سورۃ نساء میں نماز قائم کرنے کا حکم اور مسائل.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُوا وَإِن كُنتُم مَّرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا
مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک ان الفاظ کو جو منہ سے کہو سمجھنے نہ لگو۔ نماز کے پاس نہ جاؤ۔ اور جنابت کی حالت میں بھی نماز کے پاس نہ جاؤ یہاں تک کہ کہ غسل کر لو۔ ہاں اگر بحالت سفر رستے چلے جا رہے ہو اور پانی نہ ملنے کے سبب غسل نہ کر سکو تو تیمم کر کے نماز پڑھ لو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی تم میں سے بیت الخلاء سے ہو کر آیا ہو یا تم نے عورتوں سے مقاربت کی ہو اور تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی لو اور منہ اور ہاتھوں کا مسحح کر کے تیمم کر لو۔ بیشک اللہ معاف کرنے والا ہے بخشنے والا ہے۔
سورۃ النساء آیہ-43
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ قِيلَ لَهُمْ كُفُّوا أَيْدِيَكُمْ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقِتَالُ إِذَا فَرِيقٌ مِّنْهُمْ يَخْشَوْنَ النَّاسَ كَخَشْيَةِ اللَّهِ أَوْ أَشَدَّ خَشْيَةً وَقَالُوا رَبَّنَا لِمَ كَتَبْتَ عَلَيْنَا الْقِتَالَ لَوْلَا أَخَّرْتَنَا إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ قُلْ مَتَاعُ الدُّنْيَا قَلِيلٌ وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ لِّمَنِ اتَّقَى وَلَا تُظْلَمُونَ فَتِيلًا
بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنکو پہلے یہ حکم دیا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو جنگ سے روکے رہو اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے رہو۔ پھر جب ان پر جہاد فرض کر دیا گیا تو بعض لوگ ان میں سے لوگوں سے یوں ڈرنے لگے جیسے اللہ سے ڈرا کرتے ہیں۔ بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ اور کہنے لگے کہ اے اللہ تو نے ہم پر جہاد جلد کیوں فرض کر دیا۔ تھوڑی مدت اور ہمیں کیوں مہلت نہ دی اے پیغمبر ان سے کہہ دو کہ دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے اور بہت اچھی چیز تو پرہیزگار کے لئے نجات آخرت ہے اور تم پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔
سورۃ نساء آیہ-77
وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الْأَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَن يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنَّ الْكَافِرِينَ كَانُوا لَكُمْ عَدُوًّا مُّبِينًا
اور جب تم سفر کو جاؤ تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ نماز کو کم کر کے پڑھو۔ بشرطیکہ تم کو خوف ہو کہ کافر لوگ تم کو ستائیں گے۔ بیشک کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں۔
وَإِذَا كُنتَ فِيهِمْ فَأَقَمْتَ لَهُمُ الصَّلَاةَ فَلْتَقُمْ طَائِفَةٌ مِّنْهُم مَّعَكَ وَلْيَأْخُذُوا أَسْلِحَتَهُمْ فَإِذَا سَجَدُوا فَلْيَكُونُوا مِن وَرَائِكُمْ وَلْتَأْتِ طَائِفَةٌ أُخْرَى لَمْ يُصَلُّوا فَلْيُصَلُّوا مَعَكَ وَلْيَأْخُذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ وَدَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ تَغْفُلُونَ عَنْ أَسْلِحَتِكُمْ وَأَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيلُونَ عَلَيْكُم مَّيْلَةً وَاحِدَةً وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِن كَانَ بِكُمْ أَذًى مِّن مَّطَرٍ أَوْ كُنتُم مَّرْضَى أَن تَضَعُوا أَسْلِحَتَكُمْ وَخُذُوا حِذْرَكُمْ إِنَّ اللَّهَ أَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا
اور اے پیغمبر جب تم ان مجاہدین کے لشکر میں ہو اور ان کو نماز پڑھانے لگو تو چاہیے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے ساتھ مسلح ہو کر کھڑی رہے۔ جب وہ سجدہ کر چکیں تو تم سے پیچھے چلے جائیں اور دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی ان کی جگہ آئے اور ہوشیار اور مسلح ہو کر تمہارے ساتھ نماز ادا کرے۔ کافر تو چاہتے ہی ہیں کہ تم ذرا اپنے ہتھیاروں اور سامان سے غافل ہو جاؤ کہ تم پر یکبارگی حملہ کر دیں۔اور اگر تم بارش کے سبب تکلیف میں ہو یا بیمار ہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ہتھیار اتار رکھو مگر اپنا بچاؤ ضرور کر رکھو۔ اللہ نے کافروں کیلئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِكُمْ فَإِذَا اطْمَأْنَنتُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا
پھر جب تم یہ نماز تمام کر چکو تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہر حالت میں اللہ کو یاد کرو۔ پھر جب تم مطمئن ہو جاؤ تو پورے آداب کے ساتھ نماز پڑھو بیشک نماز کا مومنوں پر اوقات مقررہ میں ادا کرنا فرض ہے۔
سورۃنساء آیہ-101-102-103
إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُوا إِلَى الصَّلَاةِ قَامُوا كُسَالَى يُرَاءُونَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ إِلَّا قَلِيلًا
منافق ان چالوں سے اپنے نزدیک اللہ کو دھوکا دیتے ہیں۔ یہ اس کو کیا دھوکا دیں گے وہ انہیں کو دھوکے میں ڈالنے والا ہے۔ اور جب یہ نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو سست اور کاہل ہو کر صرف لوگوں کے دکھانے کو اور اللہ کو یاد ہی نہیں کرتے مگر بہت کم۔
مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَلَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا
ڈانواں ڈول ہو رہے ہیں نہ ان کی طرف ہوتے ہیں نہ ان کی طرف۔ اور جس کو اللہ بھٹکائے تو تم اس کے لئے کبھی بھی رستہ نہ پاؤ گے۔
سورۃنساء ایہ 142-143
لَّكِنِ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَالْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَالْمُقِيمِينَ الصَّلَاةَ وَالْمُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أُولَئِكَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْرًا عَظِيمًا
لیکن جو لوگ ان میں سے علم میں پکے ہیں اور جو مومن ہیں وہ اس کتاب پر جو تم پر نازل ہوئی اور جو کتابیں تم سے پہلے نازل ہوئیں سب پر ایمان رکھتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور روز آخر کو مانتے ہیں۔ تو ان کو ہم عنقریب اجر عظیم دیں گے۔
سورۃ نساء آیہ-162

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں