نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

*خلیفۃ الله*

وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً    ط  اس آیت کا ترجمہ اور تشریح پچھلے سبق میں بیان ہو چکی ہے ۔ اب ہمیں یہ جاننا ہے کہ خلافت سے کیا مراد ہے اور انسان کس معنی میں الله تعالی کا نائب ہے ۔   الله تبارک وتعالی اس کائنات کا خالق اور مالک ہے ۔ وہ تمام صفاتِ حسنہ کا مالک ہے ۔ ہم نہ اس کی صفتیں گن سکتے ہیں اور نہ کام ۔ اس نے انسان کے خمیر میں اپنی صفتوں میں سے تھوڑی تھوڑی خوبیاں ڈال دیں ۔ تاکہ وہ دنیا میں آ کر اس کی صفتوں کا مظاہرہ کرے ۔ اس کا نام بلند کرے اور اپنے قول اور فعل سے ثابت کرے کہ وہ صحیح معنوں میں الله تعالی کا خلیفہ اور نائب ہے ۔  الله جل شانہ رحم کرنے والا ہے ۔ ہر انسان کو بھی چاہئیے کہ وہ نہ صرف اپنے بھائی بندوں پر رحم کرے بلکہ تمام مخلوق پر رحم کرے ۔ اسی طرح الله تعالی صفت ہے کہ وہ عادل اور انصاف کرنے والا ہے ۔ انسان کا فرض ہے کہ وہ عدل و انصاف سے کام لے ۔ اپنے اور پرائے کے ساتھ انصاف کے معاملے میں کسی قسم کی رو رعایت نہ برتے ۔ بلکہ سب کے ساتھ ایک جیسا معاملہ رکھے ۔   الله رب العزت کا نام حلیم بھی...

انسان کا مقام ۔۔۔۔

وَإِذْ۔         قَالَ                 رَبُّكَ       لِلْمَلَائِكَةِ                  إِنِّي       اور جب ۔ اس نے کہا     ۔ تیرا رب   ۔ فرشتوں کو   ۔ بےشک میں  جَاعِلٌ        فِي      الْأَرْضِ          خَلِيفَةً    ط بنانے والا ۔     میں       ۔ زمین۔              ۔ نائب  وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً    ط اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں زمین میں ایک نائب بنانے والا ہوں ۔  مَلٰئِکَۃ۔ ( فرشتے )  مَلک کی جمع ہے ۔ یہ لفظ الوک  سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں پیغام پہنچانا ۔  فرشتوں کو ملائکہ  اسی لئے کہا جاتا ہے کہ افضل ملائکہ کا کام پیغام پہنچانا ہے ۔ ملائکہ نوری مخلوق ہیں وہ گناہوں سے پاک ہوتے ہیں اور الله تعالی کے ...

تیسرے رکوع پر ایک نظر ۔۔۔۔

کافروں اور منافقوں کے حالات ابتدائی دو رکوع میں بیان کرنے کے بعد تیسرا رکوع اس مضمون سے شروع ہوا تھا کہ انسان کے لئے یہ ضروری ہے کہ اپنے رب کے سامنے عاجزی کا اظہار کرتے ہوئے ادب کے ساتھ سر جھکائے ۔ اور اس کے احکام بجا لائے ۔ تاکہ اسے دونوں جہان میں زندگی کی راحتیں نصیب ہوں ۔ الله تعالی نے انسان سے سب سے پہلا مطالبہ یہی کیا ہے ۔  پھر ارشاد ہوا اس کے احکام معلوم کرنے کے لئے قرآن مجید کی طرف پورے طور پر متوجہ ہونا چاہئیے ۔ جس کے برابر نہ کوئی کتاب موجود ہے ۔ نہ ہو سکتی ہے ۔ اس حقیقت کو سمجھانے کے لئے ایک سیدھا سادہ سوال تعجب کے انداز میں کیا کہ تم الله تعالی کا انکار کیسے کر سکتے ہو ؟ جب کہ تمہیں اپنے یا کسی جاندار کے پیدا کرنے یا مارنے پر کچھ بھی اختیار نہیں ہے ۔  کلام الله کی صداقت کے بارے میں سیدھی سادی دلیل یہ پیش کی کہ اگر کسی کو شک ہو کہ یہ الله تعالی کا کلام نہیں ہے بلکہ کسی انسان کا بنایا ہوا ہے تو وہ  خود اس جیسی دس سورتیں ، دس نہیں تو تین سورتیں یا ایک ہی سورت بنا کر دکھا دے ۔ اکیلے یہ کام کرنا ممکن نہ ہو تو اپنے ساتھیوں فاضلوں ، ادیبوں کو ساتھ ملا کر کوشش کر دیکھے...

الله کی نشانیاں ۔۔۔۔

هُوَ     ۔ الَّذِي          ۔ خَلَقَ        ۔ لَكُم     ۔ مَّا       ۔ فِي      ۔ الْأَرْضِ        جَمِيعًا  وہ  ۔ وہ جس نے   ۔ پیدا کیا ۔ تمہارے لئے ۔ جو ۔       میں       ۔ زمین ۔        سارا  ثُمَّ    ۔ اسْتَوَى    ۔ إِلَى      ۔ السَّمَاءِ     ۔ فَسَوَّا۔                  هُنَّ      سَبْعَ۔      سَمَاوَاتٍ  پھر ۔  ارادہ کیا ۔ طرف ۔    آسمان ۔ پس اُس نے برابر کیا ۔ اُن کو ۔     سات ۔       آسمان  وَهُوَ     ۔ بِكُلِّ      ۔ شَيْءٍ       ۔ عَلِيمٌ۔  2️⃣9️⃣ اور وہ       ۔ ہر ۔       چیز ۔                خبردار    ...

*سیرت النبی صلی الله علیہ وسلم*

قسط ~~~~93 حلیہ مبارک ۔۔۔۔۔ ہجرت کے وقت رسول الله صلی الله علیہ وسلم اُمِّ مَعْبد خزاعیہ رضی الله عنھا کے خیمے سے گزرے تو اس نے آپ کی روانگی کے  بعد اپنے شوہر سے آپ صلی الله علیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا جو نقشہ کھینچا وہ یہ تھا  🌹  چمکتا رنگ  ، تابناک چہرہ۔ ، خوبصورت ساخت ، نہ توندے پن کا عیب نہ گنجے پن کی خامی ، جمال جہاں تاب کے ساتھ ڈھلا ہوا پیکر  ، سرمگیں آنکھیں ، لمبی پلکیں، بھاری آواز ، لمبی گردن ، سفید وسیاہ آنکھیں ، سیاہ سرمگیں پلکیں  ، باریک اور باہم ملے ہوۓ ابرو ، چمکدار کالے بال  ، خاموش ہوں تو باوقار ، گفتگو کریں تو پُرکشش ، دور سے ( دیکھنے میں  ) سب سے تابناک و پُر جمال ، قریب سے سب سے خوبصورت اور شیریں ، گفتگو میں چاشنی ، بات واضح اور دو ٹوک ، نہ مختصر نہ فضول ، انداز ایسا کہ گویا لڑی سے موتی جھڑ رہے ہیں ، درمیانہ قد نہ ناٹا کہ نگاہ میں نہ جچے ، نہ لمبا کہ ناگوار لگے ، دو شاخوں کے درمیان ایسی شاخ کی طرح ہیں جو سب سے زیادہ تازہ اور خوش منظر ہے ۔ رُفقا آپ کے گرد حلقہ بنائے ہوئے کچھ فرمائیں تو توجہ سے سُنتے ہیں ، کوئی حکم دیں تو لپک کر بج...

الله کا انکار کیسے ؟

كَيْفَ         ۔ تَكْفُرُونَ           ۔       بِاللَّهِ      ۔ وَكُنتُمْ          ۔ أَمْوَاتًا کس طرح۔     تم کفر  کرتے ہو ۔ الله تعالی کا ۔ اور تھے تم       ۔ مُردہ  فَأَحْيَاكُمْ              ۔ ثُمَّ           ۔ يُمِيتُكُمْ            ۔ ثُمَّ                     ۔ يُحْيِيكُمْ پس زندہ کیا  اس نے تم کو    ۔ پھر ۔     وہ مارے گا تم کو   ۔  پھر ۔ وہ زندہ کرے گا تم کو  ثُمَّ         ۔ إِلَيْهِ            ۔ تُرْجَعُونَ.  2️⃣8️⃣ پھر      ۔ اسی کی طرف ۔ تم لوٹاۓ جاؤ گے  كَيْفَ تَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَكُنتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ۔    ...

بر صغیر میں میلاد کا آغاز۔۔۔۔

برصغیر میں میلاد کا آغاز  بر صغیر پاک وہند میں اس بدعت کا آغاز چودہویں صدی ہجری سنہ 1352ھ بمطابق بیسویں صدی عیسوی سنہ 1933ء میں ہوا ۔ اسکے بارہ میں مشہور ناول نگار " نسیم حجازی" کے اخبار "روزنامہ کوہستان"(رجسٹرڈ ایل نمبر 6005) 22 جولائی 1964ء کے شمارہ میں جناب احسان صاحب بی ۔اے لکھتے ہیں : " لاہور میں عید میلاد النبی ﷺ کا جلوس سب سے پہلے 5 جولائی سنہ 1933ء بمطابق 12ربیع الاول 1352ء کو نکلا۔ اس کے لیے انگریزی حکومت سے باقاعدہ لائسنس حاصل کیا گیا تھا ۔ اس کا اہتمام انجمن فرزندان توحید موچی دروازہ نے کیا ۔ اس انجمن کا مقصد ہی اس جلوس کا اہتمام کرناتھا۔ انجمن کی ابتداء ایک خوبصورت جزبے سے ہوئی  ۔ موچی دروازہ لاہو کے ایک پرجوش نوجوان معراج الدین اکثر دیکھا کرتے تھے کہ ہندو اور سکھ اپنے دھرم کے بڑے آدمیوں کی یاد بڑے شاندار طریقے سے مناتے ہیں اور ان دنوں میں ایسے لمبے لمبے جلوس نکلتے ہیں کہ کئی بازار ان کی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں ۔ حافظ معراج الدین کے دل میں یہ خیال آیا کہ دنیا کے لیے رحمت بن کر آنے والے نبی ﷺ کی یاد میں اس سے بھی زیادہ شاندار جلوس نکلنا چاہیے ۔ انہوں ...

*قبر کا ثواب یا عذاب*

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک انصاری شخص کے جنازہ میں گئے اور قبر تک پہنچے ,لیکن قبر ابھی تک کھودی نہیں گئی تھی ۔  تو رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور ہم بھی آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد ایسے بیٹھ گئے کہ گویا ہمارے سروں پر پرندے ہیں ,  اور آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جسکے ساتھ آپ صلى اللہ علیہ وسلم زمین کرید رہے تھے , آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور دو یا تین مرتبہ فرمایا "قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو" پھر فرمایا " جب مؤمن دنیا سے رخصت اور آخرت کے سفر پر گامزن ہوتا ہے تو اسکے پاس ایسے سفید چہروں والے فرشتے آسمان سے اترتے ہیں گویا کہ انکے چہرے سورج ہیں , انکے پاس جنت کے کفنوں میں سے ایک کفن ہوتا ہے اور جنت کی خوشبو میں سے ایک خوشبو ہوتی ہے , حتى کہ وہ اسکی تاحد نگاہ بیٹھ جاتے ہیں , پھر ملک الموت آتا ہے اور اسکے سر کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے " اے پاک جان اللہ کی مغفرت اور رضا مندی کی طرف نکل چل "  آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "تو وہ ایسے ...

*سیرت النبی صلی الله علیہ وسلم*

قسط نمبر ۔۔۔ 92 ' جب جستجو کی آگ بجھ گئی ، تلاش کی تگ و دو رک گئی اور تین روز کی مسلسل اور بے نتیجہ دوڑ دھوپ کے بعد قریش کے جوش وجذبات سرد پڑ گئے تو رسول الله صلی الله علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر صدیق رضی الله عنہ نے مدینہ کے لئے نکلنے کا عزم فرمایا ۔ عبد الله بن اریقط لَیثی سے جو صحرائی اور بیابانی راستوں کا ماہر تھا ، پہلے ہی اجرت پر مدینہ پہنچانے کا معاملہ طے ہو چکا تھا ۔یہ شخص ابھی قریش ہی کے دین پر تھا لیکن قابل ِ اطمینان تھا اس لئے سواریاں اس کے حوالے کردی گئی تھیں ۔ اور طے ہوا تھا کہ تین راتیں گزر جانے کے بعد وہ دونوں سواریاں لے کر غارِ ثور پہنچ جائے گا ۔  چنانچہ جب دوشنبہ کی رات آئی جو ربیع الاول 🌙یکم ہجری کی رات تھی ( بمطابق ۱۶ستمبر ۶۲۲ء ) تو عبد الله بن اریقط سواریاں لے کر آ گیا ۔ اور اسی موقع پر حضرت ابوبکر رضی الله تعالی عنہ نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں افضل ترین اونٹنی پیش کرتے ہوئے گذارش کی کہ آپ میری ان دو سواریوں میں سے ایک قبول فرما لیں ۔  رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا قیمتاً لوں گا ۔  ادھر اسماء بنت ابی بکر رضی الله تعالی عنھا...

گمراہ کون ہوتے ہیں ۔۔۔۔

الَّذِينَ       ۔ يَنقُضُونَ       ۔ عَهْدَ        ۔ اللَّهِ      ۔ مِن       ۔ بَعْدِ                   ۔  مِيثَاقِهِ وہ لوگ ۔      وہ توڑتے ہیں ۔ اقرار  ۔ الله تعالی  ۔ سے ۔      بعد ۔ اس کی مضبوطی کے  وَيَقْطَعُونَ      ۔ مَا            ۔ أَمَرَ                    ۔ اللَّهُ       ۔ بِهِ     ۔ أَن                ۔ يُوصَلَ اور وہ کاٹتے ہیں ۔ جو ۔   اس نے  حکم دیا    ۔ الله تعالی     ۔ اس کا ۔ یہ کہ ۔ وہ جوڑا جائے ۔  وَيُفْسِدُونَ      ۔ فِي      ۔ الْأَرْضِ      ۔ أُولَئِكَ      ۔ هُمُ       ۔ الْخَاسِرُونَ.     2️⃣7⃣ اور وہ فساد کرتے ہیں۔...

❤️💚❤️💚. رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی دُعا. ❤️💚❤️💚❤️

جہالت بہت بڑی خرابی ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں ۔ لیکن علم بھی اس وقت تک نفع نہیں دیتا جب تک الله جل شانہ ھدایت کی توفیق نہ عطا فرما دیں ۔ اسی لئے میرے پیارے نبی صلی الله علیہ وسلم ( میری جان آپ پر قربان ) نے اپنی امت کو دُعا سکھائی ۔ *اللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلَکَ عِلْماً نَافِعاً وَّ عَمَلاً مُّتَقَبَّلاً وَّ شِفَاءً مِّنْ کُلِّ دَاءٍ* *ترجمہ*:-اے میرے الله میں تجھ سے نفع پہنچانے والے علم کا سوال کرتا/ کرتی ہوں ۔ اور قبول ہونے والے اعمال اور ہر بیماری سے شفا مانگتا/مانگتی ہوں ۔  علم بغیر عمل کے نقصان نہیں پہنچاتا  لیکن اصل فائدہ اور مقصد عمل ہی ہے ۔ اس فانی دُنیا میں بھی اور ہمیشہ رہنے والی اُخرٰی میں بھی ۔

ہدایت اور گمراہی ۔۔۔

 يُضِلُّ        ۔ بِهِ      ۔ كَثِيرًا      ۔ وَيَهْدِي                 بِهِ۔             كَثِيرًا       وہ گمراہ کرتا ہے ۔ اس سے ۔ بہت ۔ اور وہ ہدایت دیتا ہے ۔ اس سے ۔       بہت     وَمَا۔      يُضِلُّ           بِهِ          إِلَّا         الْفَاسِقِينَ۔   2️⃣6️⃣لا  اور نہیں ۔ وہ گمراہ کرتا ۔ اس سے   ۔ مگر         ۔ نا فرمان۔            ۔           يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفَاسِقِينَ۔  2️⃣6️⃣لا  اور وہ اس ( مثال ) سے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور اسی سے بہتوں کو ہدایت دیتا ہے ۔ اور وہ اس ( مثال ) سے سوائے بدکاروں کے کسی کو گمراہ نہیں کرتا ۔  فَاسِقِیْنَ ۔۔۔ ( بد کار ) فاسق کی جمع ...
انیس سو اناسی میں جب کنگ فیصل فاؤنڈیشن نے سائنس، مذہب، فلسفے اور خدمات کے شعبوں میں اسلامی دنیا کے نوبیل پرائز کنگ فیصل ایوارڈ کا اجرا کیا تو خدمتِ اسلام کے شعبے میں پہلا فیصل ایوارڈ ( چوبیس قیراط دو سو گرام کا طلائی تمغہ مع دو لاکھ ڈالر ) مولانا ابوالاعلیٰ مودودی کو دیا گیا۔اگر آپ کنگ فیصل فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ کھولیں تو آج بھی مولانا مودودی کا تعارف کچھ یوں ہے ۔ ’وہ معروف مذہبی سکالر اور مبلغِ اسلام تھے۔ان کا شمار بیسویں صدی کے صفِ اول کے موثر اسلامی فلسفیوں میں ہوتا ہے۔ان کی زندگی اور نظریات کو دنیا بھر میں مسلمان اور غیر مسلم محققین نے اپنی تحقیق کا موضوع بنایا ۔وہ ایک وسیع العلم شخصیت تھے جن کی تحریروں نے عالمِ اسلام میں اسلامی اقدار اور روحِ اسلام کو اجاگر کیا۔ انھیں کنگ فیصل ایوارڈ اسلامی صحافت کے فروغ اور برصغیر میں اسلامی نظریات کے احیا کے اعتراف میں عطا کیا گیا۔‘ مولانا مودودی کے بعد خدمت ِ اسلام کے شعبے میں کنگ فیصل ایوارڈ شاہ خالد اور پھر شاہ فہد بن عبدالعزیز کو بھی دیا گیا اور یہی ایوارڈ مولانا مودودی کو ملنے کے گیارہ برس بعد (1990) ان کے شاگرد پروفیسر خورشید احمد کو بھی عط...

قرآن مجید کی مثالیں ۔۔۔۔۔

،إِنَّ           ۔ اللَّهَ          ۔لَا       ۔ يَسْتَحْيِي   ۔     أَن۔       يَضْرِبَ       ۔ مَثَلًا      ۔ مَّا       ۔ بَعُوضَةً  بے شک ۔  الله تعالی۔ ۔ نہیں۔ ۔ وہ شرماتا ہے ۔   یہ کہ  ۔ وہ بیان کرے۔ ۔ مثال ۔    جو ۔ کوئی مچھر  فَمَا        ۔ فَوْقَهَا         ۔ فَأَمَّا     ۔ الَّذِينَ     ۔ آمَنُوا            ۔ فَيَعْلَمُونَ          ۔ أَنَّهُ         ۔ الْحَقُّ     ۔ مِن         ۔ رَّبِّهِمْ  پس جو ۔ اوپر ہو اس کے ۔ لیکن جو ۔    لوگ  ۔ ایمان لائے ۔ پس وہ جانتے ہیں ۔ بےشک وہ ۔ سچ ہے     ۔ سے ۔ اُن کے رب  وَأَمَّا    ۔ الَّذِينَ    ۔ كَفَرُوا       ۔ فَيَقُولُونَ     ...

💚🌷💚*احساس*

*مثبت سوچ مثبت نتائج پیدا کرتی ہے* زمانہ ہمیشہ سے ایسا ہی ہے جس میں خیر کا عنصر کم اور شر زیادہ ہے ۔ اندھیرا جتنا گہرا ہوتا ہے امید کی کرن اتنی ہی روشن  ہوتی ہے ۔ اندھیرا کیا ہے ؟ روشنی کا نہ ہونا ۔  شر کیا ہے ؟ خیر کا کم ہو جانا ۔ خود ان کی کوئی حقیقت اور وجود نہیں ۔  جیسے جیسے نیکی ، بھلائی اور امید بڑھتی رہے گی  کفر ، شرک اور ظلم کے اندھیرے کم ہوتے جائیں گے ۔ بچپن ۔۔۔ زمانے سے بے پرواہ اور بے نیاز ہوتا ہے  جوانی ۔۔۔ زمانے کو لگامیں ڈالنے اور اس پر سوار ہونے کی مشقت میں پڑی رہتی ہے  بڑھاپا ۔۔۔ بے بس ہو جانے کا نام ہے ۔ اس لئے اسے زمانہ ہی بُرالگتا ہے ۔  حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ  حالات اور خیالات بدلتے ہیں زمانہ نہیں بدلتا۔ 

جنّت کی نعمتیں ۔۔۔۔

كُلَّمَا                ۔ رُزِقُوا  ۔              مِنْهَا ۔       مِن ۔     ثَمَرَةٍ  ۔    رِّزْقًا   جب کبھی ۔ کھانے کو دیا جائے گا ۔ اس میں سے ۔ سے    ۔ پھل ۔    رزق ۔  ۔ قَالُوا ۔       هَذَا ۔  الَّذِي     ۔ رُزِقْنَا ۔       مِن      ۔ قَبْلُ  ۔  وہ کہیں گے    ۔ یہ ۔   وہ ہے ۔ ہم دے گئے   ۔ سے     ۔ پہلے  وَأُتُوا                ۔ بِهِ        ۔ مُتَشَابِهًا        ۔ وَلَهُمْ             ۔  فِيهَا       اور وہ دیے جائیں گے ۔ اس سے     ۔ ملتے جلتے ۔ اور ان کے لئے ۔ اس میں  أَزْوَاجٌ       ۔ مُّطَهَّرَةٌ            ۔ وَهُمْ      ۔ ف...

نیکو کار مؤمنوں کو خوشخبری ۔۔۔

وَبَشِّرِ         ۔ الَّذِينَ      ۔ آمَنُوا         ۔ وَعَمِلُوا۔    الصَّالِحَاتِ       اور خوشخبری دیجئے ۔ وہ لوگ ۔  ایمان لائے ۔ اور عمل کئے ۔       نیک  أَنَّ         ۔   لَهُمْ       ۔ جَنَّاتٍ       ۔ تَجْرِي     ۔ مِن        ۔ تَحْتِهَا      ۔ الْأَنْهَارُ  بے شک ۔    اُن کے لئے ۔ باغات ۔ بہتی ہوں گی ۔ سے ۔    ان کے نیچے  ۔ نہریں    وَبَشِّرِ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ  اور ان لوگوں کو خوشخبری دے دیں  جو ایمان لائے اور نیک عمل کئےان کے لئے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ۔  اٰمَنُوْا ۔۔۔( وہ ایمان لائے )  جنہیں الله کے معبود ہونے  ،  رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی رسالت اور قرآن مجید کی سچائی میں کوئی شبہ نہ رہا ۔  عَمِلُوا ...

مُخالفین کی بے بسی ۔۔۔

فَإِن      ۔ لَّمْ      ۔ تَفْعَلُوا              ۔وَلَن         تَفْعَلُوا   ۔        فَاتَّقُوا         ۔ النَّارَ  پس اگر ۔ نہ ۔    تم کر سکو ۔ اور ہرگز نہیں ۔ تم کر سکو گے ۔ تو تم ڈرو۔ آگ سے  الَّتِي      ۔ وَقُودُهَا      ۔ النَّاسُ      ۔ وَالْحِجَارَةُ         ۔ أُعِدَّتْ     ۔ لِلْكَافِرِينَ۔  2️⃣4️⃣ وہ جو ۔ اس کا ایندھن ۔     لوگ ۔     اور پتھر ۔ وہ تیار کی گئی ہے ۔  کافروں کے لئے  فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا وَلَن تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ.   2⃣4️⃣ پھر اگر تم یہ نہ کر سکو اور ہرگز نہ کر سکو گے تو تم اس آگ سے ڈرو  جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں وہ کافروں کے لئے تیار کی گئی ہے ۔  وَقُودُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ ۔۔۔ ( اس کا ایندھن آدمی اور ...

رسالت محمدی کا اثبات ۔۔۔۔ بذریعہ اعجازِ قرآن

قرآن مجید جس ہدایت کا عالمِ انسانی کو سبق دے رہا ہے اس کی بنیاد دو باتیں ہیں : توحید اور رسالت  سورۃ بقرہ کی آیہ اکیس اور بائیس میں حق تعالی کی ایسی صفات ذکر کی گئیں جو الله تعالی کے لئے خاص ہیں مثلاً زمین اور آسمان کا پیدا کرنا ، آسمان سے پانی اُتارنا ، پانی سے پھل پھول پیدا کرنا ۔ مقصد اس دلیل کا یہ تھا کہ جب یہ کام الله تعالی کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں کر سکتا تو عبادت کا مستحق بھی اس کے علاوہ کوئی اور نہیں ہو سکتا ۔  ایہ تیئیس اور چوبیس میں قرآن مجید کو رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا اعلٰی معجزہ بتا کر آپ کی رسالت اور سچائی کا ثبوت پیش کیا ۔  رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے معجزات تو ہزاروں ہیں اور بڑے بڑے حیرت انگیز ہیں ۔لیکن اس جگہ اُن سب میں سے عظیم علمی معجزے قرآن مجید کا ذکر فرمایا ۔اور بتا دیا کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ قرآن مجید ہے اور اس معجزے کو انبیاء علیھم السلام کے معجزات پر فضیلت حاصل ہے ۔ کیونکہ عام طریقہ یہ ہے کہ ہر نبی اور رسول کے ساتھ الله تعالی نے اپنی قدرتِ کاملہ سے کچھ معجزات ظاہر فرمائے جو انہیں کے ساتھ مخصوص تھے اور انہیں کے ساتھ ...

🌺۔۔۔۔کلام الله کا چیلنج ۔۔۔🌺

قرآن مجید اپنی صداقت کی خود دلیل ہے ۔ کلام الله کا دعوٰی ہے ۔ اگر انکار کرنے والے منکر اسے الله جل شانہ کا کلام نہیں سمجھتے تو اس جیسا کلام بنا کر پیش کریں ۔ اگر قرآن مجید کسی انسان کا بنایا ہوا ہے ۔ یا نعوذ بالله رسول کریم صلی الله علیہ وسلم نے اپنے پاس سے گھڑ لیا ہے ۔ تو یقیناً۔ وہ بھی ایسا کلام بنانے میں کامیاب ہو سکیں گے ۔   الله تعالی نے ایک جگہ فرمایا ۔ تم قرآن مجید جیسی دس  سورتیں بنا لاؤ ۔ دوسری جگہ فرمایا تین ہی لکھ لاؤ ۔ یہاں فرمایا اور کچھ نہیں تو کم از کم ایک آیۃ ہی بنا کر پیش کر دو ۔ بے شک اپنے تمام ساتھیوں کو جمع کرکے کوشش کر دیکھو ۔  شرط صرف ایک ہے کہ تمھارے کلام میں وہ تمام لفظی اور معنوی خوبیاں ہوں ۔ جو الله تعالی کے کلام میں موجود ہیں اور تمھارا کلام انسانی زندگی پر ایسا ہی اثر کرنے والا ہو ۔ جیسے قرآن مجید کی سورتیں ہیں ۔   اسلام سے پہلے عرب قوم دُنیا کی دوسری قوموں سے اکثر باتوں میں پیچھے تھی ۔ اخلاقی اعتبار سے وہ انسانیت کا جوھر کھو چکی تھی ۔ معاشرتی اور معاشی زندگی میں عرب بہت زیادہ پیچھے تھے ۔ سیاسی شعور انیہں بالکل حاصل نہ تھا ۔ مذھب...