تعوّذ کے احکام و مسائل ۔۔۔۔۔۔

تعوّ،ذ کے معنی ہیں ۔۔۔ اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ۔۔۔ پڑھنا ۔ 
قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالٰی ہے ۔
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیمِ ۔ یعنی جب تم قرآن پڑھنے لگو تو الله تعالٰی کی پناہ مانگو شیطان مردود کے شر سے۔ 
تلاوتِ قرآن مجید سے پہلے تعوّذ پڑھنا باجماعِ امت  " سنت " ہے خواہ تلاوت نماز کے اندر ہو یا باہر  ۔  تعوذ پڑھنا تلاوتِ قرآن  کے ساتھ مخصوص ہے ۔ علاوہ تلاوت دوسرے کاموں کے شروع میں صرف بسم الله  پڑھی جائے گی ۔ تعوذ مسنون نہیں  
اوّل۔۔۔ جب قرُان مجید کی تلاوت شروع کی جائے تو اس وقت اعوذ بالله اور بسم الله دونوں پڑھی جائیں 
دوم ۔۔۔ تلاوتِ قرآن مجید کے درمیان میں جب ایک سورۃ ختم ہو کر دوسری سورۃ شروع ہو تو سورۃ توبہ کے علاوہ ہر سورۃ کے شروع میں دوبارہ  بسم الله پڑھی جائے ۔
سوم ۔۔۔  اگر قرآن مجید کی تلاوت سورۃ توبہ ہی سے شروع کر رہے ہوں تو اس کے شروع میں اعوذ بالله اور بسم الله پڑھنی چاہئی  

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں