فَلْیَسْتَجِیْبُوْا ۔۔۔۔۔۔۔۔ لِیْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وَلْیُؤْمِنُوا تو چاہئیے کہ وہ حکم مانیں ۔۔۔ میرا ۔۔۔ اور چاہئیے کہ وہ ایمان لائیں بِیْ ۔۔۔ لَعَلَّھُمْ ۔۔۔ یَرْشُدُوْنَ۔ 1️⃣8️⃣6️⃣ مجھ پر ۔۔۔ تاکہ وہ ۔۔۔ ھدایت پائیں ۔ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَلْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلّھُمْ یَرْشُدُوْنَ 1️⃣8️⃣6️⃣ تو چاہئیے کہ وہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ نیک راہ پر آئیں ۔ اس سے پہلے بیان کیا گیا تھا کہ الله سبحانہ تعالی انسانوں سے بہت قریب ہے ۔ وہ ان کے حالات سے سب سے زیادہ واقف ھے ۔ ان کی حاجات سے آگاہ ھے ۔ ان کی مصلحتوں کو جانتا ھے ۔ ان کی فلاح و بہبود چاہتا ہے ان کی پکار کو سنتا ھے ۔ ان کی دعا قبول کرتا ھے ۔ اور ان کے ساتھ نہایت شفقت اور مہربانی سے پیش آتا ھے ۔ آیت کے اس حصے میں الله جل شانہ نے دُعا کی قبولیت کی دو بنیادی شرائط بیان فرمائی ہیں ۔ ۱- فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وہ میرا حکم مانیں ۔۔۔ جواب ، مستجاب ، اجابت وغیرہ لفظ اسی مادہ سے ہیں ۔ قبول کرنا اور مان لینا اس کے معنٰی میں شامل ھے ۔ دعا کی شرط اوّل یہ ہے کہ...
قرآن مجید ترجمہ بمع مختصر تفسیر