#عم_یتساءلون #سورۃ_النبإ آیات:27,28,29,30



اِنَّهُمْ كَانُوْا لَا يَرْجُوْنَ حِسَابًا    (27


وہ (اپنے اعمال کے) حساب کا عقیدہ نہیں رکھتے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ 

ان آیات میں جزا اور سزا کے سبب کو بیان کیا گیا ہے۔ انہیں یہ سزا اس لیے دی جائے گی کیونکہ انہیں حساب و کتاب پر یقین ہی نہیں تھا اور نہ انہیں اس بات کا کوئی ڈر تھا کہ ان کے اعمال کا محاسبہ بھی ہوگا۔ یہی وجہ ہے یہ کافر و مشرک دنیا میں بے دھڑک الله کی مقرر کردہ حدوں کو توڑتے رہے۔ نہ تو موت کے بعد زندہ ہونے پر یقین رکھتے تھے، نہ محاسبے اور جزا و سزا پر۔ چنانچہ ان کی زندگیاں الله کی نافرمانیوں اور حکم عدولیوں سے بھر گئیں، اب انہیں اسی کی سزا مل رہی ہے۔ 


وَّكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا كِذَّابًا  (28)


 اور انہوں نے ہماری آیتوں کو بڑھ چڑھ کر جھٹلایا تھا۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آیات سے مراد ہر قسم کی نشانیاں ہیں خواہ قرآن مجید کی آیات ہوں یا قدرت کی نشانیاں یا دلائل توحید و رسالت یہ کفار و مشرکین ہر قسم کی نشانیوں کو جھوٹ سمجھ کر جھٹلاتے تھے اور خوب جھٹلاتے رہے۔ فساد میں حد سے بڑھ کر واضح حق کا انکار کیا اور باطل پر اڑے رہے۔ 


وَكُلَّ شَيْءٍ اَحْصَيْنٰهُ كِتٰبًا۔ (29)


اور ہم نے ہر ہر چیز کو لکھ کر محفوظ کر رکھا ہے۔


فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا  (30)


اب مزہ چکھو ! اس لئے کہ ہم تمہارے لیے سزا کے سوا کسی چیز میں اضافہ نہیں کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

الله تعالی فرماتے ہیں ہم نے ہر چیز کو لوحِ محفوظ یا اعمالنامے میں لکھ رکھا ہے اس لیے ہمیں ان کے ہر عمل کی خبر ہے۔ لہذا ہم ان کو ان کے اعمال کی پوری پوری سزا دیں گے اور ہم ان سے کہیں گے اپنے برے اعمال کا مزہ چکھو۔ اے سرکشو! ہم تمہارا عذاب بڑھاتے ہی رہیں گے۔ اس میں کمی نہیں کریں گے۔ جہنمیوں کے حق میں یہ آیت قرآن مجید کی تمام آیات سے سخت ہے۔ (مظہری)

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں