سورۃ مائدہ آیۃ 27-28-29-30-31
HABEEL AND QABEEL
اور اے نبی انکو آدم کے دو بیٹوں (ہابیل اور قابیل )کے حالات جو بالکل سچّے ہیں پڑھ کر سنا دو کہ جب ان دونوں نے بارگاہ الٰہی میں ایک ایک نیاز پیش کی تو ایک کی نیاز تو قبول ہو گئ اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی اب ( قابیل ہابیل سے) کہنے لگا کہ میں تجھے قتل کر دوں گا اس نے کہا کہ اللہ پرہیزگاروں ہی کی نیاز قبول فرمایا کرتا ہے۔ اگر تو مجھے قتل کرنے کے لئے مجھ پر ہاتھ چلائے گا تو میں تجھکو قتل کرنے کے لئے تجھ پر ہاتھ نہیں چلاؤں گا۔ مجھے تو اللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ تو میرے گناہ کو بھی سمیٹ لے اور اپنے گناہ کو بھی پھر تو اہل دوزخ میں سے ہو جائے اور ظالموں کی یہی سزا ہےآخر اسکے یعنی قابیل کے نفس نے اسکو اپنے بھائی کے قتل ہی کی ترغیب دی تو اس نے اسے قتل کر دیا پھر خسارہ پانے والوں میں ہو گیا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
حالیہ اشاعتیں
مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط
سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...
پسندیدہ تحریریں
-
اَعُوْذُ ۔ بِاللهِ ۔ ُ مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔ الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ ...
-
سورة مائدہ وجہ تسمیہ سورة مائدہ إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَن يُنَزِّلَ عَلَيْنَا ...
-
مفعول لہ ۔۔ وہ مفعول ہے جو کام کرنے کی وجہ بتائے ۔ مفعول لہ کا معنی بنتا ہے " اس کے لئے " یا " اس کی وجہ سے " ۔ جیسے ع...
-
يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔ اذْكُرُوا۔ ۔ نِعْمَتِيَ اے اولاد یعقوب ۔ یاد کرو ۔ میرے احسان ۔ الَّتِي۔ ...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں