بسم الله الرحمن الرحیم
الله کے نام کے ساتھ جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
تو جو رحیم اور کریم ہے اس کی رحمت اور محبت میں کس کو شک ہو سکتا ہے ۔ اس نے انسان کی تخلیق ہی محبت کی بنیاد پر کی ۔ اسے عبادت سے تو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ لیکن محبت سے ضرور پڑتا ہے ۔ اسی لئے تو الله جل شانہ کی محبت کے ساتھ اطاعت اور فرمانبرداری کرنے پر اس کی رضا اور چاہت نصیب ہوتی ہے ۔
وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِين
اور جو لوگ تم سے لڑتے ہیں تم بھی اللہ کی راہ میں ان سے لڑو۔ مگر زیادتی نہ کرنا کہ اللہ زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔
بقرہ ۔ ۱۹۰
لیکن جو زیادتی نہیں کرتے الله کریم ان سے محبت کرتا ہے ۔
وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
اور اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو اور اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو اور نیکی کرو۔ بیشک اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
بقرہ ۔ ۱۹۵
یعنی محبت کرتا ہے ۔۔۔ حبَّ یُحِبُّ
وَإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ
اور جب پیٹھ پھیر کر چلا جاتا ہے تو زمین میں دوڑتا پھرتا ہے تا کہ اس میں فتنہ انگیزی کرے۔ اور کھیتی کو برباد اور انسانوں اور حیوانوں کی نسل کو نابود کر دے اور اللہ فتنہ انگیزی کو پسند نہیں کرتا۔
بقرہ ۲۰۵
یعنی جو فتنہ انگیزی نہیں کرتا ۔ الله کریم اس سے محبت کرتا ہے ۔
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ
اور تم سے حیض کے بارے میں دریافت کرتے ہیں کہہ دو وہ تو نجاست ہے سو ایّام حیض میں عورتوں سے کنارہ کش رہو۔ اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان سے مقاربت نہ کرو۔ ہاں جب وہ پاک ہو جائیں تو جس طریق سے اللہ نے تمہیں ارشاد فرمایا ہے ان کے پاس جاؤ کچھ شک نہیں کہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
بقرہ ۲۲۲
وہ توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔
يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ
اللہ سود کو نابود یعنی بے برکت کرتا اور خیرات کی برکت کو بڑھاتا ہے اور اللہ کسی ناشکرے گناہگار کو دوست نہیں رکھتا۔
یعنی الله رحیم و کریم شکر گزار بندے سے محبت کرتا ہے
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے پیغمبر ﷺ لوگوں سے کہدو کہ اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ بھی تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔
آل عمران ۳۱
اصل تو لفظ محبت ہی ہے ۔ کہ مادہ اس کا حبّ یُحِبُّ ہے ۔ اب اس سے مطلب جو آسان لگے نکال لو ۔
اچھی سمجھ اور فہم تو عربی میں ہی آتا ہے ۔ اس لئے کم ازکم قرآن کی عربی ضرور سیکھو ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں