کافروں کی کوششیں وَلَا يَزَالُونَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ يُقَاتِلُونَكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔ حَتَّى ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ يَرُدُّوكُمْ اور جاری رکھیں گے ۔۔۔ وہ تم سے لڑنا ۔۔ یہاں تک کہ ۔۔۔ وہ لَوٹا دیں گے تم کو عَن ۔۔۔ دِينِكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔ إِنِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسْتَطَاعُوا سے ۔۔۔ دین تمہارا ۔۔ اگر ۔۔۔ وہ طاقت رکھیں وَلَا يَزَالُونَ يُقَاتِلُونَكُمْ حَتَّى يَرُدُّوكُمْ عَن دِينِكُمْ إِنِ اسْتَطَاعُوا اور کفار تو ہمیشہ تم سے لڑتے ہی رہیں گے یہاں تک کہ اگر قابو پائیں تو تمہیں تمہارے دین سے پھیر دیں۔ اس آیت میں یہ بات کھول کر واضح کر دی گئی ہے کہ مسلمان جب تک الله تعالی کے دین پر قائم رہیں گے مشرک اور کافر ہر طرح سے ان کی مخالفت کرتے ہی رہیں گے ۔ وہ ہر حالت میں اور ہر موقع پر زک پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑیں گے ۔ خواہ یہ موقع انہیں حرم کی حدوں کے اندر پیش آئے خواہ پاک اور حُرمت والے مہینے میں ۔ جیسا کہ حدیبیہ کے موقع پر انہوں نے کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کسی احترام اور برکت کی پرواہ نہ کی ۔ صرف مسلمانوں سے دشمنی اور حسد کی وجہ سے مرنے مارنے پر تیار ...
قرآن مجید ترجمہ بمع مختصر تفسیر