پھر نواز دیا اس کو اسکے رب نے پھر اس پر متوجہ ہوا اور راہ پر لایا - فرمایا اللہ تعالی نے ،اتر جاؤ یہاں سے سارے - تم ایکدوسرے کے دشمن ہو گے - پھر جب پہنچے تم کو ہماری طرف سے ھدایت پھر جو ہماری بتائی ہوئی راہ پر چلے گا سو نہ تو وہ بھٹکے گا اور نہ تکلیف میں پڑے گا - اور جس نے میری یاد سے منہ پھیرا اس کے لیے دنیا میں تنگ زندگی ہو گی اور اسے ہم قیامت کے دن اندھا اٹھائیں گے - وہ کہے گا ، اے رب میرے کیوں اٹھا لائے آپ مجھے اندھا اور میں تو دیکھنے والا تھا (آنکھوں والا تھا ) اللہ جل شانہ فرمائیں گے ،اسی طرح تیرے پاس میری آیات آئی تھیں پھر تو نے ان کو بھلا دیا اسی طرح آج ہم تجھ کو بھلا دیں گے - اور اس طرح بدلہ دیں گے ہم اس کو جو حد سے نکلا اور اپنے رب کی باتوں پر ایمان نہ لایا اور آخرت کا عذاب سخت اور ہمیشہ رہنے والا ہے -
سورۃ طہ آیۃ 122-123-124-125-126-127
اَعُوْذُ ۔ بِاللهِ ۔ ُ مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔ الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...
تبصرے