*حضرت علامہ اقبال رحمہ الله تعالی*

دائمی غفلت اور حد سے بڑھ جانے والو ں  کو الله تعالی کبھی ھدایت نہیں دیتا ۔
الله تعالی گمراہوں کو ھدایت دینے کے لئے اسباب مہیا کرتا رہتا ہے ۔ کہ شاید وہ راہِ ہدایت اختیار کر لیں ۔ لیکن سرکش اور نادان انسانوں کو تو نفس کی خواہشوں اور دنیا کی چاہتوں نے دیوانہ بنا رکھاہے ۔ وہ ان اسباب سے فائدہ اٹھانا تو دور اُن کی طرف نگاہ بھی نہیں کرتے ۔ ایسے لوگ بوڑھے بھی ہو جاتے ہیں تو دُنیا کی طلب اور نفس کے عیش وعشرت میں پڑے رہتے ہیں ۔ اور اُن کا ضمیر انہیں الله تعالی کی بغاوت پر ملامت نہیں کرتا ۔ انہیں موت یاد نہیں آتی ۔ یا ایسے بے حس ہوجاتے ہیں کہ اس بات کا احساس ہی نہیں کر پاتے کہ ان کی تمام بیماریوں اور بد حالی کی وجہ صرف اور صرف الله تعالی کی نافرمانی اور اُس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر چلنے سے رُوگردانی ہے ۔ ان کی یہ غفلت اس قدر شدید ہوتی ہے کہ اسی بےکسی میں ان کا دم نکل جاتا ہے 
علامہ اقبال رحمہ الله تعالی نے اپنے اس شعر میں ایسے لوگوں کی موت کا منظر یوں پیش کیا ہے ۔کہ جب موت کا فرشتہ الله تعالی کے باغیوں کی جان قبض کرنے آتا ہے ۔ تو وہ الله تعالی سے اس بات کی شکایت کرتا ہے کہ الٰہی مجھے ان لوگوں کی جان نکالتے ہوئی سخت ندامت محسوس ہوتی ہے کہ موت کے وقت ان کا اعمال نامہ نیکیوں سے خالی ہوتا ہے ۔ 
استغفر الله ربی من کل ذنب و اتوب الیہ ۔۔۔۔
الله جل شانہ ہمیں اپنی  زندگی کی اصلاح کرنے اور اپنے نامۂ اعمال کو نیکیوں سے بھرنے کی توفیق عطا فرمائے 



کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں