نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

*یوم عرفہ*

حضرت عمربن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث مروی ہے 🌹🌹🌹
کہ ایک یہودی نے حضرت عمر فاروق رضی الله تعالی عنہ  سے کہا 
اے امیر المومنین تم ایک آیت قرآن مجید میں پڑھتے ہو اگروہ آیت ہم یہودیوں پرنازل ہوتی توہم اس دن کو عید کا دن بناتے ۔۔۔۔ 
حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ کہنے لگے وہ کون سی آیت ہے ؟
اس نے سورہ مائدۃ کی آیت پڑھی ۔۔۔۔

الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا
مائدہ ۔ 3
 آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کر دیا ہے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمہارے لئے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا

 یہ سن کرحضرت عمررضی اللہ تعالی عنہ فرمانے لگے کہ ہمیں اس دن اورجگہ کا بھی علم ہے،
 جب یہ آیت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پرنازل ہوئی وہ جمعہ کا دن تھا اورنبی صلی اللہ علیہ عرفہ میں تھے۔
 اوریہ دونوں دن ہمارے لئے عید کے دن ہیں۔
یہ ایسا دن ہے جس کی اللہ تعالی نے قسم کھائی ہے 🌹🌹🌹

وَالْفَجْرِ وَ لَیَالٍ عَشْرٍ
 الفجر: 2
 اورعظیم الشان اورمرتبہ والی ذات قسم بھی عظیم الشان چیز کے ساتھ اٹھاتی ہے 

🌹🌹🌹 یہی وہ یوم المشہود ہے جو اللہ تعالی نے سورہ البروج میں ارشاد فرمایا ہے کہ
’{ وشاہد ومشہود یعنی حاضرہونے والے اورحاضرکئے گئے کی قسم۔

ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ یوں بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ🌹🌹🌹
’ یوم موعود قیامت کا دن اوریوم مشہود عرفہ کا دن اورشاہد جمعہ کا دن ہے۔
 ترمذی 
🌹🌹🌹 یہی دن الوتر بھی ہے 
جس کی اللہ تعالی نے اپنے پاک کلام سورہ الفجر میں قسم کھائی ہے کہ
’ والشفع والوتریعنی اورجفت اورطاق کی قسم۔ 

حضرت ابن بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں 🌹🌹🌹
الشفع عیدالاضحی اورالوتر یوم عرفہ ہے ۔۔۔
اس دن کا روزہ دوسال کے گناہوں کا کفارہ ہے ۔

حضرت قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ 🌹🌹🌹
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عرفہ کے روزہ کے بارے میں فرمایا کہ’ یہ گزرے ہوئے اورآنے والے سال کے گناہوں کاکفارہ ہے صحیح مسلم 

نوٹ : حاجی میدان عرفات میں یہ روزه نہیں رکھيں گے


 یہ وہی دن ہے جس میں اللہ تعالی نے اولاد آدم سے میثاق لیاتھا ۔🌹🌹🌹
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ🌹🌹🌹
 نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ 
بلاشبہ اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کی ذریت سے عرفہ میں میثاق لیا اورآدم علیہ السلام کی پشت سے ساری ذریت نکال کرذروں کی مانند اپنے سامنے پھیلا دی اوران سے آمنے سامنے بات کرتے ہوئے فرمایا کہ
’ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ؟ 
سب نے جواب دیا کیوں نہیں‘ ہم سب گواہ بنتے ہیں 
سورہ الاعراف  172۔ 173 میں اس کا بیان ہوا ہے ۔

اس دن میدان عرفات میں وقوف کرنیوالوں کو گناہوں کی بخشش اور آگ سے آزادی ملتی ہے 🌹🌹🌹
🌹🌹🌹صحیح مسلم میں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا حدیث مروی ہے کہ 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’ اللہ تعالی یوم عرفہ سے زیادہ کسی اوردن میں اپنے بندوں کوآگ سے آزادی نہیں دیتا ، اوربلاشبہ اللہ تعالی ان کے قریب ہوتا اور پھرفرشتوں کے سامنے ان سے فخرکرکے فرماتا ہے یہ لوگ کیا چاہتے ہیں ؟ 

عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا کہ🌹🌹🌹
’ اللہ تعالی یوم عرفہ کی شام فرشتوں سے میدان عرفات میں وقوف کرنے والوں کیساتھ فخرکرتے ہوئے کہتے ہیں میرے ان بندوں 
کودیکھو میرے پاس گردوغبار سے اٹے ہوئے آئے ہیں۔ 
مسند احمد 
===============================

🌹🌹🌹 عرفہ کے دن کرنے کے کام   🌹🌹🌹
💜سحری کے وقت اٹھیں ۔۔ اور یوم عرفہ کا روزہ رکھیں ۔ 
❤️💜 نماز فجر کی ادائیگی کے بعد استغفار پڑھیں ۔۔۔ اور تین بار تکبیر پڑھنا یاد رکھیں ۔ 
❤️💜💚 ہر فرض نماز کے بعد یوم عرفہ سے لے کر عید الاضحی کے تیسرے دن تک تکبیر پڑھنا واجب ہے ۔ 

اَللّٰهُ اَکْبَر اَللّٰهُ اَکْبَر، لَا اِلٰهَ اِلاَّ اللّٰهُ وَاللّٰهُ اَکْبَر، اَللهُ اَكْبَرْ وَِللهِ الْحمْدُ 

اَللّٰهُ اَکْبَرکَبِیْرًا وَالْحَمْدُ ِلِلهِ کَثِیْرًا وَ سُبْحَانَ اللهِ بُکْرَةً وَّاَصِیْلاً 
(صحیح مسلم)

❤️💜💚💙 اپنا پورا دن  تکبیرات  کہتے ، قرآن مجید کی تلاوت کرتے اور اسی طرح کی عبادات میں گزاریں ۔
❤️💜💚💙💛 عصر سے لے کر مغرب تک ۔۔۔ تنہائی میں بیٹھ کر زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگیں ۔ الله سبحانہ وتعالی سے گڑگڑاتے ہوئے مکمل توجہ کے ساتھ فریاد کریں کہ وہ ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل کر دے جنہیں آج کے دن جہنم کی آگ سے نجات دے گا ۔ 
❤️💜💚💙💛❤️  بار بار الله جل شانہ کی ان الفاظ میں حمد و ثنا بیان کریں ۔

لَا ٓاِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ۔  لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ۔ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْر
الله کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں  وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کے لئے بادشاہی ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔

‼️ دو باتیں یاد رکھیں ۔۔۔ 
❤️ یہ وہ دن ہے جس دن الله سبحانہ و تعالی ہر مانگنے والے کی دعا  قبول کرتا ہے ۔ اس لئے جسقدر زیادہ سے زیادہ دعا مانگ سکتے ہیں مانگ لیں ۔ 
رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ۔۔۔ " عرفہ کے دن کی دعا سب سے بہترین دعا ہے "
صحیح الترغیب (1536(
❤️❤️ اس دن الله جل شانہ سال کے تمام دنوں سے زیادہ لوگ جہنم کی آگ سے آزاد کرتا ہے ۔ اس لئے الله جل شانہ سے التجا کریں ۔۔ وہ ہمیں بھی ان میں سے کر دے ۔ 

 رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا۔۔ 
"کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ اس میں الله تعالیٰ عرفات کے دن سے زیاده لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہو۔" 
(صحیح مسلم)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...