قرآن مجید میں الله جل شانہ کا فرمان ہے ۔
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ
بلا شبہ الله تعالی دوست رکھتا ہے بہت توبہ کرنے والوں کو اور دوست رکھتا ہے خوب پاک رہنے والوں کو ۔
بقرہ ۔ ۲۲
اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ۔
اَلطَّھُوْرُ شَطْرُ الْاِیْمَان۔
پاکیزگی ایمان کا حصہ ہے
مسلم ۔
لَا تُقْبَلُ صَلٰوۃٌ بِغَیْرِ طُھُوْرٍ
وَلَا صَدَقَۃٌ بِغَیْرِ غُلُوْلٍ
کوئی نماز بغیر پاکی کے قبول نہیں ہوتی
اور کوئی صدقہ حرام مال سے قبول نہیں ہوتا
ترمذی ۔
ناپاکی یا نجاست دور کرنے کو طہارت کہتے ہیں ۔
ناپاکی یا نجاست دو طرح کی ہوتی ہے
نجاست حُکمی ۔۔۔۔ جو دیکھنے میں نظر نہیں آتی ۔ لیکن شریعت کا حکم ہونے کی وجہ سے اسے ناپاکی مان کر پاک ہونا فرض ہوتا ہے ۔ ۔ یہ بھی دو قسم کی ہے ۔
غسل فرض ہونا -۱
وضو فرض ہونا ۔ ۲
نماز درست ہونے کے لئے دونوں قسم کی نجاست سے پاک ہونا ضروری ہے ۔ یعنی غسل کی ضرورت ہو تو غسل کیا جائے ۔ اور وضو کی ضرورت ہو تو وضو کیا جائے ۔
ناپاکی یا نجاست کی دوسری قسم
ایسی ناپاکی جو سامنے نظر آتی ہو ۔ اور شریعت نے اسے ناپاک کہا ہو ۔ اور ایسی چیزوں کو عموما انسان ناپاک اور گندہ سمجھتا ہے ۔ جیسے ۔۔۔ پیشاب ، خون ، گوبر وغیرہ
اس کی بھی دو قسمیں ہیں
نجاست غلیظہ ۔۔۔ خون ، آدمی کا پیشاب ، پاخانہ ، منی ، شراب ، کتے بلی کے بال اور گدھے گھوڑے کی لید ، گائے بھینس کا گوبر ، بکری ، بھیڑ کی مینگنیں ۔ مرغی بطخ مرغابی کی بیٹ ، تمام حرام جانوروں کا پیشاب اور چھوٹے دودھ پیتے بچے کا پاخانہ پیشاب نجاست غلیظہ ہیں ۔
نجاست خفیفہ ۔۔۔ حرام پرندوں کی بیٹیں ۔ اور حلال چوپایوں مثلا بکری ، گائے ، بھینس ، بیل اونٹ اور گھوڑے کا پیشاب نجاست خفیفہ ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں