سورۃ الاعراف ، الانفال اور سورۃ توبہ میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔

وَالَّذِينَ يُمَسِّكُونَ بِالْكِتَابِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ الْمُصْلِحِينَ
اور جو لوگ کتاب کو مضبوط پکڑے ہوئے ہیں اور نماز کا اہتمام کرتے ہیں انکو ہم اجر دیں گے کہ ہم نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں کرتے
سورۃ الاعراف آیہ -170-
إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
مومن تو وہ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو انکے دل ڈر جاتے ہیں اور جب انہیں اسکی آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔ اور وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
اور وہ جو نماز قائم کرتے ہیں اور جو مال ہم نے انکو دیا ہے اس میں سے نیک کاموں میں خرچ کرتے ہیں
أُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا لَّهُمْ دَرَجَاتٌ عِندَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ
یہی سچے مومن ہیں اور انکے لئے انکے پروردگار کے ہاں بڑے بڑے درجے ہیں اور بخشش اور عزت کی روزی ہے۔
سورۃ انفال آیہ-2-3-4
فَإِذَا انسَلَخَ الْأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُوا الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُوا لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَخَلُّوا سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
پس جب عزت کے مہینے گزر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کردو۔ اور انکو پکڑ لو۔ اور گھیر لو۔ اور ہر گھات کی جگہ انکی طاق میں بیٹھے رہو۔ پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے لگیں تو ان کا رستہ چھوڑ دو۔ بیشک اللہ بخشنے والا ہے مہربان ہے۔
سورۃ توبہ آیہ -5-
كَيْفَ وَإِن يَظْهَرُوا عَلَيْكُمْ لَا يَرْقُبُوا فِيكُمْ إِلًّا وَلَا ذِمَّةً يُرْضُونَكُم بِأَفْوَاهِهِمْ وَتَأْبَى قُلُوبُهُمْ وَأَكْثَرُهُمْ فَاسِقُونَ

بھلا ان سے عہد کیونکر پورا کیا جائے جب ان کا یہ حال ہے کہ اگر تم پر غلبہ پالیں تو نہ قرابت کا لحاظ کریں نہ عہد کا۔ یہ منہ سے تو تمہیں خوش کر دیتے ہیں لیکن انکے دل ان باتوں کو قبول نہیں کرتے اور ان میں اکثر نافرمان ہیں۔
اشْتَرَوْا بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَصَدُّوا عَن سَبِيلِهِ إِنَّهُمْ سَاءَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
یہ اللہ کی آیتوں کے عوض تھوڑا سا فائدہ حاصل کرتے اور لوگوں کو اللہ کے رستے سے روکتے ہیں کچھ شک نہیں کہ جو کام یہ کرتے ہیں برے ہیں۔
لَا يَرْقُبُونَ فِي مُؤْمِنٍ إِلًّا وَلَا ذِمَّةً وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُونَ
یہ لوگ کسی مومن کے حق میں نہ تو رشتہ داری کا پاس کرتے ہیں نہ عہد کا اور یہ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔
فَإِن تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَنُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
اب اگر یہ توبہ کر لیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے لگیں تو دین میں تمہارے بھائی ہیں اور سمجھنے والے لوگوں کے لئے ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں۔
سورۃ توبہ آیہ-8-9-10-11-
إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَلَمْ يَخْشَ إِلَّا اللَّهَ فَعَسَى أُولَئِكَ أَن يَكُونُوا مِنَ الْمُهْتَدِينَ

اللہ کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے یہی لوگ امید ہے کہ ہدایت یافتہ لوگوں میں سے ہوں۔
سورۃ توبہ  آیہ -18
وَمَا مَنَعَهُمْ أَن تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَى وَلَا يُنفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَ
اور انکے خرچ کئے ہوئے مالوں کے قبول ہونے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوتی سوائے اسکے کہ انہوں نے اللہ سے اور اسکے رسول سے کفر کیا اور نماز کو آتے ہیں تو سست و کاہل ہو کر اور خرچ کرتے ہیں تو ناخوشی سے
سورۃ توبہ آیہ -54-
وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے دوست ہیں کہ اچھے کام کرنے کو کہتے اور بری باتوں سے منع کرتے اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے اور اللہ اور اسکے پیغمبر کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن پر اللہ رحم کرے گا بیشک اللہ غالب ہے حکمت والا ہے۔
وَعَدَ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللَّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے بہشتوں کا وعدہ کیا ہے جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ابدی بہشتوں میں نفیس مکانات کا وعدہ کیا ہے اور اللہ کی رضامندی تو سب سے بڑھ کر نعمت ہے یہی بڑی کامیابی ہے۔
سورۃ توبہ آیہ -71-72-

سورۃ الانعام میں نماز قائم کرنے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قُلْ أَنَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنفَعُنَا وَلَا يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلَى أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللَّهُ كَالَّذِي اسْتَهْوَتْهُ الشَّيَاطِينُ فِي الْأَرْضِ حَيْرَانَ لَهُ أَصْحَابٌ يَدْعُونَهُ إِلَى الْهُدَى ائْتِنَا قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَأُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ
وَأَنْ أَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَاتَّقُوهُ وَهُوَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
کہو۔ کیا ہم اللہ کے سوا ایسی چیز کو پکاریں جو نہ ہمارا بھلا کرسکے نہ برا۔ اور جب ہم کو اللہ نے سیدھا رستہ دکھا دیا تو کیا ہم الٹے پاؤں پھر جائیں؟ پھر تو ہماری ایسی مثال ہو جیسے کسی کو جنات نے جنگل میں بھلا دیا ہو اور وہ حیران ہو رہا ہو اور اسکے کچھ رفیق ہوں جو اسکو رستے کی طرف بلائیں کہ ہمارے پاس چلا آ۔ کہدو کہ رستہ تو وہی ہے جو اللہ نے بتایا ہے اور ہمیں تو یہ حکم ملا ہے کہ ہم اللہ رب العالمین کے فرمانبردار بنیں۔
اور یہ بھی کہ نماز پڑھتے رہو اور اس سے ڈرتے رہو۔ اور وہی تو ہے جس کے پاس تم جمع کئے جاؤ گے۔
سورۃ الانعام آیہ-71-72
وَهَذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَهَا وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَهُمْ عَلَى صَلَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ
اور ویسی ہی یہ کتاب جسے ہم نے نازل کیا ہے بابرکت جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور جو اس لئے نازل کی گئ ہے کہ اے نبی تم مکے اور اسکے آس پاس کے لوگوں کو آگاہ کردو۔ اور جو لوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ اس کتاب پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور وہ اپنی نمازوں کی پوری خبر رکھتے ہیں۔
سورۃ الانعام آیہ - 92-
قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ
یہ بھی کہدو کہ میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین ہی کے لئے ہے۔
جس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی بات کا حکم ملا ہے اور میں سب سے اول فرمانبردار ہوں۔
سورۃ الانعام آیہ- 162- 163-

سورۃ مائدہ میں نماز قائم کرنے کا حکم اور مسائل

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا وَإِن كُنتُم مَّرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ مَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُم مِّنْ حَرَجٍ وَلَكِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
مومنو! جب تم نماز پڑھنے کا قصد کیا کرو تو اپنے منہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھو لیا کرو اور سر کا مسحح کر لیا کرو۔ اور ٹخنوں تک پاؤں دھو لیا کرو اور اگر جنابت کی حالت میں ہو تو نہا کر پاک ہو جایا کرو۔ اور اگر بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی تم میں سے بیت الخلا سے ہو کر آیا ہو یا تم نے عورتوں سے مقاربت کی ہو پھر تمہیں پانی نہ مل سکے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح یعنی تیمم کر لو۔ اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کرے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کرے تا کہ تم شکر کرو۔
سورۃ مائدہ آیہ -6
وَلَقَدْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَبَعَثْنَا مِنْهُمُ اثْنَيْ عَشَرَ نَقِيبًا وَقَالَ اللَّهُ إِنِّي مَعَكُمْ لَئِنْ أَقَمْتُمُ الصَّلَاةَ وَآتَيْتُمُ الزَّكَاةَ وَآمَنتُم بِرُسُلِي وَعَزَّرْتُمُوهُمْ وَأَقْرَضْتُمُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّأُكَفِّرَنَّ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَلَأُدْخِلَنَّكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ فَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ مِنكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ
اور اللہ نے بنی اسرائیل سے اقرار لیا تھا اور ان میں ہم نے بارہ سردار مقرر کئے تھے۔ اور اللہ نے فرمایا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ اگر تم نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو گے اور میرے پیغمبروں پر ایمان رکھو گے اور ان کی مدد کرتے رہو گے اور اللہ کو قرض حسن دو گے تو میں تم سے تمہارے گناہ دور کر دوں گا اور تم کو بہشتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ پھر جس نے اسکے بعد تم میں سے کفر کیا تو وہ سیدھے رستے سے بھٹک گیا۔
سورۃ مائدہ آیہ-12
إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ
مسلمانو تمہارے دوست تو اللہ اور اسکے پیغمبر اور وہ مومن ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے اور اللہ کے آگے جھکتے ہیں۔
وَمَن يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا فَإِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْغَالِبُونَ
اور جو شخص اللہ اور اسکے پیغمبر اور مومنوں سے دوستی کرے گا تو وہ اللہ کی جماعت میں سے ہوگا اور اللہ کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے۔
سورۃ مائدہ آیہ-55-56
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الَّذِينَ اتَّخَذُوا دِينَكُمْ هُزُوًا وَلَعِبًا مِّنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ أَوْلِيَاءَ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
اے ایمان والو! جن لوگوں کو تم سے پہلے کتابیں دی گئ تھیں انکو اور کافروں کو جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو اللہ ہی سے ڈرتے رہو۔
وَإِذَا نَادَيْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ اتَّخَذُوهَا هُزُوًا وَلَعِبًا ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُونَ
اور جب تم لوگ نماز کے لئے اذان دیتے ہو تو یہ اسے بھی ہنسی اور کھیل بناتے ہیں یہ اس لئے کہ سمجھ نہیں رکھتے۔
سورۃ مائدہ آیہ-57-58
إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ
شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے آپس میں دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو کیا تم لوگ ان کاموں سے باز آؤ گے۔
سورۃ مائدہ آیہ-91

سورۃ نساء میں نماز قائم کرنے کا حکم اور مسائل.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُوا وَإِن كُنتُم مَّرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا
مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک ان الفاظ کو جو منہ سے کہو سمجھنے نہ لگو۔ نماز کے پاس نہ جاؤ۔ اور جنابت کی حالت میں بھی نماز کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ کہ غسل کر لو۔ ہاں اگر بحالت سفر رستے چلے جا رہے ہو اور پانی نہ ملنے کے سبب غسل نہ کر سکو تو تیمم کر کے نماز پڑھ لو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی تم میں سے بیت الخلاء سے ہو کر آیا ہو یا تم نے عورتوں سے مقاربت کی ہو اور تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی لو اور منہ اور ہاتھوں کا مسحح کر کے تیمم کر لو۔ بیشک اللہ معاف کرنے والا ہے بخشنے والا ہے۔
سورۃ النساء آیہ-43
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ قِيلَ لَهُمْ كُفُّوا أَيْدِيَكُمْ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقِتَالُ إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللَّهِ أَوْ أَشَدَّ خَشْيَةً وَقَالُوا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَ لَوْلَا أَخَّرْتَنَا إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ قُلْ مَتَاعُ الدُّنْيَا قَلِيلٌ وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ لِّمَنِ اتَّقَى وَلَا تُظْلَمُونَ فَتِيلًا
بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنکو پہلے یہ حکم دیا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو جنگ سے روکے رہو اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو۔ پھر جب ان پر جہاد فرض کر دیا گیا تو بعض لوگ ان میں سے لوگوں سے یوں ڈرنے لگے جیسے اللہ سے ڈرا کرتے ہیں۔ بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ اور کہنے لگے کہ اے اللہ تو نے ہم پر جہاد جلد کیوں فرض کر دیا۔ تھوڑی مدت اور ہمیں کیوں مہلت نہ دی اے پیغمبر ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے اور بہت اچھی چیز تو پرہیزگار کے لئے نجات آخرت ہے اور تم پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔
سورۃ نساء آیہ-77
وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الْأَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَن يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنَّ الْكَافِرِينَ كَانُوا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِينًا
اور جب تم سفر کو جاؤ تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ نماز کو کم کر کے پڑھو۔ بشرطیکہ تم کو خوف ہو کہ کافر لوگ تم کو ستائیں گے۔ بیشک کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔
وَإِذَا كُنتَ فِيهِمْ فَأَقَمْتَ لَهُمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَائِفَةٌ مِّنْهُم مَّعَكَ وَلْيَأْخُذُوا أَسْلِحَتَهُمْ فَإِذَا سَجَدُوا فَلْيَكُونُوا مِن وَرَائِكُمْ وَلْتَأْتِ طَائِفَةٌ أُخْرَى لَمْ يُصَلُّوا فَلْيُصَلُّوا مَعَكَ وَلْيَأْخُذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ وَدَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ تَغْفُلُونَ عَنْ أَسْلِحَتِكُمْ وَأَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيلُونَ عَلَيْكُم مَّيْلَةً وَاحِدَةً وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِن كَانَ بِكُمْ أَذًى مِّن مَّطَرٍ أَوْ كُنتُم مَّرْضَى أَن تَضَعُوا أَسْلِحَتَكُمْ وَخُذُوا حِذْرَكُمْ إِنَّ اللَّهَ أَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا
اور اے پیغمبر جب تم ان مجاہدین کے لشکر میں ہو اور ان کو نماز پڑھانے لگو تو چاہیے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے ساتھ مسلح ہو کر کھڑی رہے۔ جب وہ سجدہ کر چکیں تو تم سے پیچھے چلے جائیں اور دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی ان کی جگہ آئے اور ہوشیار اور مسلح ہو کر تمہارے ساتھ نماز ادا کرے۔ کافر تو چاہتے ہی ہیں کہ تم ذرا اپنے ہتھیاروں اور سامان سے غافل ہو جاؤ کہ تم پر یکبارگی حملہ کر دیں۔اور اگر تم بارش کے سبب تکلیف میں ہو یا بیمار ہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ہتھیار اتار رکھو مگر اپنا بچاؤ ضرور کر رکھو۔ اللہ نے کافروں کیلئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِكُمْ فَإِذَا اطْمَأْنَنتُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا
پھر جب تم یہ نماز تمام کر چکو تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہر حالت میں اللہ کو یاد کرو۔ پھر جب تم مطمئن ہو جاؤ تو پورے آداب کے ساتھ نماز پڑھو بیشک نماز کا مومنوں پر اوقات مقررہ میں ادا کرنا فرض ہے۔
سورۃنساء آیہ-101-102-103
إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُوا إِلَى الصَّلَاةِ قَامُوا كُسَالَى يُرَاءُونَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ إِلَّا قَلِيلًا
منافق ان چالوں سے اپنے نزدیک اللہ کو دھوکا دیتے ہیں۔ یہ اس کو کیا دھوکا دیں گے وہ انہیں کو دھوکے میں ڈالنے والا ہے۔ اور جب یہ نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو سست اور کاہل ہو کر صرف لوگوں کے دکھانے کو اور اللہ کو یاد ہی نہیں کرتے مگر بہت کم۔
مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَلَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا
ڈانواں ڈول ہو رہے ہیں نہ ان کی طرف ہوتے ہیں نہ ان کی طرف۔ اور جس کو اللہ بھٹکائے تو تم اس کے لئے کبھی بھی رستہ نہ پاؤ گے۔
سورۃنساء ایہ 142-143
لَّكِنِ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَالْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَالْمُقِيمِينَ الصَّلَاةَ وَالْمُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أُولَئِكَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْرًا عَظِيمًا
لیکن جو لوگ ان میں سے علم میں پکے ہیں اور جو مومن ہیں وہ اس کتاب پر جو تم پر نازل ہوئی اور جو کتابیں تم سے پہلے نازل ہوئیں سب پر ایمان رکھتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور روز آخر کو مانتے ہیں۔ تو ان کو ہم عنقریب اجر عظیم دیں گے۔
سورۃ نساء آیہ-162

سورۃ بقرہ میں نماز قائم کرنے کا حکم

الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
جو غیب پر ایمان لاتے اور آداب کے ساتھ نماز پڑھتے اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔
سورۃبقرہ آیہ-3
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ
اورنماز پڑھا کرو اور زکوٰۃ دیا کرو اور اللہ کے آگے جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو۔
سورۃبقرہ آیہ-43
وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلَّا عَلَى الْخَاشِعِينَ
اور رنج و تکلیف میں صبر اور نماز سے مدد لیا کرو اور بیشک نماز گراں ہے مگر ان لوگوں پر گراں نہیں جو عجز کرنے والے ہیں۔
الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُم مُّلَاقُوا رَبِّهِمْ وَأَنَّهُمْ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
جو یقین کئے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے پروردگار سے ملنے والے ہیں اور اسکی طرف لوٹ کر جانیوالے ہیں۔
سورۃبقرہ آیہ-45-46
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّهَ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا مِّنكُمْ وَأَنتُم مُّعْرِضُونَ
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں کے ساتھ بھلائی کرتے رہنا اور لوگوں سے اچھی باتیں کہنا اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہنا۔ تو چند آدمیوں کے سوا تم سب اس عہد سے منہ پھیر کر پلٹ گئے۔
سورۃبقرہ آیہ -83
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُم مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِندَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
اور نماز ادا کرتے رہو اور زکوٰۃ دیتے رہو۔ اور جو بھلائی اپنے لئے آگے بھیج رکھو گے اس کو اللہ کے ہاں پا لو گے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ تمارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے۔
سورۃبقرہ آیہ -110
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ
اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد لیا کرو۔ بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
سورۃبقرہ آیہ-153
لَّيْسَ الْبِرَّ أَن تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَى حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولَئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ
نیکی یہی نہیں کہ تم مشرق و مغرب کو قبلہ سمجھ کر ان کی طرف منہ کر لو بلکہ نیکی یہ ہے کہ لوگ اللہ پر اور روز آخر پر اور فرشتوں پر اور اللہ کی کتاب پر اور پیغمبروں پر ایمان لائیں۔ اور مال باوجود عزیز رکھنے کے رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں اور مانگنے والوں کو دیں اور گردنوں کے چھڑانے میں خرچ کریں اور نماز پڑھیں اور زکوٰۃ دیں اور جب عہد کرلیں تو اس کو پورا کریں اور سختی اور تکلیف میں اور جنگ کے وقت ثابت قدم رہیں۔ یہی لوگ ہیں جو ایمان میں سچّے ہیں اور یہی ہیں جو اللہ سے ڈرنے والے ہیں۔
سورۃبقرہ آیہ-177
حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ
مسلمانو سب نمازیں خصوصاً بیچ کی نماز یعنی نماز عصر پورے اہتمام کے ساتھ ادا کرتے رہو اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔
سورۃبقرہ آیہ-238

AQEEMUS SALLAH


HABEEL AND QABEEL

اب اللہ نے ایک کوابھیجا جو زمین کریدنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ اپنے بھائی کی لاش کو کیسے چھپائے کہنے لگا ہائے افسوس مجھ سے اتنا بھی نہ ہو سکا کہ اس کوے جیسا ہی ہوتا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا۔ پھر وہ پشیمان ہو گیا ۔اس قتل کی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل کے ذمے یہ بات لکھ دی کہ جو شخص کسی کو ناحق قتل کرے گا یعنی بغیر اسکے کہ جان کا بدلہ لیا جائے یا ملک میں خرابی کرنے کی سزا دی جائے تو اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کیا اور جو ایک انسان کی جان بچا لے تو گویا اس نے سارے انسانوں کو زندگی دیدی۔ اور ان لوگوں کے پاس ہمارے پیغمبر روشن دلیلیں لا چکے پھر 
اسکے بعد بھی ان میں بہت سے لوگ زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہیں۔
سورۃ مائدہ آیۃ -32-33-34

HAZRAT IBRAHEEM ALIHIS SALAM

إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِن قَالَ بَلَى وَلَكِن لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِي قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةً مِّنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًا وَاعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
 اردو: 
اور جب ابراہیم نے اللہ سے عرض کیا کہ اے پروردگار مجھے دکھا کہ تو مردوں کو کیونکر زندہ کرے گا۔ اللہ نے فرمایا کیا تم نے اس بات کا یقین نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کیوں نہیں لیکن میں دیکھنا اس لئے چاہتا ہوں کہ میرا دل اطمینان کامل حاصل کر لے فرمایا کہ چار پرندے لے لو پھر انکو اپنے سے ہلا لو اور انکے ٹکڑے ٹکڑے کر دو پھر ان کا ایک ایک ٹکڑا ہر ایک پہاڑ پر رکھ دو پھر ان کو بلاؤ تو وہ تمہارے پاس دوڑتے چلے آئیں گے اور جان رکھو کہ اللہ غالب ہے صاحب حکمت ہے۔

HABEEL AND QABEEL

اور اے نبی انکو آدم کے دو بیٹوں (ہابیل اور قابیل )کے حالات جو بالکل سچّے ہیں پڑھ کر سنا دو کہ جب ان دونوں نے بارگاہ الٰہی میں ایک ایک نیاز پیش کی تو ایک کی نیاز تو قبول ہو گئ اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی اب ( قابیل ہابیل سے) کہنے لگا کہ میں تجھے قتل کر دوں گا اس نے کہا کہ اللہ پرہیزگاروں ہی کی نیاز قبول فرمایا کرتا ہے۔ اگر تو مجھے قتل کرنے کے لئے مجھ پر ہاتھ چلائے گا تو میں تجھکو قتل کرنے کے لئے تجھ پر ہاتھ نہیں چلاؤں گا۔ مجھے تو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ تو میرے گناہ کو بھی سمیٹ لے اور اپنے گناہ کو بھی پھر تو اہل دوزخ میں سے ہو جائے اور ظالموں کی یہی سزا ہےآخر اسکے یعنی قابیل کے نفس نے اسکو اپنے بھائی کے قتل ہی کی ترغیب دی تو اس نے اسے قتل کر دیا پھر خسارہ پانے والوں میں ہو گیا
سورۃ مائدہ آیۃ 27-28-29-30-31

QURAAN KAREEM

اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرا کرو -اور سچے لوگوں کے ساتھ رہو 
سورۃ توبہ آیہ 119 
اور جو لوگ اللہ جل شانہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے وہی لوگ اُن لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ تعالی نے انعام فرمایا ہے ،انبیاء ، صدیقین ، شہداء اور صالحین اور یہی لوگ  بہترین رفیق ہیں 
سورۃ النساء آیہ 69

اور ہم ضرور آزمائیں گے۔۔۔۔۔

۔اور ہم ضرور آزمائینگے تم کو کسی قدر خوف اور بھوک سے اور کچھ جان ومال اور پھلوں کے نقصان سے اور خوشخبری دے دو ( ان مصیبتوں میں ) صبر کرنے والے لوگوں کو ۔ اور وہ لوگ کہ جب ان پر مصیبت پڑے تو کہتے ہیں " بےشک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور ہمیں اللہ ہی کی طرف پلٹ کر جانا ہے " ۔ یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے عنایات ہوں گی اور رحمت ہو گی اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں ۔
سورۃ البقرہ آیہ ۔155-156-157

TOUBA

اے ایمان والو ! تم سب اللہ جل شانہ کی طرف لوٹو  ( توبہ کرو یعنی احکام الہیہ کی پابندی میں کوتاہی نہ ہو ) تاکہ تم فلاح پاؤ  
سورۃ النور آیہ- 31 
اے لوگو ! تم اپنے پروردگار سے بخشش طلب کرو پھر اس کی طرف رجوع بھی کرو 
سورۃ ہود آیہ - 3
اے ایمان والو ! تم اللہ جل شانہ کے سامنے توبہ کرو سچی توبہ 
سورۃ التحریم -آیہ -8

QURAAN AZEEM

اور اہل کتاب کو یہی تو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اللہ کی عبادت کریں اُسی کے لیے عبادت کو خالص کرکے ، سب سے منہ موڑ کر ، اور نماز کو قائم کریں اور زکوۃ ادا کیا کریں اور یہی ہے پختہ دین ( اور صراط مستقیم
سورۃ البینہ آیہ -5

TAFAQQUR

کیا ان منکروں نے زمین کے سفر نہیں کیے کہ دیکھیں ( اور غور کریں ) کہ کیا انجام ہوا ان قوموں کا جو ان سے پہلے گزر چکی ہیں وہ تو تعداد میں بھی ان سے زیادہ تھے اور طاقت میں بھی  اور روئے زمین  پر یادگاریں قائم کرنے میں بھی ان سے بڑھ کر تھے 
پس ( دیکھو اور عبرت پکڑو ) ان کا سب کچھ کیا کرایا ان کے کچھ بھی کام نہ آیا     
سورہ المؤمن آیہ- 182

TAFAQQUR

تو کیا وہ اونٹ کی طرف نہیں دیکھتے کہ وہ کیسا ( عجیب وغریب اور بے مثل جانور ) پیدا کیا گیا ہے اور آسمان کی طرف نہیں دیکھتے کہ وہ کیسے ( زمین کی چھت کی طرح ) بلند کیا گیا ہے اور پہاڑوں کی طرف نہیں دیکھتے ( کہ وہ میخوں کی طرح زمین پر ) کیسے نصب کئے گئے ہیں اور زمین کی طرف نہیں دیکھتے ( کہ باوجود گول ہونے کے ) کیسے  ( فرش کی طرح ) ہموار بچھی ہوئی ہے  
پس اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ ان کو ( اللہ تعالی کی بے مثل نعمتیں ) یاد دلایا کریں - آپ تو بس یاد دلانے والے ہی ہیں -آپ ان پر مسلط نہیں ہو
سورہ الغاشیہ آیہ 17-18-19-20-21-22 

TAFQQUR

بے شک آسمانوں کے اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات دن کے آنے جانے میں اور اُن کشتیوں (اور جہازوں ) میں جو لوگوں کے لئے کارآمد چیزوں کو لے کر سمندر میں چلتی ہیں اور اس پانی میں جو اللہ تعالی نے آسمان سے برسایا اور پھر اس پانی سے زمین کو اس کے خشک اور بنجر ہو جانے کے بعد سرسبزوشاداب کر دیا اور اس زمین میں ہر قسم کے جانور پھیلا دینے میں اور ہواؤں کے ادلنے بدلنے میں اور آسمان وزمین کے درمیان معلق بادلوں میں البتہ ( اللہ تعالی کی وحدانیت اور قدرت کی ) بے شمار دلیلیں موجود  ہیں اُن لوگوں کے لیے جو عقل سلیم رکھتے ہیں 
سورہ بقرہ آیہ- 164

TAFQQUR

بلا شبہ آسمانوں کے اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کے آنے جانے میں البتہ ( اللہ تعالی کی یکتائی اور قدرت وحکمت کی ) بہت سی نشانیاں ہیں  - اُن عقلمندوں کے لیے جو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر لیٹے اللہ تعالی کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق پر غوروفکر کرتے رہتے ہیں  ( اور بے ساختہ کہہ اٹھتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار  ! آپ نے اس دنیا کو بے کار نہیں پیدا کیا - آپ تو پاک ہیں  پس آپ ہمیں جہنم کی آگ 
- سے بچا لیں - سورہ آل عمران ایہ ۱۸۹-۱۹۰-۱۹۱

ILM KA OTH JANA

- حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا - اللہ تعالی علم اس طرح نہیں اٹھائے گا کہ اسے لوگوں  (کے سینوں ) سے کھینچ لے ، لیکن وہ علم کو علماء کی وفات کے ذریعے سے اٹھائے گا - یہاں تک کہ جب وہ کسی عالم کو باقی نہیں رکھے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے -چنانچہ ان سے سوال کیا جائے گا تو وہ بغیر علم کے فتوی دیں گے اور خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے 
بخاری و مسلم ۔

حالیہ اشاعتیں

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ۔۔۔۔ الرحمٰن

یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْاؕ-لَا تَنْفُذُوْنَ ...

پسندیدہ تحریریں