سورۃ النازعات: آیات: 17,18,19,20,21,22,23,24,25,26

 سورۃ النازعات 

اذْهَبْ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَىٰ ﴿17)

کہ : فرعون کے پاس چلے جاؤ، اس نے بہت سرکشی اختیار کر رکھی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

الله تعالی  نے موسی علیہ السلام کو نبوت سے سرفراز فرمایا، پھر انہیں  حکم دیا کہ مصر کے بادشاہ فرعون کے پاس جا کر اسے توحید کی دعوت دیں کیونکہ وہ سرکش ہوگیا ہے۔ چنانچہ موسٰی علیہ السلام فرعون کو دعوتِ حق دینے کے لیے مصر روانہ ہوگئے۔ 


فَقُلْ هَلْ لَّكَ اِلٰٓى اَنْ تَـزَكّٰى (18)

اور اس سے کہو کہ کیا تمہیں یہ خواہش ہے کہ تم سنور جاؤ ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

الله  تعالی نے موسی علیہ السلام کو حکم دیا کہ فرعون سے جا کر کہوکہ کیا تو چاہتا ہے، تو جسمانی اور روحانی برائی  اور خباثت  سے پاک صاف ہو جائے اور تیرا برا اخلاق اچھائی میں بدل جائے۔ 


وَاَهْدِيَكَ اِلٰى رَبِّكَ فَتَخْشٰى  (19)

اور یہ کہ میں تمہیں تمہارے پروردگار کا راستہ دکھاؤں تو تمہارے دل میں خوف پیدا ہوجائے ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور میں تیرے رب کی طرف تیری راہنمائی کروں تاکہ تو اس کو جان لے اور پہچان کر اس سے ڈرے اور اسی ڈر کی وجہ سے اپنی اصلاح کر لے۔ اس لئے کہ اللہ کا خوف اسی دل میں پیدا ہوتا ہے جو ہدایت پر چلنے والا ہوتا ہے۔

موسی علیہ السلام الله کا یہ پیغام لے کر فرعون کے پاس پہنچے۔  اسے دعوتِ توحید دی اور الله کے  رب العالمین ہونے کی حقیقت سے باخبر کیا۔ یہ سن کر اس نے موسی علیہ السلام سے ان کی نبوت کی نشانی  اور ثبوت مانگا۔ 


فَاَرٰىهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرٰى (20)

چنانچہ موسیٰ نے اس کو بڑی زبردست نشانی دکھائی

۔۔۔۔۔۔۔

موسی علیہ السلام نے اسے ایک بڑی نشانی دکھائی۔ مفسرین کے متفقہ قول کے مطابق وہ نشانی یہ تھی کہ آپ نے اپنا عصا یعنی لاٹھی زمین پر پھینک دی۔ وہ ایک بہت بڑا اژدھا یعنی سانپ بن گیا۔ فرعون اور اس کے درباری ڈر کر بھاگ گئے لیکن اس کے باوجود وہ ایمان نہ لایا۔ 


فَكَذَّبَ وَعَصٰى (21)

پھر بھی اس نے (انہیں) جھٹلایا، اور کہنا نہیں مانا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فرعون نے موسی علیہ السلام کے معجزے پر ایمان لانے کی بجائے اس کا انکار کیا اور اسے جھٹلا دیا۔ الله تعالی کے حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے لوگوں کو دھوکا دینے کے لیے کہنے لگا یہ یعنی موسی (علیہ السلام) تو بہت بڑا جادوگر ہے۔ میں بھی اپنے جادوگروں کو بلاتا ہوں وہ آکر اس کے جادو کا توڑ کریں گے اور اس سے مقابلہ کرکے اسے شکست دے دیں گے۔ 


ثُمَّ اَدْبَرَ يَسْعٰى (22)

 پھر دوڑ دھوپ کرنے کے لیے پلٹا۔


فَحَشَرَ فَنَادٰى (23)

پھر سب کو اکٹھا کیا اور آواز لگائی۔


فَقَالَ اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى (24)

اور کہا کہ : میں تمہارا اعلی درجے کا پروردگار ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہاں سے جانے کے بعد فرعون موسی علیہ السلام کے خلاف سازشیں کرنے اور فساد پھیلانے لگا، اس نے لوگوں کو جمع کیا اور ان کے سامنے تقریر کی اور کہا میں ہی تمہارا حاکمِ اعلی ہوں، میرے سوا کوئی اور اتنی طاقت اور شان و شوکت کا مالک نہیں۔ 

چنانچہ اس کے جادوگروں سے موسی علیہ السلام کا مقابلہ ہوا۔ جادوگروں نے رسیاں ڈالیں جو جادو سے سانپ بن گئیں۔ جب موسی علیہ السلام نے الله کے حکم سے عصا یعنی لاٹھی کو زمین پر ڈالا تو وہ بہت بڑا اژدھا بن کر ان سارے سانپوں کو کھا گیا۔ جادوگر یہ دیکھ کر الله کی وحدانیت اور موسی علیہ السلام کی رسالت پر ایمان لے آئے لیکن فرعون پھر بھی نہ مانا۔ 


فَاَخَذَهُ اللّٰهُ نَكَالَ الْاٰخِرَةِ وَالْاُوْلٰى (25)

نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ نے اسے آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نکال ایسے عذاب کو کہا جاتا ہے جسے دیکھ کر سب سہم جائیں۔ نکالِ آخرت فرعون کے لیے آخرت کا عذاب ہے اور نکال اولی دنیا کا عذاب ہے۔ 

موسی علیہ السلام بنی اسرائیل کوجب مصر سے لے کر چلے تو الله کے حکم سے دریا میں بارہ راستے بن گئے۔فرعون نے بھی بنی اسرائیل کے پیچھے دریا کے راستوں پر لشکر ڈال دیا۔  لیکن الله جل جلالہ نے اس کو عذاب کی گرفت میں لے لیا اور دنیا میں یہ عبرت ناک سزا دی کہ فرعون اور اس کے لشکر کو دریائے قلزم میں غرق کر دیا اور اس کی لاش کو باہر پھینک دیا تاکہ لوگوں کے لیے  عبرت  کی وجہ بن جائے ۔ فرعون کی لاش آج تک مصر میں محفوظ ہے۔ 

اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّمَنْ يَّخْشٰى (26)

حقیقت یہ ہے کہ اس واقعے میں اس شخص کے لیے بڑی عبرت ہے جو اللہ کا خوف دل میں رکھتا ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس قصے میں متقین کے لیے بڑی عبرت و نصیحت ہے۔ انبیاء علیھم السلام کی دعوت بالکل سچی ہوتی ہے۔ اس کا انکار اور مخالفت کرنے سے دنیا و اُخرت دونوں برباد ہو جاتی ہیں۔ انکا مقابلہ کرنے والے کا انجام بہت برا ہوتا ہے وہ سزا سے نہیں بچ سکتے۔

 اے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم آپ پریشان نہ ہوں آپ کے مخالفین کا بھی آخر کار یہی انجام ہوگا۔ آپ تسلی رکھیں الله سبحانہ وتعالی ان کو تباہ و برباد کر دے گا۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں