سورة فاتحہ الحمد لله سورة الفاتحہ کی ابتداالحمد لله سے ہوئی ۔ الحمد کا مطلب ہے ہر طرح کی تعریف کیونکہ الله ہی کارخانۂ قدرت کا خالق ہے اور اس نے جہان رنگا رنگ میں جو بھی چیز پیدا کی اس کی تعریف درحقیقت الله ہے کی تعریف ہے۔ الحمد کا لفظ بھی صرف الله ہی کے لیے خاص ہے۔ الحمد لله یعنی ہم الحمد للرحمان نہیں کہہ سکتے ۔ الرحمٰن الرحیم وہ بڑا مہربان ہے اپنی تمام مخلوق پر۔ مخلوق اسے مانے یا نہ مانے ، اس کی مانے یا نہ مانے ، مخلوق کے معاملات میں اس کی مہربانی بے حد وحساب ہے جس کا شمار تو کیا مکمل احاطہ بھی ممکن نہیں ۔ البتہ آخرت میں اس کی شفقت مؤمنین کے لیے خاص ہوگی۔ قانون فطرت ہے کہ جب کوئی کسی کو نگران بناتا ہے خواہ کسی چھوٹے معاملے میں بنائے یا بڑے میں اس سے حساب ضرور لیتا ہے۔ کبھی ساتھ ساتھ لیتا رہتا ہے اور کبھی یکبارگی۔ الله سبحانہ وتعالی نے انسان کو دنیا میں اپنا نائب بنا کر بھیجا تو اس سے حساب بھی لے گا ۔ اس نے اس حساب کے لیے جو دن مقرر کیا اسے یوم الدین کہتے ہیں ۔ قیامت کا دن اس ایک ہی دن میں ایک ہی وقت پر وہ اپنی ...
قرآن مجید ترجمہ بمع مختصر تفسیر