عم پارہ۔30 سورة النباء آیات: 19,20

#عم_یتساءلون
#سورۃ_النبإ
آیة:20,19
وَفُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًا 1️⃣9️⃣

 اور آسمان کھول دیا جائے گا تو اس کے دروازے ہی دروازے بن جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس آیة میں پہلی بار صور پھونکنے کا ذکر ہے۔ جب اسرافیل علیہ السلام صور پھونکیں گے تو آسمان کھول دیا جائے گا اور اس میں دروازے ہی دروازے بن جائیں گے۔ 

ابوابا کے متعلق دو قول ہیں۔ 

1- صور پھونکنے سے آسمان میں دراڑیں پڑ جائیں گی۔ جس طرح کسی مضبوط چھت کے گرنے سے پڑجاتی ہیں۔ انہیں دراڑوں کو ابواب کہا گیا ہے۔

2- جب صور پھونکا جائے گا تو آسمان میں بہت سے دروازے کھول دئیے جائیں گے۔ ان دروازوں سے فرشتوں کے گروہ نکلیں گے جو زمین کی ہر چیز کو فنا کر دیں گے۔ 

وَسُيِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا. 2️⃣0️⃣

 اور پہاڑوں کو چلایا جائے گا تو وہ ریت کے سراب کی شکل اختیار کرلیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب صور پھونکا جائے گا تو پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر ریت کے ذرات کی طرح اڑتے پھریں گے۔ اور زمین ایک سیدھا صاف میدان بن جائے گی جس پر نہ کوئی درخت ہوگا ، نہ کوئی پہاڑ ۔ 
پہاڑوں کو پہلے ریزہ ریزہ کیا جائے گا، پھر روئی کی طرح نرم کر دیا جائے گا، پھر ان ذرات کو ہوا میں غبار کی طرح اُڑا دیا جائے گا، یعنی پہاڑ بالکل مٹ جائیں گے اور ان کی جگہ سراب جیسی ہو جائے گی۔ جیسے دور سے چمکتی ریت پانی لگتی ہے اسی طرح پہاڑ لگیں گے لیکن حقیقت میں وہ پہاڑ نہیں رہیں گے بلکہ ریت کے تودے بن جائیں گے۔



کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں