درسِ حدیث

بچوں کو کب نماز کی تلقین کی جائے ؟ 

عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيْهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم: مُرُوْا أَوْلَادَکُمْ بِالصَّلَاةِ وَهُمْ أَبْنَائُ سَبْعِ سِنِيْنَ، وَاضْرِبُوْهُمْ عَلَيْهَا وَهُمْ أَبْنَاءُ عَشْرٍ، وَفَرِّقُوْا بَيْنَهُمْ فِي الْمَضَاجِعِ.

رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَاللَّفْظُ لَهُ وَالدَّارَقُطْنِيُّ وَالْحَاکِمُ وَالْبَيْهَقِيُّ وَذَکَرَهُ الْخَطِيْبُ الْبَغْدَادِيُ.

أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 2/ 187، الرقم/ 6756، وأبو داود في السنن، کتاب الصلاة، باب متی يؤمر الغلام بالصلاة، 1/ 133، الرقم/ 494-495، والدارقطني في السنن، 1/ 230-231، الرقم/ 1-3، 6، والحاکم في المستدرک، 1/ 311، الرقم/ 708، والبيهقي في السنن الکبری، 2/ 228-229، الرقم/ 3050-3053، وأيضا في شعب الإيمان، 6/ 398، الرقم/ 8650، والخطيب البغدادي في تاريخ بغداد، 2/ 278، الرقم/ 752.


حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہ بواسطہ والد اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تمہاری اولاد سات سال کی ہوجائے تو اسے نماز کا حکم دیا کرو، جب وہ دس سال کی عمر کو پہنچ جائیں تو (نماز کی پابندی نہ کرنے پر) انہیں تادیباًسزا دو، اور (اس عمر میں) ان کے بستر الگ الگ کر دو۔

اس حدیث کو امام احمد، ابو داؤد، دار قطنی اور حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔خطیب البغدادی نے اسے ذکر کیا ہے۔ مذکورہ الفاظ امام ابوداؤد کے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں