یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ۔۔۔۔ الرحمٰن


یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْاؕ-لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ(33)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(34) 

اے جنوں اور انسانوں کے گروہ! اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ،تم جہاں نکل کر جاؤ گے (وہاں ) اسی کی سلطنت ہے۔ توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

۔۔۔۔۔۔

ب۔۔ حرف جر ہے اور سلطان مصدر ہے ۔ معنی ہوا ۔۔ طاقت کے زور پر ۔ 
زمین و آسمان سے پار نکل جانا بڑی قوت اور قدرت چاہتا ہے ۔ 
مطلب یہ ہے کہ اے جنوں اور انسانوں ! اگر تمہیں یہ گمان ہو کہ ہم بھاگ جائیں گے اور موت کے منہ سے بچ جائیں گے ۔۔۔ یا میدان حشر سے بھاگ کر نکل جائیں گے ۔ اور حساب کتاب سے بچ جائیں گے ۔ تو اپنی قوت آزما کر دیکھ لو ۔ زمین اور آسمان کے دائروں سے باہر نکل کر دکھاؤ ۔ یہ کوئی آسان کام نہیں ۔ اس کے لئے بڑی قوت اور قدرت درکار ہے جو جن و انس دونوں قوموں  میں نہیں ۔ 
حاصل یہ کہ اس میں ان کا اقطار السماء و ارض سے نکلنے کا امکان و احتمال بتانا مقصود نہیں ۔ بلکہ ان کا عاجز اور بے بس ہونا مراد ہے ۔ 
قرآن مجید کی دوسری آیات اور روایات حدیث میں ہے کہ قیامت کے روز آسمان شق ہوکر سب فرشتے زمین کے کناروں پر آجائیں گے ۔ اور ہر طرف سے گھیرا اور محاصرہ ہو گا ۔ جن و انس قیامت کی ہولناک چیزوں کو دیکھ کر مختلف سمتوں میں بھاگیں گے ۔ ہر سمت فرشتوں کا محاصرہ دیکھ کر پھر اپنی جگہ لوٹ آئیں گے ۔ 
صاحب معارف القرآن فرماتے ہیں ۔ اس  سے خلائی سفروں اور سیاروں تک پہنچنا مراد نہیں ہے کیونکہ یہ سب تو سطح آسمان سے بہت نیچے ہو رہا ہے ۔ جن و انس تو اقطار السماوات و ارض کے قریب بھی نہیں پہنچ سکتے ۔ باہر نکلنا تو دور کی بات ہے 


بعض نے سلطان کا مطلب زور یا طاقت لکھا ہے ۔۔۔سلطان کسی سلطنت کے حاکم کو کہتے ہیں ۔۔۔زور یا طاقت حاکم کے پاس ہوتی ہے ۔۔۔
اس کے علاؤہ اس آیت کا ایک اور ترجمہ نظر سے گزرا ہے ۔۔۔
ترجمہ۔۔۔۔اے جنوں اور انسانوں کے گروہ! اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ،تم جہاں نکل کر جاؤ گے (وہاں ) اسی کی سلطنت ہے۔
توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟

الله تعالی ہمیں روزمحشر کی گھبراہٹ اور وحشت سے محفوظ رکھے ۔ اور آسانی و شفقت کا معاملہ فرمائے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ۔۔۔۔ الرحمٰن

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْاؕ-لَا تَنْفُذُوْنَ ...

پسندیدہ تحریریں