جادو سے نظر بندی اور ڈرانا، دھوکا دینا

 قَالَ أَلْقُوا فَلَمَّا أَلْقَوْا سَحَرُوا أَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوهُمْ وَجَاءُوا بِسِحْرٍ عَظِيمٍ

 اردو: 

موسٰی نے فرمایا تم ہی ڈالو۔ سو جب انہوں نے جادو کی چیزیں ڈالیں تو لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر دیا یعنی نظربندی کر دی اور لاٹھیوں اور رسیوں کے سانپ بنا بنا کر انہیں ڈرا ڈرا دیا اور بہت بڑا جادو دکھایا۔

الاعراف:116

فتنۂ قادیانیت کی ابتدا کب، کیسے اور کہاں سے ہوئی ؟



فتنۂ کیدیانیت کی ابتدا کب،  کیسے اور کہاں سے ہوئی ؟ 

مرزا غلام احمد  (1835ء تا 1908ء) نے احمدیہ جماعت 1889ء میں لدھیانہ ہندوستان میں قائم کی اور اعلان کیا کہ اسے الہام کے ذریعہ اپنے پیروکاروں سے بیعت لینے کی اجازت دی گئی ہے۔ 

اس نے امام مہدی اور مسیح اور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم  کے تابع یعنی ظلی  نبی ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔ 


۱۹۴۷ میں پاکستان بننے کے بعد احمدیہ مسلم جماعت کو اپنا مرکز قادیان سے عارضی طور پر لاہور اور پھر مستقلا نئے آباد کردہ شہر ربوہ منتقل کرنا پڑا۔

پھر جیسے اسرائیل میں یہودی بسائے گئے اسی طرح پاکستان کو کیدیانیوں کا گھڑ بنانے کی کوشش کی گئی جو اب تک جاری ہے۔ 

مرزا  کی موت کے بعد حکیم نورالدین کو اس کا پہلا خلیفہ المسیح منتخب کیا گیا۔ نور الدین کے مرنے کے بعد اس کے پیروکار  دو گروہوں میں بٹ گئے۔ جن کے عقائد میں معمولی سا فرق ہے۔ 

ایک احمدیہ مسلم جماعت ہے جو مرزے احمق کو نبی مانتی ہے اور دوسری  احمدیہ انجمن اشاعت اسلام لاہور ہے جو اسے مسیح موعود مانتی ہے۔ 

مرزا غلام احمد کی جماعت کو احمدیہ مسلم جماعت کہا جاتا ہے، اس کے مرنے کے بعد اس کے خلفاء نے اس جماعت کو اور اس کے غلط عقائد کو پھیلایا اور اب یہ جماعت 200 ملکوں میں پھیل چکی ہے۔

اس وقت اس جماعت کے خلیفہ کا نام مرزا مسرور احمد ہے جبکہ ان کے ماننے والوں  کی تعداد ایک سے دو کروڑ کے درمیان ہے جو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ 

کفار خاص طور پر انگلینڈ، امریکہ، جرمنی، فرانس اور اسرائیل وغیرہ اس جماعت کی بہت حمایت کرتے ہیں، انہیں مالی طور پر سپورٹ کرتے ہیں اور ان ملکوں میں ان کے بڑے بڑے ٹھکانے اور نشر و اشاعت کے اڈے ہیں ۔ 

میڈیا میں بھی ان کا کافی عمل دخل ہے بے شمار ویب سائٹس ، قرآنی اور اسلامی ایپس موجود ہیں اور MTV کے نام سے مشہور ان کا ٹی وی چینل بھی ہے 

ان کی خواتین و مرد اسلامی عقائد اور پردے وغیرہ کے پابند اور بڑے اخلاق والے ہوتے ہیں گویا گھر کے بھیدی اور میٹھی چھری ہیں جو مسلمان کے ایمان پر وار کرتے ہیں ۔ 

نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفی صلی الله علیہ وآلہ وسلم کو ہر لحاظ سے آخری نبی ماننا ایمان کا حصہ ہے۔ آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین ہیں آپ کے بعد کوئی ظلی ، بروزی ، ظاہری ، باطنی کسی بھی قسم کا نبی نہیں آ سکتا ۔ عیسی علیہ السلام بھی جب دنیا میں تشریف لائیں گے تو شریعت مصطفوی کی پیروی کریں گے ۔

اپنے ایمان اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے  قادیانیوں کے ساتھ کسی قسم کا تعلق ، کوئی رعایت یا کوئی کاروبار و لین دین بالکل نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان سے تعلق رکھنے کی صورت میں ایک مسلمان کو خبر بھی نہیں ہوتی اور وہ ایمان سے محروم ہو جاتا ہے۔

عقیدہ ختم نبوت زندہ باد 

نزہت وسیم

نبی الامیّ کا ذکر تورات و انجیل میں :

الاعراف: آیت 157 

الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ 

وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ 

وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ

 وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ أُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

 اردو: 

وہ لوگ جو اس رسول یعنی نبی امّی کی پیروی کرتے ہیں جنکے اوصاف کو وہ اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔ وہ انہیں نیک کام کا حکم دیتے ہیں۔ اور برے کام سے روکتے ہیں۔ اور پاک چیزوں کو انکے لئے حلال کرتے ہیں اور ناپاک چیزوں کو ان پر حرام ٹھیراتے ہیں اور ان پر سے بوجھ اور طوق جو انکے سر پر اور گلے میں تھے اتارتے ہیں۔ تو جو لوگ ان پر ایمان لائے اور ان کی رفاقت کی اور انہیں مدد دی اور جو نور ان کے ساتھ نازل ہوا ہے اسکی پیروی کی وہی مراد پانے والے ہیں۔

الاعراف:  157

الله کے ناموں میں کجی پیدا کرنے والے ملحدین کے لیے سزا:

 وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا وَذَرُوا الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَائِهِ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

 اردو: 

اور اللہ کے سب نام اچھے ہی اچھے ہیں تو اسکو انہی ناموں سے پکارا کرو اور جو لوگ اسکے ناموں میں کجی اختیار کرتے ہیں انکو چھوڑ دو۔ وہ جو کچھ کر رہے ہیں عنقریب اسکی سزا پائیں گے۔

کافروں کو دنیا میں مہلت دینے کی وجہ:

 وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ خَيْرٌ لِّأَنفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُوا إِثْمًا وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ

 اردو: 

اور کافر لوگ یہ نہ خیال کریں کہ ہم جو ان کو مہلت دئیے جاتے ہیں تو یہ ان کے حق میں اچھا ہے نہیں بلکہ ہم انکو اس لئے مہلت دیتے ہیں کہ اور گناہ کر لیں آخر کار ان کو ذلیل کرنے والا عذاب ہو گا۔

باغاتِ عدن

سورۃ الفاطر: آیت نمبر 33

 جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَلُؤْلُؤًا وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ

 اردو: 

ان لوگوں کے لئے ہمیشہ رہنے والی جنتیں ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے۔ وہاں انکو سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے۔ اور انکی پوشاک ریشمی ہو گی۔

فاطر:33

جنت دار السلام


آل عمران:آیت 127

 لَهُمْ دَارُ السَّلَامِ عِندَ رَبِّهِمْ وَهُوَ وَلِيُّهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ


 اردو: 

ان کے لئے ان کے اعمال کے صلے میں پروردگار کے ہاں سلامتی کا گھر ہے۔ اور وہی انکا دوست ہے۔

 تفسیر مکی: 

یعنی جس طرح دنیا میں اہل ایمان کفر و ضلالت کے کج راستوں سے بچ کر ایمان و ہدایت کی صراط مستقیم پر گامزن رہے، اب آخرت میں بھی ان کے لئے سلامتی کا گھر ہے اور اللہ تعالٰی بھی ان کا، ان کے نیک عملوں کی وجہ سے دوست اور کار ساز ہے۔

روحوں پر الله کا قبضہ و اختیار:

سورۃ الزمر، آیت:42

 اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

 اردو: 

اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت انکی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں انکی روحیں سوتے میں قبض کر لیتا ہے پھر جن پر موت کا حکم کر چکتا ہے انکو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں انکے لئے اس میں نشانیاں ہیں۔

الزمر:42

بے حیائی یا تہمت بدکاری پھیلانے پر وعید

 إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

 اردو: 

جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ مومنوں میں بےحیائی یعنی تہمت بدکاری کی خبر پھیلے انکو دنیا اور آخرت میں دکھ دینے والا عذاب ہو گا اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں