ہماری یہ چھوٹی مختصر اورمحدود زندگی دراصل ایک سفر ہے ایک منزل کی جانب ۔ اس کی جانب اشارہ ہمیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں ملتاہے جوآنحضرت نے حضرت انس کے کندھے پکڑ کر بڑے پیار اورشفقت سے ان سے فرمایاتھا۔ کن فی الدنیا کانک غریب اورعابرسبیل دنیا میں ایسے رہو جیساکہ تم پردیسی ہو یاپھر راہ گزرنے والے ہو۔ یہ دوراستے کون سے ہیں۔یہ خیر اورشر کے راستے ہیں اللہ تبارک وتعالیٰ کاارشادہے وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ۔۔۔۔ اور ہم نے اسے خیر وشر کے دونوں راستے دکھا دئیے البلد ۔ راستوں کے ساتھ منزل کا بھی تعین کر دیا کہ وہ منزل کیاہے ؟ ایک منزل یہ ہے إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ البروج بے شک جو لوگ ایمان لائے اور اعمال صالح کئے ان کے لیے (بہشت کے) باغ ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی (اور) یہ بڑ ی کامیابی ہے۔ دوسری منزل یہ ہے فَلَهُمۡ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمۡ عَذَابُ ٱلۡحَرِيقِ البروج ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور (جہنم میں...
قرآن مجید ترجمہ بمع مختصر تفسیر