نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

الله ۔۔ الله ۔۔ الله ربّی لا اُشرکُ بہ شیئا

*السلام علیکم و رحمۃ الله و برکاتہ* 


مسلمان حالتِ جنگ میں ہیں ۔۔۔ ہر وقت ہر گھڑی ، ہرلمحہ  ۔۔۔ 

اس کے دشمن بدلتے رہتے ہیں ۔۔۔۔  اور ہر دم اس پر یلغار کے لئے تیار و متحد رہتے ہیں ۔۔۔

کہیں کُھلے میدانوں میں دو بدو مقابلہ پر  ۔۔۔۔ اور کہیں گھات لگائے  مختلف روپ دھارے چھپے ہوئے ۔۔۔۔ 

کہیں  سپر پاور بنے اسلحہ و پلاننگ کے ہتھیار لئے ہوئے ۔۔۔ کہیں مفلسی ، بھوک اور اقتصادی پابندیوں سے ڈر کے جال بچھائے ہوئے 

کہیں  دنیا کے عیش و عشرت وشہوات میں مشغول ہونے کی ترغیب لئے ہوئے ۔۔۔۔ اور کہیں اسلامی عقائد و بنیاد ،  قرآن و قانونِ رسالت پر شکوک و شبھات کے ہتھیاروں سے حملہ کرنے والے ۔۔۔۔ 

کہیں علم سے مالا مال ، عمل سے خالی مفاد پرست رہنماؤں کی شکل میں ۔۔۔ اور کہیں نت نئی ترقی  پسند  ، نام نہاد دانشوروں کی شکل میں 

کہیں اپنے اسلاف کی عظیم روایات سے بغاوت کی ترغیب دیتے ہوئے ۔۔۔۔ اور کہیں جدیدیت اور لبرل ازم کا  چکمہ دیتے ہوئے 

کہیں اسلام کے سنہری ادوار کو بھیانک ماضی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے  ۔۔۔۔ کہیں حال کو پتھر کے دور میں پہنچانے کی دھمکیاں دیتے ہوئے 

کہیں مسلم کے جسم کو خون میں نہلانے کے لئے بے چین و بےقرار  ۔۔۔۔ تو کہیں اس کی روح کو اسی کے ہاتھوں پھانسی دلوانے کے لئے ہمہ تن تیار 

ایک  طرف شور وغل مچاتے ، حق وباطل کو خلط ملط کرتے دجالی طاقتوں کاروپ دھارے خون مسلم کا آخری قطرہ تک چوس جانے کی تگ و دو پاگل اور متحد ہونے والے  کفار ہیں ۔۔۔۔۔

اور دوسری طرف خود کودھوکا دیتے ۔۔۔ بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کرنے والے کبوتر جیسے مسلمان 


*الله ۔۔ الله ۔۔۔ الله ربّیْ لاَ اُشْرِکُ بِہ شَیئا* 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...