نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

نومبر, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

🌺۔۔۔۔کلام الله کا چیلنج ۔۔۔🌺

قرآن مجید اپنی صداقت کی خود دلیل ہے ۔ کلام الله کا دعوٰی ہے ۔ اگر انکار کرنے والے منکر اسے الله جل شانہ کا کلام نہیں سمجھتے تو اس جیسا کلام بنا کر پیش کریں ۔ اگر قرآن مجید کسی انسان کا بنایا ہوا ہے ۔ یا نعوذ بالله رسول کریم صلی الله علیہ وسلم نے اپنے پاس سے گھڑ لیا ہے ۔ تو یقیناً۔ وہ بھی ایسا کلام بنانے میں کامیاب ہو سکیں گے ۔   الله تعالی نے ایک جگہ فرمایا ۔ تم قرآن مجید جیسی دس  سورتیں بنا لاؤ ۔ دوسری جگہ فرمایا تین ہی لکھ لاؤ ۔ یہاں فرمایا اور کچھ نہیں تو کم از کم ایک آیۃ ہی بنا کر پیش کر دو ۔ بے شک اپنے تمام ساتھیوں کو جمع کرکے کوشش کر دیکھو ۔  شرط صرف ایک ہے کہ تمھارے کلام میں وہ تمام لفظی اور معنوی خوبیاں ہوں ۔ جو الله تعالی کے کلام میں موجود ہیں اور تمھارا کلام انسانی زندگی پر ایسا ہی اثر کرنے والا ہو ۔ جیسے قرآن مجید کی سورتیں ہیں ۔   اسلام سے پہلے عرب قوم دُنیا کی دوسری قوموں سے اکثر باتوں میں پیچھے تھی ۔ اخلاقی اعتبار سے وہ انسانیت کا جوھر کھو چکی تھی ۔ معاشرتی اور معاشی زندگی میں عرب بہت زیادہ پیچھے تھے ۔ سیاسی شعور انیہں بالکل حاصل نہ تھا ۔ مذھب...

. کلام الله کی سچائی کا دعوٰی.

    وَإِن   ۔ كُنتُمْ    ۔ فِي     ۔ رَيْبٍ        ۔ مِّمَّا           ۔ نَزَّلْنَا    ۔ عَلَى      ۔ عَبْدِنَا  اور اگر ۔ تم ہو ۔     میں     ۔ شک ۔ اس میں جو ۔ اتارا  ہم نے ۔    پر۔ ۔ ہمارا بندہ ۔  فَأْتُوا۔        بِسُورَةٍ       ۔ مِّن         ۔ مِّثْلِهِ۔    ۔  وَادْعُوا۔         شُهَدَاءَكُم  پس تم لے آؤ ۔ ایک سورۃ ۔ سے ۔ اس جیسی  ۔ اور تم بلاؤ ۔ اپنے مددگار  مِّن      ۔ دُونِ      ۔ اللَّهِ         ۔ إِن    ۔ كُنتُمْ     ۔ صَادِقِينَ   2️⃣3️⃣ سے ۔    علاوہ   ۔ الله تعالی   ۔ اگر    ۔ تم ہو ۔      سچے            ۔  وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَى عَبْدِنَا فَأْ...

شرک کی ممانعت ۔۔۔

الَّذِي     ۔جَعَلَ             ۔لَكُمُ     ۔ الْأَرْضَ    ۔ فِرَاشًا      ۔وَالسَّمَاءَ              بِنَاءً  وہ ۔ اس نے بنایا ۔ تمہارے لئے ۔  زمین ۔      فرش ۔     اور آسمان       ۔ چھت   وَأَنزَلَ     ۔ مِنَ           ۔ السَّمَاءِ        ۔ مَاءً           ۔ فَأَخْرَجَ۔           ۔ بِهِ     مِنَ        الثَّمَرَاتِ     اور اس نے اتارا  ۔ سے       ۔ آسمان    ۔ پانی  ۔ پھر نکالا اس نے ۔  اس سے ۔ سے ۔         پھل   رِزْقًا                    ۔ لَّكُمْ۔        ۔    روزی                  ۔ تمہا...

کون کون سے رشتے حرام ہیں ۔۔۔۔

شریعت مطہرہ نے نکاح کے بارے میں بہت سے احکام بتائے ہیں ۔ ان احکامات میں یہ تفصیل بھی ہے کہ کون سی عورت کس مرد کے لئے حلال ہے اور کون سا مرد کس  عورت کے لئے حلال ہے ۔ ہر مسلمان کے لئے ان تفصیلات کا جاننا ضروری ہے ۔ قرآن مجید میں سورۃ نساء کے چوتھے رکوع میں یہ احکام بیان کئے گئے ہیں ۔ اور پیارے نبی  حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے بھی ان احکامات کی تشریح فرمائی ہے ۔ اور تفصیلات بتائی ہیں ۔   اسلام نے انسان کو حلال اور حرام کا پابند بنایا ہے ۔ جیسے کھانے پینے میں ہر چیز کھانے پینے کی اجازت نہیں دی جاتی ایسے ہی شادی کرنے میں آزادی نہیں بلکہ اس کے بارے میں قوانین کا پابند بنایا ہے ۔ بعض لوگوں کو یہ قوانین ناگوار معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں سمجھتے کہ روک ٹوک شرافت کی دلیل ہے ۔ جانور عقل سے عاری ہیں جہاں چاہتے ہیں منہ مارتے ہیں جیسے چاہیں خواہش پوری کر لیتے ہیں ۔ اگر انسان کو بھی کُھلی چُھٹی مل جائے تو وہ انسان کہاں رہے گا ۔ وہ تو جانور بلکہ جانور سے بھی بدتر ہو جائے گا  الله جل شانہ کا ارشاد ہے ۔۔۔  حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُ...

🌺🍀🌺حدیث ِ جبرائیل علیہ السلا 🌺🍀🌺

💐  حجتہ الوداع سے واپسی کے بعد ایک دن آنحضرت ﷺ  صحابہؓ    کرام کے درمیان مسجد نبوی میں تشریف فرماتھے ،    حضرت عمرؓ روایت کرتے ہیں کہ اچانک ایک اجنبی حاضر ہوا ،    اس کے کپڑے نہایت سفید اور بال بے حد سیاہ تھے ،    لباس سے خوشبو کی مہک آرہی تھی ،    اجنبی ہونے کے باوجود اس پر سفر کے کچھ آثار نہ تھے ،    ہم میں سے کوئی اس نووارد کو جانتا نہیں تھا،    وہ آپ ﷺ  کے قریب نہایت ادب سے دو زانو ہوکر بیٹھ گیا اور گھٹنے حضور ﷺ کے گھٹنوں سے ملا دئیے ،اس شخص نے دریافت کیا …    ائے محمد ﷺ  !    اسلام کیا ہے ؟  حضور  ﷺ نے فرمایا :      اسلام یہ ہے کہ تم شہادت دو کہ اللہ کے سوا کوئی اِلہٰ نہیں اور محمد ﷺ  اس کے رسول ہیں اور نماز قائم کر و ،    زکوٰۃ ادا کرو،    رمضان کے روزے رکھو اور اگر حج بیت اللہ کی استطاعت ہے تو حج کرو،     نووارد نے جواب سن کر کہا ،     آپ ﷺ  نے سچ کہا ،اس نے پھر پوچھا …   ...

عبادت کا مطالبہ ۔۔۔

يَا أَيُّهَا۔      النَّاسُ   ۔     اعْبُدُوا             رَبَّكُمُ       الَّذِي      ۔     خَلَقَ                ۔  كُمْ  اے ۔           لوگو ۔      عبادت کرو ۔ اپنے رب کی    ۔ وہ    ۔ پیدا کیا  اس نے      ۔ تم کو  وَالَّذِينَ        مِن          قَبْلِكُمْ۔      لَعَلَّكُمْ           تَتَّقُونَ.   2⃣1️⃣لا اور ان لوگوں کو      ۔ سے ۔ تم سے پہلے  ۔ تاکہ تم     ۔ پرہیزگار بن جاؤ ۔ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ۔  2️⃣1️⃣لا اے لوگو ! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیا  اور اُن کو جو تم سے پہلے تھے ۔ تاکہ تم پرھیز گار بن جاؤ ۔  لَعَلَّکُم ۔۔...

*علامہ اقبال رحمہ الله تعالی*

مَرد کی عورت پر برتری کو اسی طرح تسلیم کرتے ہیں جس طرح اسلام میں مرد کو عورت پر برتری دی گئی ہے ۔ کیونکہ عورت کے فرائض مَرد سے مختلف ہیں مرد کی برتری درحقیقت عورت کی طاقت ہے کہ اسے بہت سی تکلیفوں سے بچالیتی ہے ۔ اور اس کی حفاظت کرتی ہے ۔ اور یہی فطرت کا قانون ہے ۔ فطرت کے خلاف جانے سے معاشرے انتشار کا شکار ہو جاتے ہیں  فرماتے ہیں درحقیت عورت کی حفاظت نہ تو پردہ کر سکتا ہے ۔ اور نہ شعور خواہ وہ کیسی بھی جدید تعلیم حاصل کر لے، یا پرانی اقدار اختیار کرے ۔عورت کی حفاظت فقط ایک غیرت مند مرد ہی کر سکتا ہے ۔ اور جو قوم اس حقیقت کو سمجھ نہ سکے گی ۔ وہ خواہ کتنے عروج پر ہو بہت جلد زوال کا شکار ہو جائے گی 

مُنافقوں کا تذ بذ ب اور منافقوں کو وعید ۔۔۔

يَكَادُ  ۔ الْبَرْقُ  ۔   يَخْطَفُ  ۔     أَبْصَارَهُمْ  ۔      كُلَّمَا ۔        أَضَاءَ            ۔ لَهُم قریب ہے ۔ بجلی ۔    اُچک لے ۔ اُن کی بینائی ۔ جب بھی ۔ چمکتی ہے ۔ اُن کے لئے      مَّشَوْا        ۔ فِيهِ      ۔ وَإِذَا ۔      أَظْلَمَ ۔    عَلَيْهِمْ                    ۔ قَامُوا وہ چلتے ہیں ۔ اس میں ۔ اور جب ۔ اندھیرا ہو ۔ اُن پر ۔ وہ کھڑے ہو جاتے ہیں   وَلَوْ       ۔ شَاءَ ۔         اللَّهُ         ۔ لَذَهَبَ                  ۔ بِسَمْعِهِمْ               ۔  وَأَبْصَارِهِمْ  اور اگر ۔ وہ چاہے ۔ الله تعالی ۔ البتہ لے جائے ۔ اُن کی سماعت  ( کان ) ۔ اور اُن کی آنکھیں  إِنَّ  ۔ اللَ...

*حضرت علامہ اقبال رحمہ الله تعالی*

دائمی غفلت اور حد سے بڑھ جانے والو ں  کو الله تعالی کبھی ھدایت نہیں دیتا ۔ الله تعالی گمراہوں کو ھدایت دینے کے لئے اسباب مہیا کرتا رہتا ہے ۔ کہ شاید وہ راہِ ہدایت اختیار کر لیں ۔ لیکن سرکش اور نادان انسانوں کو تو نفس کی خواہشوں اور دنیا کی چاہتوں نے دیوانہ بنا رکھاہے ۔ وہ ان اسباب سے فائدہ اٹھانا تو دور اُن کی طرف نگاہ بھی نہیں کرتے ۔ ایسے لوگ بوڑھے بھی ہو جاتے ہیں تو دُنیا کی طلب اور نفس کے عیش وعشرت میں پڑے رہتے ہیں ۔ اور اُن کا ضمیر انہیں الله تعالی کی بغاوت پر ملامت نہیں کرتا ۔ انہیں موت یاد نہیں آتی ۔ یا ایسے بے حس ہوجاتے ہیں کہ اس بات کا احساس ہی نہیں کر پاتے کہ ان کی تمام بیماریوں اور بد حالی کی وجہ صرف اور صرف الله تعالی کی نافرمانی اور اُس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر چلنے سے رُوگردانی ہے ۔ ان کی یہ غفلت اس قدر شدید ہوتی ہے کہ اسی بےکسی میں ان کا دم نکل جاتا ہے  علامہ اقبال رحمہ الله تعالی نے اپنے اس شعر میں ایسے لوگوں کی موت کا منظر یوں پیش کیا ہے ۔کہ جب موت کا فرشتہ الله تعالی کے باغیوں کی جان قبض کرنے آتا ہے ۔ تو وہ الله تعالی سے اس بات کی شکایت کرتا ...

منافقوں کی دوسری مثال ۔۔ منافقوں کی بے بسی

   أَوْ  ۔  كَ ۔     صَيِّبٍ  ۔ مِّنَ  ۔ السَّمَاءِ  ۔     فِيهِ ۔      ظُلُمَاتٌ  ۔     وَرَعْدٌ       ۔ وَبَرْقٌ  یا   ۔  جیسے۔   بارش ۔   سے ۔ آسمان ۔    اس میں ۔ اندھیرے ۔ اور گرج ۔ اور بجلی ۔  يَجْعَلُونَ  ۔       أَصَابِعَهُمْ ۔  فِي  ۔  آذَانِهِم  ۔ مِّنَ  ۔ الصَّوَاعِقِ  ۔ حَذَرَ  ۔ الْمَوْتِ ط  وہ ڈالتے ہیں ۔   اپنی انگلیاں ۔  میں ۔ اپنے کان ۔ سے ۔    کڑک ۔       ڈر ۔      موت  وَاللَّهُ ۔  مُحِيطٌ  ۔ بِالْكَافِرِينَ۔  1⃣9️⃣ اور الله تعالی ۔ احاطہ کرنے والا ہے ۔ کافروں کا  أَوْ كَصَيِّبٍ مِّنَ السَّمَاءِ فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَرَعْدٌ وَبَرْقٌ يَجْعَلُونَ أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِم مِّنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ وَاللَّهُ مُحِيطٌ بِالْكَافِرِينَ۔  1⃣9️⃣ یا ان کی مثال ایسی ہے جیسے آسمان سے زور کی بارش ہو...

منافقوں کا انجام ۔۔۔۔

صُمٌّ  ۔ بُكْمٌ  ۔   عُمْيٌ  ۔   فَهُمْ  ۔   لَا    ۔ يَرْجِعُونَ.  1⃣8️⃣ بہرے ۔ گونگے ۔ اندھے ۔ پس وہ ۔ نہیں ۔          لوٹیں گے  صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَرْجِعُونَ. 1⃣8️⃣ وہ بہرے گونگے ، اندھے ہیں وہ نہیں لوٹیں گے  ۔  صُمٌّ ۔ بہرے ۔ اس کا واحد اصم ہے ۔ جس کے معنی ہیں بہرہ ۔  منافق اگرچہ ظاہری طور پر بہرے نہیں ہیں ۔ لیکن انہیں بہرہ اس لئے کہا گیا ہے کہ اسلام کی حق باتیں سنتے اور ٹال دیتے ہیں ۔ اور سُنی بات کو اَن سُنی کر دیتے ہیں ۔ گویا وہ بہرے ہیں کچھ سُنتے ہی نہیں  بُکْمٌ ۔ گونگے ۔ یہ ابکم کی جمع ہے جس کے معنٰی ہیں گونگا ۔ اگرچہ ان لوگوں کی زبانیں تو موجود ہیں ۔ لیکن سچی بات پوچھنے سے گریز کرتے ہیں ۔ اور حق بات کا اقرار نہیں کرتے ۔ گویا ان کے منہ میں زبان ہی نہیں ہے ۔  عُمْیٌ ۔ اندھے ۔ یہ اعمی کی جمع ہے ۔ جس سے مراد ہے اندھا آدمی ۔ انہیں اندھا اس لئے کہا گیا ہے کہ آنکھیں رکھنے کے باوجود الله تعالی کی نشانیاں دیکھ کر قبول نہیں کرتے ۔  اس آیہ میں منافقوں کے اعمال کا نتی...

منافقوں کی پہلی مثال ۔۔۔

مَثَلُهُمْ        ۔ كَ      ۔ مَثَلِ       ۔ الَّذِي        ۔  اسْتَوْقَدَ  ۔ نَارًا ۔      فَلَمَّا ۔         اُن کی مثال ۔ جیسے ۔ مثال ۔ وہ شخص ۔ اُس نے جلائی ۔ آگ    ۔ پس جب     أَضَاءَتْ          ۔ مَا ۔               حَوْلَهُ   ۔ اس نے روشن کر دیا ۔ جو ۔ اس کے اردگرد ۔  ذَهَبَ      ۔ اللَّهُ ۔             بِنُورِهِمْ                   ۔ وَتَرَكَ               ۔ هُمْ   لے گیا ۔ الله تعالی ۔ اُن کی روشنی ۔ اور چھوڑ دیا اس نے ۔ اُن کو  ۔ فِي  ۔ ظُلُمَاتٍ  ۔  لَّا  ۔   يُبْصِرُونَ 1⃣7⃣ ۔ میں ۔ اندھیرے ۔ نہیں      ۔ وہ دیکھتے ۔  مَثَلُهُمْ كَمَثَلِ الَّذِي اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا ح...

گُمراہی اور خسارہ ۔۔۔۔

أُولَئِكَ  ۔        الَّذِينَ       ۔ اشْتَرَوُا  ۔       الضَّلَالَةَ  ۔         بِالْهُدَى ۔  یہی لوگ ۔ وہ لوگ ۔ خریدا انہوں نے ۔ گمراہی کو ۔ بدلے ہدایت کے   فَمَا  ۔      رَبِحَت  ۔       تِّجَارَتُهُمْ  ۔      وَمَا  ۔    كَانُوا     ۔  مُهْتَدِينَ۔  1️⃣6️⃣ پس نہ ۔ سود مند ہوئی ۔ تجارت ان کی ۔ اور نہ ۔ ہوئے وہ ۔ ہدایت پانے والے ۔      أُولَئِكَ الَّذِينَ اشْتَرَوُا الضَّلَالَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَت تِّجَارَتُهُمْ وَمَا كَانُوا مُهْتَدِينَ۔  1️⃣6️⃣ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی مول لی ہدایت کے بدلے ۔ پس نہ تو اُن کی تجارت فائدہ مند ہوئی اور نہ ہی وہ ہدایت پانے والے ہوئے  ۔  اِشْتَرَوْا ۔ ۔۔ انہوں نے خرید لی ۔ ایک چیز کے بدلے دوسری چیز لے لینا ۔ یہ لفظ خریدنے اور بیچنے دونوں کے لئے آتا ہے ۔ ایمان کا قبول کر لینا منافقین کے اختیار میں تھا ۔ لیکن اس کے بجائے ان...

مُنافقوں کا ہنسی اُڑانا ۔۔۔

وَإِذَا  ۔        لَقُوا ۔        الَّذِينَ  ۔     آمَنُوا ۔           قَالُوا         ۔ آمَنَّا ۔         وَإِذَا ۔         خَلَوْا ۔           إِلَى  ۔ اور جب ۔ وہ ملتے ہیں ۔ وہ لوگ ۔ ایمان لائے ۔ وہ کہتے ہیں ۔ ہم ایمان لائے ۔ اور جب ۔ وہ اکیلے ہوتے ہیں ۔ طرف ۔  شَيَاطِينِهِمْ  ۔        قَالُوا  ۔        إِنَّا ۔                    مَعَكُمْ  ۔      إِنَّمَا ۔    نَحْنُ  ۔      مُسْتَهْزِئُونَ۔  1️⃣4️⃣ ان کے شیطان ۔ وہ کہتے ہیں ۔ بے شک ہم ۔   تمھارے ساتھ ہیں ۔ بے شک ۔   ہم ۔        مذاق کرنے والے ہیں  اللَّهُ  ۔          يَسْتَهْزِئُ  ۔           بِهِمْ  ۔ ...

منافقوں کی بے عقلی ۔۔۔

وَإِذَا ۔         قِيلَ  ۔       لَهُمْ     ۔  آمِنُوا ۔       كَمَا  ۔      آمَنَ    ۔ النَّاسُ     ۔ قَالُوا      ۔ أَ ۔             نُؤْمِنُ  ۔  اور جب ۔ کہا جاتا ہے ۔ ان سے ۔ ایمان لاؤ ۔ جیسے ۔ ایمان لائے ۔ لوگ ۔ وہ کہتے ہیں ۔ کیا ۔ ہم ایمان لائیں ۔ كَمَا       ۔ آمَنَ  ۔    السُّفَهَاءُ    ۔ أَلَا       ۔ إِنَّهُمْ      ۔ هُمُ  ۔   السُّفَهَاءُ ۔     وَلَكِن  ۔  لَّا  ۔     يَعْلَمُونَ 1️⃣3️⃣ جیسے ۔ ایمان لائے ۔ بے وقوف ۔ خبردار ۔ بے شک وہ ۔ وہ ہی ۔ بےوقوف ۔ اور لیکن ۔ نہیں ۔ وہ علم رکھتے ۔  وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا كَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا آمَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَكِن لَّا يَعْلَمُونَ.  1️⃣3️⃣ اور جب اُن سے کہا جاتا ہے ۔ کہ ایمان لے آؤ جیسے...

منافقوں کی مفسدانہ چالیں ۔۔۔۔

وَإِذَا ۔       قِيلَ  ۔      لَهُمْ      ۔ لَا       ۔ تُفْسِدُوا     ۔ فِي  ۔ الْأَرْضِ    ۔ قَالُوا ۔       إِنَّمَا ۔     نَحْنُ  ۔     مُصْلِحُونَ 1️⃣1️⃣ اور جب ۔ کہا جاتا ہے ۔ اُن سے ۔ نہ ۔ تم فساد پھیلاؤ ۔ میں ۔ زمین ۔ وہ کہتے ہیں ۔ بے شک  ۔ ہم ۔ اصلاح کرنے والے ہیں ۔  أَلَا        ۔ إِنَّهُمْ ۔  هُمُ     ۔ الْمُفْسِدُونَ ۔             وَلَكِن ۔  لَّا     ۔ يَشْعُرُونَ.  1️⃣2️⃣ خبر دار ۔ یہی لوگ ۔ وہ ۔ فساد کرنے والے ہیں ۔ ۔ اور لیکن ۔ نہیں ۔       سمجھ رکھتے          وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ۔  1️⃣1️⃣ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَلَكِن لَّا يَشْعُرُونَ۔     1️⃣2️⃣ اور جب اُن سے کہا جاتا ہے ۔ کہ زمین میں فساد نہ پھیلاؤ  تو کہتے ہیں ...

منافقوں کا روگ ۔۔۔

فِي  ۔ قُلُوبِهِم      ۔ مَّرَضٌ  ۔         فَزَادَ ۔           هُمُ      ۔ اللَّهُ  ۔  مَرَضًا  ۔         وَلَهُمْ  ۔      عَذَابٌ  ۔  میں ۔ اُن کے دل ۔ بیماری ۔ پس زیادہ کر دیا ۔ اُن کو ۔ الله تعالی ۔  بیماری ۔ اور ان کے لئے ۔ عذاب ۔  أَلِيمٌ  ۔ بِمَا  ۔ كَانُوا  ۔ يَكْذِبُونَ.   1️⃣0️⃣ درد ناک ۔  کیونکہ ۔ وہ تھے    ۔ جھوٹ بولتے  ۔  فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُوا يَكْذِبُونَ۔   1️⃣0️⃣ اُن کے دلوں میں بیماری ہے ۔ سو الله تعالی نے اُن کی بیماری بڑھا دی ۔ اور اُن کے لئے درد ناک عذاب ہے کیونکہ وہ جھوٹ کہتے ہیں ۔  مَرَضٌ ۔۔۔ بیماری ۔ بیماریاں دو قسم کی ہوتی ہیں ۔ جسمانی اور روحانی ۔ جسمانی بیماری سے بدن میں نقص ، خرابی یا درد پیدا ہوتا ہے ۔ اور روحانی بیماری سے اخلاق بگڑتے ہیں ۔ اور روح کو روگ لگ جاتا ہے ۔ یہاں کفر ونفاق...