سورۃ العنکبوت اور سورۃ الروم میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُون
اے نبی یہ کتاب جو تمہاری طرف وحی کی گئ ہے اسکو پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو۔ کچھ شک نہیں کہ نماز بے حیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے۔ اور اللہ کا ذکر سب سے بڑا ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے جانتا ہے۔
سورۃ العنکبوت آیه -45-
فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ
سو تو تم ایک طرف کے ہو کر دین الٰہی پر سیدھا رخ کئے چلتے رہو اور اللہ کی فطرت کو جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے اختیار کئے رہو اللہ کی بنائی ہوئی فطرت میں تغیروتبدل نہیں ہو سکتا۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
مومنو اسی اللہ کی طرف رجوع کئے رہو اور اس سے ڈرتے رہو اور نماز قائم کرتے رہو اور مشرکوں میں نہ ہونا۔
سورۃ الروم آیہ -30-31

سورۃ النمل میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طس تِلْكَ آيَاتُ الْقُرْآنِ وَكِتَابٍ مُّبِينٍ
هُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ
الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُون
طٰس۔ یہ قرآن یعنی کتاب روشن کی آیتیں ہیں۔
مومنوں کے لئے ہدایت اور بشارت ہے۔
وہ جو نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ آخرت کا بھی یقین رکھتے ہیں۔
سورۃ النمل آیہ -1-2-3

سورۃ النور میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٍ مُّبَارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَلَا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ نُّورٌ عَلَى نُورٍ يَهْدِي اللَّهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاءُ وَيَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
فِي بُيُوتٍ أَذِنَ اللَّهُ أَن تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ يُسَبِّحُ لَهُ فِيهَا بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ
رِجَالٌ لَّا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ يَخَافُونَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَالْأَبْصَارُ
لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ وَاللَّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ
اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اسکے نور کی مثال ایسی ہے کہ گویا ایک طاق ہے جس میں ایک چراغ ہے اور چراغ ایک قندیل میں ہے اور قندیل ایسی صاف شفاف ہے کہ گویا موتی کا سا چمکتا ہوا تارہ ہے۔ اس میں ایک مبارک درخت کا تیل جلایا جاتا ہے یعنی زیتون کا کہ نہ مشرق کی طرف ہے نہ مغرب کی طرف ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تیل خواہ آگ اسے نہ بھی چھوئے جلنے کو تیار ہے بڑی روشنی پر روشنی ہو رہی ہے اللہ اپنے نور سے جسکو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھاتا ہے اور اللہ جو مثالیں بیان فرماتا ہے تو لوگوں کے سمجھانے کے لئے اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔
وہ قندیل ان گھروں میں ہے جنکے بارے میں اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ بلند کئے جائیں۔ اور وہاں اللہ کے نام کا ذکر کیا جائے اور ان میں صبح و شام اسکی تسبیح کرتے ہیں۔
ایسے لوگ جنکو اللہ کے ذکر اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے سے نہ سوداگری غافل کرتی ہے نہ خریدوفروخت۔ وہ اس دن سے جب دل خوف اور گھبراہٹ کے سبب الٹ جائیں گے اور آنکھیں اوپر چڑھ جائیں گی ڈرتے ہیں۔
تاکہ اللہ انکو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دے۔ اور اپنے فضل سے زیادہ بھی عطا فرمائے اور اللہ جسکو چاہتا ہے بیحساب رزق دیتا ہے۔
سورۃ النور آیہ -35-36-37-38
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں اللہ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں۔ اور پر پھیلائے ہوئے پرندے بھی۔ اور سب اپنی نماز اور تسبیح کے طریقے سے واقف ہیں اور جو کچھ وہ کرتے ہیں سب اللہ کو معلوم ہے۔
سورۃ النور آیہ -41
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰۃ دیتے رہو اور پیغمبر کے فرمان پر چلتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے۔
سورۃ النور آیہ -56-

سورۃ المؤمنون میں نماز قائم کرنے کا حکم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ
الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ
وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ
وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ
وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ
إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ
فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ
وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ
وَالَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ
أُولَئِكَ هُمُ الْوَارِثُونَ
الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
بیشک ایمان والے کامیاب ہو گئے۔
جو نماز میں عجزونیاز کرتے ہیں۔
اور جو بیہودہ باتوں سے منہ موڑے رہتے ہیں۔
اور جو زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔
اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
مگر اپنی بیویوں سے یا کنیزوں سے جو انکی مِلکیت ہوتی ہیں کہ ان سے تعلق قائم کرنے میں انہیں ملامت نہیں۔
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حد سے نکل جانے والے ہیں۔
اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں۔
اور جو نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔
یہی لوگ میراث حاصل کرنے والے ہیں۔
یعنی جنت الفردوس کے وارث بنیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
سورۃ المؤمنون آیہ -1 تا 11-

سورۃ الحج میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَالصَّابِرِينَ عَلَى مَا أَصَابَهُمْ وَالْمُقِيمِي الصَّلَاةِ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
یہ وہ لوگ ہیں کہ جب اللہ کا نام لیا جاتا ہے تو انکے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو مال ہم نے انکو عطا فرمایا ہے اس میں سے نیک کاموں میں خرچ کرتے ہیں۔
سورۃ الحج آیہ -35
الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِم بِغَيْرِ حَقٍّ إِلَّا أَن يَقُولُوا رَبُّنَا اللَّهُ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيرًا وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ
یہ وہ لوگ ہیں کہ اپنے گھروں سے ناحق نکال دیئے گئے انہوں نے کچھ قصور نہیں کیا ہاں یہ کہتے ہیں کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے اور اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا رہتا تو خانقاہیں اور گرجے اور یہودیوں کے عبادت خانے اور مسلمانوں کی مسجدیں جن میں اللہ کا کثرت سے ذکر کیا جاتا ہے گرائی جا چکی ہوتیں۔ اور جو شخص اللہ کی مدد کرتا ہے اللہ اسکی ضرور مدد کرتا ہے۔ 
یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم انکو ملک میں حکومت دے دیں تو نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں اور نیک کام کرنے کا حکم دیں اور برے کاموں سے منع کریں اور سب کاموں کا انجام اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔
سورۃ الحج آیہ -40-41
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا وَاعْبُدُوا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَذَا لِيَكُونَ الرَّسُولُ شَهِيدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلَاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ
مومنو! رکوع کرتے اور سجدہ کرتے اور اپنے پروردگار کی عبادت کرتے رہو اور نیک کام کرو تاکہ فلاح پاؤ۔
اور اللہ کی راہ میں جہاد کرو۔ جیسا جہاد کرنے کا حق ہے۔ اس نے تمکو منتخب کیا ہے اور تم پر دین کی کسی بات میں تنگی نہیں کی۔ اور تمہارے لئے تمہارے باپ ابراہیم کا دین پسند کیا اسی اللہ نے پہلے یعنی پہلی کتابوں میں تمہارا نام مسلم رکھا تھا اور اس کتاب میں بھی وہی نام رکھا ہے تو جہاد کرو تاکہ پیغمبر تمہارے بارے میں گواہ ہوں۔ اور تم لوگوں کے مقابلے میں گواہ ہو سو مسلمانو نماز قائم کرواور زکوٰۃ دو اور اللہ کے دین کی رسی کو پکڑے رہو وہی تمہارا دوست ہے سو وہ کیا خوب دوست ہے اور کیا خوب مددگار ہے۔
سورۃ الحج آیہ -77-78-

سورۃ الانبیاء میں نماز کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَإِقَامَ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءَ الزَّكَاةِ وَكَانُوا لَنَا عَابِدِينَ
اور ہم نے انکو پیشوا بنایا کہ ہمارے حکم سے ہدایت کرتے تھے اور انکو نیک کام کرنے اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے کا حکم بھیجا اور وہ ہماری ہی عبادت کیا کرتے تھے۔
سورۃ الانبیاء آیہ-73-

سورۃ طه میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَى
إِذْ رَأَى نَارًا فَقَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِقَبَسٍ أَوْ أَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى
فَلَمَّا أَتَاهَا نُودِيَ يَا مُوسَى
إِنِّي أَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ إِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى
وَأَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوحَى
إِنَّنِي أَنَا اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدْنِي وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِی
اور کیا تمہیں موسٰی علیہ السلام کے حال کی خبر ملی ہے۔
جب انہوں نے آگ دیکھی تو اپنے گھر والوں سے کہا کہ تم یہاں ٹھہرو۔ میں نے آگ دیکھی ہے میں وہاں جاتا ہوں شاید اس میں سے میں تمہارے پاس انگارہ لاؤں یا آگ کے مقام سے اپنا رستہ معلوم کر سکوں۔
پھر جب وہ وہاں پہنچے تو آواز آئی کہ اے موسٰی۔
میں تو تمہارا پروردگار ہوں تو اپنے جوتے اتار دو تم یہاں پاک میدان یعنی طوٰی میں ہو۔
اور میں نے تم کو منتخب کر لیا تو جو حکم دیا جائے اسے سنو
بیشک میں ہی اللہ ہوں۔ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری عبادت کیا کرو۔ اور میری یاد کے لئے نماز پڑھا کرو۔
سورۃ طه آیہ -9-10-11-12-13-14-
وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا نَّحْنُ نَرْزُقُكَ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَى
اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم کرو اور اس پر قائم رہو ہم تم سے روزی کے خواستگار نہیں بلکہ تمہیں ہم روزی دیتے ہیں اور نیک انجام اہل تقوٰی کا ہے۔
سورۃ طه آیہ-132-

سورۃ بنی اسرائیل میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَى غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا
وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَى أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا
اے محمد ﷺ سورج کے ڈھلنے سے رات کے اندھیرے تک ظہر۔ عصر۔ مغرب۔ عشاء کی نمازیں اور صبح کو قرآن پڑھا کرو۔ کیونکہ صبح کے وقت قرآن کا پڑھنا فرشتوں کی حاضری کا باعث ہوتا ہے۔
اور بعض حصہ شب میں بیدار ہوا کرو اور تہجد کی نماز پڑھا کرو یہ شب خیزی تمہارے لئے ایک اضافی عمل ہے امید ہے کہ اللہ تمکو مقام محمود پر فائز فرمائے۔
سورۃ بنی اسرائیل آیہ -78-79

سورۃ ابراھیم میں نماز قائم کرنے کا حکم۔۔۔۔۔۔۔

وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ
رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
رَّبَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ
اور جب ابراہیم نے دعا کی کہ اے میرے پروردگار اس شہر کو لوگوں کے لئے امن کی جگہ بنا دے اور مجھے اور میری اولاد کو اس بات سے کہ بتوں کی پرستش کرنے لگیں بچائے رکھنا۔
اے پروردگار انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔ سو جس شخص نے میرا کہا مانا وہ میرا ہے اور جس نے میری نافرمانی کی تو تو بخشنے والا ہے مہربان ہے۔
اے پروردگار میں نے اپنی اولاد ایک وادی میں جہاں کھیتی نہیں تیرے عزت و ادب والے گھر کے پاس لا بسائی ہے۔ اے پروردگار تاکہ یہ نماز پڑھیں سو تو لوگوں کے دلوں کو ایسا کر دے کہ انکی طرف جھکے رہیں اور انکو میووں سے روزی دیتے رہنا تاکہ تیرا شکر کریں۔
سورۃ ابراھیم آیہ -35-36-37-
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ
رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
اے پروردگار مجھ کو ایسی توفیق عنایت کر کہ نماز پڑھتا رہوں اور میری اولاد کو بھی یہ توفیق بخش اے پروردگار میری دعا قبول فرما۔
اے پروردگار حساب کتاب کے دن میری اور میرے ماں باپ کی اور مومنوں کی مغفرت فرمانا۔
سورۃ ابراھیم آیہ -40-41-

حالیہ اشاعتیں

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ۔۔۔۔ الرحمٰن

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْاؕ-لَا تَنْفُذُوْنَ ...

پسندیدہ تحریریں