نماز ۔۔ خلاصہ عبادت انبیاء

ہجرت سے پہلے نماز مغرب کے سوا ہر نماز میں صرف دو رکعتیں فرض تھیں.. مدینہ آنے کے بعد ایک ماہ گزرا تو ظہر ، عصر اور عشاء میں دو دو رکعت کے اضافہ کا حکم آیا.. اوقات نماز کے بارے میں روایت ہے کہ نماز فجر سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام نے پڑھی تھی.. ظہر کی نماز حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بطور شکرانہ پڑھی تھی.. اس لئے کہ نمرود کے آتش کدہ کو اللہ تعالیٰ نے جب گلزار بنایا , اس وقت دوپہر کا وقت تھا.. نماز عصر سب سے پہلے حضرت یعقوب علیہ السلام نے ادا کی تھی.. اس لئے کہ ان کے صاحبزادے حضرت یوسف علیہ السلام کی گمشدگی کے بعد ان کے صحیح و سلامت ہونے کی اطلاع حضرت جبرئیل علیہ السلام نے حضرت یعقوب کو دی تو اس وقت عصر کا وقت تھا.. مغرب کی نماز پہلے داؤد علیہ السلام نے ادا کی تھی.. اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ جب قبول کی , اس وقت مغرب کا وقت تھا..   حضرت داؤد نے شکرانہ میں نماز مغرب پڑھی.. حضرت یونس علیہ السلام جب مچھلی کے پیٹ سے زندہ نکل آئے تو رات کا وقت تھا.. انھوں نے شکرانے میں پہلی نماز عشاء ادا کی.. اللہ تعالیٰ نے معراج کی شب میں ان پانچوں نمازوں کو اُمت محمدی کے لئے فرض کیا جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ خلاصہ ٔ عبادات انبیاء ہے.. (واللہ اعلم)

(مصباح الدین شکیل , سیرت احمد مجتبیٰ)

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں