رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا الرَّحْمٰنِ لَا يَمْلِكُوْنَ مِنْهُ خِطَابًا (37)
اسی پروردگار کی طرف سے جو سارے آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان ہر چیز کا مالک، بہت مہربان ہے۔ کسی کی مجال نہیں ہے کہ اس کے سامنے بول سکے۔
۔۔۔۔۔۔
جنت کے تمام انعامات اس کی طرف سے ہیں جو زمین اور آسمان کا رب ہے اور جو کچھ بھی ان دونوں کے درمیان ہے۔ رب جو ہر چیز کی پرورش کرکے اسے ترقی دے کر درجۂ کمال تک پہنچا دیتا ہے اور دوسری صفت رحمان جس کی رحمت کا کوئی حساب اور کوئی شمار نہیں۔ کسی کویہ حق حاصل نہیں کہ وہ کہہ سکے مجھے یہ نعمت کیوں نہیں ملی اور کسی دوسرے کو کوئی نعمت کیوں دی گئی۔
الله تعالی جس کو جو درجہ عطا کریں گے اس میں کسی کو بات کرنے یا اعتراض کرنے کا حق حاصل نہ ہوگا اور نہ کسی قسم کی گفتگو کرنے کی مجال ہوگی اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ حشر کے دن کسی کو بغیر الله جل جلالہ کی اجازت کے بات کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ البتہ یہ اجازت محشر کے بعض مقامات میں ہوگی اور بعض میں نہیں ہوگی۔
اہم بات : حروف منہ کے مختلف حصوں سے ادا ہوتے ہیں۔
کچھ حروف گلے یعنی حلق سے نکلتے ہیں ۔ یہ چھ حروف ہیں۔
ء، ھ، ع، ح، غ، خ
ء، ھ: حلق کے اوپر والے، یعنی زبان کی طرف والے حصے سے ادا ہوتے ہیں۔
ع، ح : حلق کے درمیان والے حصے سے ۔
اور
غ، خ: حلق کے نچلے یعنی سینے کی طرف والے حصے سے نکلتے ہیں۔
ان چھ حروف کو حروفِ حلقی کہتے ہیں۔
حروف کی صحیح جگہ سے ادائیگی کا طریقہ کیسے جانا جائے؟
اس کے لیے حرف کو ساکن کرکے اس سے پہلے ہمزہ متحرک لگا کر پڑھیں ۔ جیسے :
اَءࣿ، اَھࣿ
اَعࣿ ، اَح
اَخࣿ ، اَغْ
نوٹ: نام اور حوالے کے بغیر پوسٹ کاپی و شئیر کرنا منع ہے۔
نزہت وسیم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں