نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

وقت میں برکت کا نایاب نسخہ ۔

وقت میں برکت کیسے ہو؟


اللہ پاک نے ہر انسان کو ایک ’’زمانہ‘‘ عطا فرمایا… اکثر لوگ اپنا یہ زمانہ ضائع کردیتے ہیں تو وہ خسارے میں جا پڑتے ہیں… قسم ہے ’’زمانے‘‘ کی تمام انسان خسارے میں ہیں  (القرآن) … مگر جو لوگ 4 کاموں میں اپنا زمانہ خرچ کرتے ہیں… وہ زمانے کے مالک بن جاتے ہیں اور ہمیشہ ہمیشہ ابد الآباد کیلئے زندہ اور کامیاب ہوجاتے ہیں…… 4 کام کیا ہیں؟
1۔ ایمان…
 اعمال صالحہ…
3۔ حق کی دعوت…
حق پر صبر کی دعوت…
 یہ تو ہوئی پہلی بات اسے اچھی طرح دل میں بٹھا کر دوسری بات سنیں… جس انسان کو یہ فکر نصیب ہوجائے کہ میرا زمانہ… یعنی عمر… یعنی وقت ضائع نہ ہو وہ آدمی خوش نصیب ہوتا ہے… اور جس کو اس کی فکر نہ ہو وقت اسے کھا جاتا ہے اور کاٹ دیتا ہے… اب تیسری بات… وہ وعدہ کہ وقت میں برکت کا نسخہ عرض کیا جائے گا… برکت ایک عجیب چیز ہے بعض لوگوں کے وقت میں ڈبل برکت ہوتی ہے… بعض کے وقت میں 3 گنا،  4 گنا… اور بعض کے وقت سو گنا،  ہزار گنا… یعنی 1 دن ہزار دنوں کے برابر… یہ جھوٹ اور مبالغہ نہیں… امام ابو حنیفہؒ،  امام بخاریؒ کے اوقات کی برکت دیکھ لیں۔ آج تک جاری ہے حضرات صحابہؓ کی بات تو اور ہے… صلاح الدین ایوبیؒ نے جن اوقات میں بیت المقدس فتح کیا۔ کتنی صدیوں تک مسجد اقصیٰ میں اذان گونجی اور اب 50 سال کے قبضے کے باوجود گونج رہی ہے… بیت المقدس کی فتح کا کام جتنے اوقات میں ہوا اتنا وقت 1 آدمی موبائل پر یاری لگانے میں ذبح کردیتا ہے۔ اللہ پاک خسارے سے میری اور آپ سب کی حفاظت فرمائے… … 
وقت میں برکت کا سب سے مفید نسخہ… اللہ پاک کے اسم ذات ’’اللہ‘‘ کا ذکر ہے… یہ اسم ہر جان کی جان،  ہر زندہ کی زندگی اور ہر چیز کی برکت ہے… جان نہ ہو تو بڑے بڑے لوگ لاش بن جاتے ہیں… کیا جناب والا اور کیا وزیر اعلیٰ… …  جان نکلی تو وہی ناک،  کان،  آنکھیں… مگر سب کہتے ہیں لاش ’’میت‘‘ جنازہ اور ڈیڈ باڈی… اسم ’’اللہ‘‘ ہر ذکر کی جان… ہر زندہ کی زندگی اور ہر چیز کی برکت ہے… آپ سحری کے وقت یا صبح سویرے فجر کے بعد صرف 1 ہزار بار توجہ سے ’’اللہ‘‘ کا ذکر کرلیں… پھر دیکھیں کہ 24 گھنٹے کتنے بڑے ہوجاتے ہیں… آپ تمام کام کرلیں گے تب بھی وقت کی برکت انشاء اللہ جاری رہے گی معمولات بھی پورے ہوں گے… جس کام میں ہاتھ ڈالیں گے خیر نظر آئے گی… آرام بھی ملے گا،  بیوی بچوں کیلئے وقت نکلے گا… دین کا کام بھی ہوگا اور ایسے کام بھی جن کا فائدہ اور اثر تادیر جاری رہتا ہے… باقی اور نسخے بھی ہیں مثلاً 1۔ صدقہ دینے سے زندگی اور اوقات میں برکت ہوتی ہے اور سب سے افضل جہاد میں مال لگانا ہے۔ 2۔ والدین کو خوش اور راضی رکھنا۔ 3۔ سونے جاگنے میں فطرت کے مطابق چلنا کہ دن کو جاگیں،  رات کو سوئیں دن کو صرف مختصر قیلولہ۔ 4۔ رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا۔ 5۔ کھانا کم کھانا۔ 6۔ زبان کے استعمال پر قابو… یہ ظالم بہت وقت اور زمانہ برباد کراتی ہے… بس یہ کل 6 نسخے ہوگئے۔ ہمارے پاس وقت ہی واحد اثاثہ ہے۔ یہ ختم تو سب ختم۔ اتنے قیمتی اثاثے کی حفاظت کیلئے یہ نسخے بہت آسان اور سستے ہیں… اللہ پاک مجھے اور آپ سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے… 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...