نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اپریل, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.  "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی نامہ "جریج بن متی" (یہ نام علامہ منصور پوری نے "رحمۃ للعالمین" ۱/۱۷۸ میں ذکر فرمایا ہے.. ڈاکٹر حمید اللہ صاحب نے اس کا نام "بنیامین" بتلایا ہے.. دیکھئے "رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیاسی زندگی" ، ص ۱۴۱) کے نام روانہ فرمایا جس کا لقب "مقوقس" تھا اور جو مصر و اسکندریہ کا بادشاہ تھا.. نامۂ گرامی یہ ہے.. بسم اللہ الرحمن الرحیم.. اللہ کے بندے اور اس کے رسول محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے مقوقس عظیم ِ قِبط کی جانب.. اس پر سلام جو ہدایت کی پیروی کرے.. اما بعد ! میں تمہیں اسلام کی دعوت دیتا ہوں.. اسلام لاؤ سلامت رہوگے اور اسلام لاؤ اللہ تمہیں دوہرا اجر دے گا.. لیکن اگر تم نے منہ موڑا تو تم پر اہل ِ قبط کا بھی گناہ ہوگا.. اے اہل ِ قبط ! ایک ایسی بات کی طرف آجاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان برابر ہے کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرائیں اور ہم میں سے ب...

پرزما اور اب اور بہت کچھ

🧕🏻 یہود وکفار سو سالہ پلاننگ سے کام کرتے ہیں ۔۔۔ یہ صرف الفاظ نہیں ایک حقیقت ہے ۔۔۔۔ سلطنت عثمانیہ کے زوال اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کی تاریخ سے آگاہی رکھنے والے جانتے ہیں کہ یہودیوں کے لئے اسلام اور نظام مصطفی صلی الله علیہ وسلم کس قدر ناپسندیدہ ہے ۔ یہودی اسلام کو مٹانے کے لئے اپنے جان و مال اور تمام تر ذہنی شاطرانہ صلاحیتیں استعمال کرتے ہیں ۔۔۔ اور اس کے لئے ہر حد تک جا سکتے ہیں ۔۔۔۔  ان کے ہر کام ، ہر بزنس ، ہر سودے ، ہر کمپنی ، ہر فائدہ ہر نقصان  کے پیچھے ان کا خاص مقصد کام کرتا ہے ۔۔۔۔ دجال کی آمد کی تیاری  اس کے لئے وہ جڑ سے لے کر چوٹی تک کام کرتے ہیں ۔۔۔ ہمارے بچوں کو ہماری نسلوں کو تیار کر رہے ہیں اپنے مقصد کے لئے استعمال کرنے کو ۔ اس فتنے سے خود بچنا اور اپنی آنے والی نسلوں کو  بچانا بہت بڑی ذمہ داری ہے ہم پر ۔۔۔۔ جسے نظر انداز کرکے ہم الله جل شانہ کی پوچھ سے بچ نہیں پائیں گے ۔  بے شک الله تعالی کی ذات خود حفاظت کرنے والی ہے ۔۔۔۔ ومکروا و مکر الله  والله خیر الماکرین ۔۔۔۔ وہ مکر وفریب کے جال تیار کرتے ہیں  اور الله جل شانہ اس کا توڑ فرمات...

استخارہ کب اور کیسے کریں ؟

استخارہ کیوں کرنا چاہیے؟ بندہ مؤمن کی زندگی کا ہر اصول ، ہر طریقہ الله  سبحانہ و تعالی نے خوب واضح فرما دیا ہے ۔  جب حقوق الله میں کو تاہی کی جائے ۔۔۔ یعنی الله جل جلالہ کے بتائے گئے طریقے پر چلنے میں لا پرواہی برتی جائے تو خود بخود حقوق العباد میں کمی اور کوتاہی نمایاں ہونے لگتی ہے ۔  جب بھی کوئی کام شروع کرنے کا ارادہ  کیا جائے تو سب سے پہلے الله تعالٰی سے مشورہ کر لینا چاہئیے ۔ اور اس کا طریقہ " استخارہ " کرنا ہے ۔  اگر آپ کے ساتھ کام میں دوسرے لوگ بھی کسی نہ کسی طریقہ سے مددگار ہیں تو ان سے مشورہ کرکے کام کو آگے بڑھانا چاہئیے ۔ اگر کام اجتماعی نوعیت کا ہو مثلا  جماعت ، گروہ یا کمیونٹی کی اصلاح و تربیت کا ۔ اور اس میں کچھ لوگ آپ کے معاون و مدد گار ہوں کسی بھی سطح پر تو دو باتوں کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہو جاتا ہے  ایک تو یہ کہ نیت خالص الله جل شانہ کی  رضا اور اس کی خوشنودی  حاصل کرنے کی ہو ۔۔ دوسرے یہ کہ ہر کام میں اپنے ساتھیوں سے مشورہ کو اوّلیت دی جائے ۔  الله سبحانہ و تعالی نے " مشورہ "کو اہل ایمان کی بہترین صفات میں شمار کیا ہ...

ڈاکٹر حمید الله سے چند سوالات اور ان کے جوابات : تاریخ قرآن مجید

  سوال ٢ مع جواب: میں سمجھتا ہوں کہ اس کے بعد میں دوسرے سوالوں پر توجہ کرسکتا ہو۔ ایک سوال حروف مقطعات کے متعلق ہے۔ یعنی قرآن مجید میں بعض جگہ الفاظ نہیں ہیں بلکہ حروف ہیں مثلاً الم، حم، عسق، وغیرہ۔ معلوم ہوتا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ان الفاظ کی کبھی تشریح نہیں فرمائ۔ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود تشریح فرمادی ہوتی تو بعد میں کسی کو جرات نہ ہوتی کہ اس کے خلاف کوئ رائے دے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ کم از کم ساٹھ ستر آراء پائ جاتی ہیں۔ الف صاحب یہ بیان کرتے ہیں۔ ب صاحب وہ بیان کرتے ہیں اور یہ چودہ سو سال سے چلا آرہا ہے۔ اس کا قصہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ آج بھی لوگ نئ نئ رائے دے رہے ہیں۔ لطیفے کے طور پر میں عرض کرتا ہوں۔ 1933ء کی بات ہے۔ میں پیرس یونیورسٹی میں تھا، تو ایک عیسائ ہم جماعت نے ایک دن مجھ سے کہا کہ مسلمان ابھی تک حروف مقطعات کو نہیں سمجھ سکے۔ میں بتاتا ہوں کہ یہ کیا چیز ہے؟ وہ موسیقی کا ماہر تھا، کہنے لگا کہ یہ گانے کی جو لے اور دھن وغیرہ ہوتی ہے ان کی طرف اشارہ ہے۔ کہنے کا منشا یہ ہے کہ لوگ حروف مقطعات کو جاننے کی کوشش کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ اپنی حد...