جو مسلمان دنیا میں کسی بھی مسلمان پر ناحق ظلم و ستم سے دکھ اورغم محسوس نہیں کرتا اسے اپنے ایمان کی تجدید کر لینی چاہئیے ۔ پیارے نبی آخر الزماں صلی الله علیہ وسلم ان پر میری جان قربان ۔۔۔ نے فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مؤمن دوسرے مؤمن کو اسی طرح مضبوط کرتا ہے جیسے عمارت کا ایک حصہ دوسرے کو مضبوط کرتا ہے ۔۔۔ جیسے ایک ایک اینٹ مل کر دیوار بناتی ہے ۔۔۔ اسی طرح ایک ایک مؤمن مل کر امت کی تشکیل کرتا ہے ۔ اسی طرح نبی رحمت صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں ۔ جس کا مفہوم ہے کہ آپس کی محبت اور ایک دوسرے کی مصیبت پر دلی احساس محسوس کرنے میں مؤمنوں کا معاملہ ایسا ہے جیسا کہ ایک جسم ہو ۔ اگر جسم کا کوئی حصہ تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو سارا جسم ہی بخار محسوس کرتا ہے اور اس تکلیف کی وجہ سے آرام کی نیند نہیں سوسکتا ۔۔۔ بے آرام رہتا ہے ۔ چنانچہ فلسطین ہو یا کشمیر ۔۔۔ برما ہو یا شام یا دنیا کا کوئی بھی حصہ ہو جہاں بھی مسلمان تکلیف اور جنگ کی حالت میں ہوں دوسرےمسلمان ان کی تکلیف کو ضرور بالضرور محسوس کریں گے اور دلی رنج و غم میں مبتلا ہوں گے ۔ حلب کے مسلمان آج جس طرح...
قرآن مجید ترجمہ بمع مختصر تفسیر