نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

#فواتح_السور

پوسٹ نمبر 1.
#قرآن_مجید_کی_سورتوں_کے_ابتدائی_کلمات

قرآن مجید کی سورتوں کا آغاز مختلف الفاظ سے ہوتا ہے انہیں “ فواتح السور“ کہتے ہیں ۔ یعنی سورتوں کو شروع کرنے والے الفاظ

واؤ قسمیہ سے شروع ہونے والی سورتوں کی تعداد پندرہ ہے ۔

1۔ الصافات

وَالصَّافَّاتِ صَفًّا

اردو:

قسم ہے سلیقے سے صف باندھنے والوں کی۔

2۔ الذاریات

وَالذَّارِيَاتِ ذَرْوًا

اردو:

قسم ہے بکھیرنے والی ہواؤں کی جو اڑا کر بکھیر دیتی ہیں۔

3۔ الطور

وَالطُّورِ

اردو:

قسم ہے طور پہاڑ کی

4۔ النجم

وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَى

اردو:

قسم ہے ستارے کی جب وہ غائب ہونے لگے۔

5۔ المرسلات

وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا

اردو:

قسم ہے ہواؤں کی جو نرم نرم چلتی ہیں۔

6۔ النازعات

وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا

اردو:

قسم ہے ان فرشتوں کی جو ڈوب کر کافروں کی جان کھینچ لیتے ہیں۔

7۔ البروج

وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُوجِ

اردو:

قسم ہے آسمان کی جس میں برج ہیں۔

8۔ الطارق

وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ

اردو:

قسم ہے آسمان کی اور رات کے وقت آنے والے کی

9۔ الفجر

وَالْفَجْرِ

اردو:

قسم ہے فجر کی

10۔ الشمس

وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا

اردو:

قسم ہے سورج کی اور اسکی دھوپ کی۔

11۔ اللیل

وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى

اردو:

قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے۔

12۔ الضحیٰ

وَالضُّحَى

اردو:

قسم ہے آفتاب کی روشنی کی

13۔ التین

وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ

اردو:

قسم ہے انجیر کی اور قسم ہے زیتون کی۔

14۔ العادیات

وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا

اردو:

قسم ہے ان سرپٹ دوڑانے والے گھوڑوں کی جو ہانپ اٹھتے ہیں۔

15۔ العصر

وَالْعَصْرِ

اردو:

قسم ہے زمانے کی

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...