نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مرزا لعنتی

یہ بات سوفیصد درست ہے کہ کسی کے دل سے ایمان نکالنا کسی کے بس کی بات نہیں لیکن اس مصیبت کا کیا کیا جائے جو خود کفر کرکے دین اسلام سے پھر جاتے ہیں اور مرتد زندیق بن جاتے ہیں... آپ کی عقل اگر صحیح سالم ہے تو ذرا سمجھنے کی کوشش کرو کہ یہ اخبار کسی کو کافر نہیں بنارہا بلکہ کافر بتا رہا ہے یعنی کہ خبر دے رہا ہے کہ مرزائی ملعون سب کے سب جہنمی کتے بن چکے ہیں.. اب آپ کو کیا تکلیف ہے ایک کافر کو کافر ہی کہیں گے نا... اس میں اللہ ورسول کے خلاف والی کون سی بات ہوئی؟ 
کیا آپ ایک ایسے گروہ کی حمایت کرتے ہو جو غیر احمدیوں کو حرامی اور کتیئے کی اولاد کہتا ہے؟ کیا یہ قرآن وحدیث کے مطابق ہے... 
پہلے اپنے ایمان کی تجدید کرو پھر قرآن کریم کا نام لینا... آتا جاتا تو کچھ ہے نہیں بس منہ اٹھا کر آجاتے ہو قادیانیوں کی حمایت کرنے.. کوئی شرم وحیا کرلیا کرو... 


آپ پہلے اپنی معلومات درست کرلو جو لوگ قادیانیوں کو کافر قرار دینے میں پیش پیش تھے ان کا خاتمہ بہت اچھے طریقے سے ہوا ہے.. اس کے برعکس مرزا ملعون شرابی کذاب دجال کی موت دیکھ لو... لیٹرین میں غلاظتیں کھا کھا کے مرا ہے... یہ ملعون مالیخولیا اور ہسٹیریا کا بھی مریض تھا... ایک نمبر کا شرابی اور زانی تھا قوم لوط والا فعل کرواتا تھا... مرزا نے خود اپنی کتاب روحانی خزائن میں لکھا ہے کہ یلاش نے اس کے ساتھ رجولیت کی جس سے دس ماہ کا حمل ٹہھرا... اب اللہ ہی بہتر جانتا ہے یہ دس ماہ کا کیسا حمل تھا؟ حالانکہ دس ماہ کا حمل انسان کا نہیں گدھی کا ہوتا ہے... 
کیا آپ کو ذرہ بھر شرم نہیں آتی یا انسانی غیرت نہیں آتی کہ ایک ایسا ملعون ترین شخص پر ایمان لائی ہو... تف ہے آپ لوگوں کی جہالت اور عقل پر... 


میں یہاں مرزا احمق ملعون عرف لیٹرینی کے مکمل دعوی جات پیش کرنے کے بجائے اس کے" انتہائی اعلی اخلاق " کا باحوالہ چند نمونہ پیش کررہا ہوں تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ تمھارا مرزا ملعون کیسا خبیث الفطرت اور بدقماش تھا.... 
١: کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر٢: جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر ٣: میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر ٤ جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں ۔
( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
............ 
ہمیں اخلاق سکھانے کے بجائے پہلے اپنے گھر کی خبر لو... پھر آجانا اخلاق سکھانے... 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

تعوُّذ۔ ۔۔۔۔۔ اَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیطٰنِ الَّرجِیمِ

     اَعُوْذُ ۔                بِاللهِ  ۔ ُ     مِنَ ۔ الشَّیْطٰنِ ۔ الرَّجِیْمِ      میں پناہ مانگتا / مانگتی ہوں ۔  الله تعالٰی کی ۔ سے ۔ شیطان ۔ مردود       اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطٰنِ الَّجِیْمِ  میں الله تعالٰی کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں شیطان مردود سے اللہ تعالٰی کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق وہ بھی ہے جسےشیطان کہتے ہیں ۔ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے ۔ جب فرشتوں اور آدم علیہ السلام کا مقابلہ ہوا ۔ اور حضرت آدم علیہ السلام اس امتحان میں کامیاب ہو گئے ۔ تو الله تعالٰی نے فرشتوں کو حکم دیاکہ وہ سب کے سب آدم علیہ السلام کے آگے جھک جائیں ۔ چنانچہ اُن سب نے انہیں سجدہ کیا۔ مگر شیطان نے سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس لئے کہ اسکے اندر تکبّر کی بیماری تھی۔ جب اس سے جواب طلبی کی گئی تو اس نے کہا مجھے آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم کو مٹی سے اس لئے میں اس سے بہتر ہوں ۔ آگ مٹی کے آگے کیسے جھک سکتی ہے ؟ شیطان کو اسی تکبّر کی بنا پر ہمیشہ کے لئے مردود قرار دے دیا گیا اور قیامت ت...

سورۃ بقرہ تعارف ۔۔۔۔۔۔

🌼🌺. سورۃ البقرہ  🌺🌼 اس سورت کا نام سورۃ بقرہ ہے ۔ اور اسی نام سے حدیث مبارکہ میں اور آثار صحابہ میں اس کا ذکر موجود ہے ۔ بقرہ کے معنی گائے کے ہیں ۔ کیونکہ اس سورۃ میں گائے کا ایک واقعہ بھی  بیان کیا گیا ہے اس لئے اس کو سورۃ بقرہ کہتے ہیں ۔ سورۃ بقرہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورۃ ہے ۔ آیات کی تعداد 286 ہے ۔ اور کلمات  6221  ہیں ۔اور حروف  25500 ہیں  یہ سورۃ مبارکہ مدنی ہے ۔ یعنی ہجرتِ مدینہ طیبہ کے بعد نازل ہوئی ۔ مدینہ طیبہ میں نازل ہونی شروع ہوئی ۔ اور مختلف زمانوں میں مختلف آیات نازل ہوئیں ۔ یہاں تک کہ " ربا " یعنی سود کے متعلق جو آیات ہیں ۔ وہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی آخری عمر میں فتح مکہ کے بعد نازل ہوئیں ۔ اور اس کی ایک آیت  " وَ اتَّقُوْا یَوْماً تُرجَعُونَ فِیہِ اِلَی اللهِ "آیہ  281  تو قران مجید کی بالکل آخری آیت ہے جو 10 ہجری میں 10  ذی الحجہ کو منٰی کے مقام پر نازل ہوئی ۔ ۔ جبکہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم حجۃ الوداع کے فرائض ادا کرنے میں مشغول تھے ۔ ۔ اور اس کے اسی نوّے دن بعد آپ صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہوا ۔ اور وحی ا...

*بنی اسرائیل کی فضیلت*

يَا۔۔۔۔۔۔  بَنِي إِسْرَائِيلَ ۔۔۔۔۔۔        اذْكُرُوا    ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔    نِعْمَتِيَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔ الَّتِي    اے  ۔ اولاد اسرائیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم یاد کرو ۔۔۔۔۔۔۔ میری نعمتوں کو ۔۔۔۔ وہ جو  أَنْعَمْتُ    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ۔ وَأَنِّي ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ فَضَّلْتُكُمْ        میں نے انعام کیں ۔ تم پر ۔ اور بے شک میں نے ۔۔۔۔۔۔۔فضیلت دی تم کو   عَلَى     ۔    الْعَالَمِينَ۔  4️⃣7️⃣ پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  تمام جہان  يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ.   4️⃣7️⃣ اے بنی اسرائیل میرے وہ احسان یاد کرو  جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تمہیں تمام عالم پر بڑائی دی ۔  فَضَّلْتُکُم۔ ( تمہیں بڑائی دی ) ۔ یہ لفظ فضل سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں بڑائی ۔ تمام عالم پر فضیلت دینے کا مطلب یہ ہے کہ بنی اسرائیل تمام فِرقوں سے افضل رہے اور کوئی ان کا ہم پلہ نہ تھا...