نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

حج کے احکام

جنایت کی 4 قسمیں اور اس کا مجموعہ 38 جنایتیں ہیں

1:…… وہ جنا یت جس میں دم واجب ہوتا ہے وہ 14 ہیں۔
2:…… وہ جنایت جس میں آدھا صاع گیہوں صدقہ واجب ہوتا ہے وہ 13 ہیں ۔
3:……وہ جنایت جس میں آدھا صاع سے کم صدقہ واجب ہوتا ہے۔ 
4:…… وہ جنایت جس میں قیمت واجب ہوتی ہے ۔

دم یعنی بکری واجب کرنے والی جنایتیں 14ہیں

1:…… کوئی بالغ محرِم عضو پر خوشبو لگالے۔ 
2:…… اپنے سر کو مہندی سے رنگے۔
3:…… خوشبودار تیل لگائے۔
4:…… سلا ہوا کپڑا پہنے۔
5:…… پورے ایک دن سر کو چھپائے۔
6:…… چوتھائی سر منڈوالے۔
7:…… پچھنا لگانے کی جگہ کے بال کو کاٹے ۔
8:……، ایک بغل کے بال کو کاٹے۔ 
9:…… زیر ناف بال کو کاٹے ۔
10:…… گردن کے بال کو کاٹے۔
11:…… دونوں ہاتھ اور پیر کے ناخن کو ایک مجلس میں کاٹے۔ 
12:…… ایک ہاتھ یا ایک پیر کے ناخن کو کاٹ لے۔
13:…… حج کے واجبات میں سے کسی ایک واجب کو ترک کردے۔
14:……حالت جنابت میں طواف کرلے، تو ان سب صورتوں بکری لازم ہے۔

وہ جنایات جن سے آدھاصاع گیہوں واجب ہوتا ہے ،13 ہیں

1:……مکمل عضو سے کم پر خوشبو لگائے۔
2:…… ایک دن سے کم سلا ہوا کپڑا پہنے۔
3:…… ایک دن سے کم اپنا سر ڈھانپے۔
4:…… سر کے چوتھائی سے کم بال منڈوائے۔
5:…… پانچ ناخن سے کم کاٹے۔
6:…… ہر ناخن کے بدلے نصف صاع ہے۔
7:……حالت حدث(بے وضو) میں طواف قدوم یاطواف صدر کرے ۔
8:…… یا طواف صدر میں ایک چکر چھوڑ دیا۔
9:……دو تین چکر طواف چھوڑے ، تو ہرایک کے بدلے آدھا صاع۔
10:…… کسی جمرہ پر ایک کنکری چھوڑدی۔
11:…… سات کنکری سے کم چھوڑے تو ہر کنکری کے بدلے آدھا صاع۔
12:……یا اپنے علاوہ کسی(محرم یا حلال) کا سر حلق کیا۔
13:…… اگر عذر سے خوشبو لگائی ، یا سلا ہوا کپڑا پہنا ،یا حلق کیا تو اسے اختیا ر دیا جائے گا کہ ذبح کرے ،یا تین صاع چھ مساکین پر صدقہ کرے یا تین روزے رکھے ۔ 

وہ جنایت نصف صاع سے کم واجب کرتی ہے ایک ہے

1:……جوں یا ٹڈی کو مارے تو جو چاہے صدقہ کرے۔

وہ جناتیں جو قیمت کو واجب کرتی ہیں 10 ہیں

1……اگرمحرم نے شکار کو قتل کیا پوری قیمت لازم ہوگی۔
2:……شکار کا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی ۔
3:……پرندے کا ایسا پر اکھاڑا کہ اڑ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی۔
4:……پرندے کا ایسا پر کاٹا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
5:……پرندے کا ایسا پر نوچا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
6:…… جانورکا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ سکتاہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔ 
7:…… یا انڈے کو توڑنے سے انڈے قیمت واجب ہوگی ۔
8:…… اور درندے کے قتل پر بکری کی قیمت سے تجاوز نہ ہوگا۔
9:……حلال حرم کاشکار مارے تو پوری قیمت ہے۔ 
10:……حرم کی گھاس اور خود رو درخت کے کاٹنے سے اس کی قیمت ہے۔

ان جانوروں کے قتل سے کچھ واجب نہیں ہوتا وہ 14 ہیں

1:……کوا
2:…… چیل
3:…… بچھو
4:…… چوہا
5:……سانپ 
6:……پاگل کتا
7:…… مچھر 
8:……چیونٹی 
9:……پسو 
10:……چیچڑی
11:…… کچھوا

12:……اور جس کا شکار نہ ہوتا ہو اسکے مارنے سے کچھ واجب نہیں۔ 
13:…… اگر (درندہ )حملہ کرے تو اس کے قتل پر کچھ بھی واجب نہیں ۔ 
14:…… پالتو جانور کے قتل کرنے سے کچھ واجب نہیں ہوتا ۔

جن جانورں کا گوشت ذبح کرنے والا کھا سکتا ہے 4 ہیں

1……دم تمتع
2……دم قران 
3……نفلی ہدی 
4……قربانی کا گوشت خود کھا سکتا ہے

جن جانور ں کا گوشت ذبح کرنے والا نہیں کھا سکتا ہے 6 ہیں

1……جنایات کا دم 
2……کفارات کا دم 
3……شکار کا بدلہ 
4…… بیماری کی وجہ سے ہدی کو راستے میں ذبح کر نا پڑا ہو 
5……احصار کا دم 
6……نذر کا دم 

جن جانورں کو حرم میں ذبح کر نا ضروری ہے 5 ہیں

1……دم تمتع
2:…… دم قران 
3……نفلی ہدی 
4……دم احصار
5……شکار کا بدلہ

جس جانور کو حرم میں ذبح کر نا ضروری نہیں وہ 1ہے

1……ہدی بیمار ہو گئی ہو تو جہاں چا ہے ذبح کرے

جن جانورں کو ایام النحر میں  ذبح کر نا ضروری ہے،وہ 3 ہیں

1……دم تمتع 
2……دم قران 
3……بہتر ہے کہ نفلی ہدی کو بھی یوم النحر میں ذبح کرے ۔

لغت : 
حرم : مکہ مکرمہ کے چاروں طرف حرم کے حدود ہیں اس میں بعض ہدی کو ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے ۔یوم النحر ، ۱۰ ؍ ۱۱؍۱۲؍ ذی الحجہ کو ایام نحر کہتے ہیں ۔

جن جانورں کو یوم النحرمیں ذبح کر نا ضروری نہیں ہے وہ 5 ہیں

1……کفارات کادم
2……نذر کا دم 
3……احصار کا دم 
4……شکار کا بدلہ 
5……جنایات کا دم 

عمرہ کا بیان

عمرہ میں 3 چیزیں فرض ہیں 

1……میقات سے احرام باندھے۔ 
2……سات چکر طواف کرے۔ 
3……اس کے بعد سعی کرے ۔
0……بال کٹوا کر حلال ہوجائے ۔
0……باقی تمام چیزیں وہی ہیں جو حج میں ہیں۔ 

قبولیت دعا کے مقامات 15 ہیں جہاں دعا قبول ہوتی ہے

1:……حالت طواف میں۔
2:……ملتزم کے پاس۔
3:……میزاب(رحمت) کے نیچے ۔
4 :…… بیت اللہ کے اندر۔
5:……زمزم کے پاس۔
6:…… مقام ابراہیم کے پیچھے ۔
7:……صفا پر ۔
۸:……مروہ پر۔
9:…… حالت سعی میں۔
10:……عرفات میں۔
11:…… منی میں۔
12:……جمرۂ اولی۔
13:…… جمرۂ ثانیہ۔
14:…… جمرۂ ثالثہ کے پاس (رمی کے وقت)
15:……چوتھے دن کی رمی کے وقت۔

  ماخوذ از ثمرة الفقه

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...