سورة الشمس کی فضیلت

 ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( مجھے سورۃ ھود ، اور الواقعۃ اور مرسلات اور عم یتساءلون اور اذا الشمس کورت نے بوڑھا کردیا ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 3297 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کو سلسلۃ احادیث الصحیحۃ میں صحیح کہا ہے حدیث نمبر ( 955 ) ۔

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ تم نے «سبح اسم ربك الأعلى» اور «والشمس وضحاها» اور «والليل إذا يغشى» کے ساتھ امامت کیوں نہ کرائی؟ 

یہ ان سے اس وقت کہا گیا جب حضرت معاذ نے عشاء کی نماز میں سورة بقرہ پڑھائی جس کی نبی کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم سے شکایت کی گئی۔

 [سنن ابن ماجہ:836،قال الشيخ الألباني:صحیح]


 ‏‏‏‏ سورج کو عربی میں شمس کہتے ہیں  اور اس سورت کی پہلی آیت میں  سورج کی قسم ارشاد فرمائی گئی اس مناسبت سے اسے’’ سورۂ شمس ‘‘کہتے ہیں ۔ 


سورۂ شمس سے متعلق اَحادیث: 

( 1 )… حضرت بریدہ   رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں :حضور پُر نور   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ  عشاء کی نماز میں     ’’ وَ الشَّمْسِ وَ ضُحٰىهَا ‘‘  اور ا س کے مشابہ سورتیں  پڑھا کرتے تھے۔ (  ترمذی، ابواب الصلاۃ، باب ما جاء فی القراء ۃ فی صلاۃ العشائ،  ۱  /  ۳۳۳ ، الحدیث:  ۳۰۹ ) 

( 2 )… حضرت جابر بن سمرہ   رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں   :حضورِ اَقدس   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ   نے انہیں  فجر کی نماز پڑھائی تو اس میں   ’’ وَ الشَّمْسِ وَ ضُحٰىهَا ‘‘  اور  ’’ وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِ ‘‘  کی تلاوت فرمائی۔ (  معجم الکبیر، شریک بن عبد اللّٰہ النخعی عن سماک،  ۲  /  ۲۳۱ ، الحدیث:  ۱۹۵۸ ) 

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں