*صبر کرنے والوں کا صلہ*

أُولَئِكَ ۔۔۔ عَلَيْهِمْ ۔۔۔ صَلَوَاتٌ ۔۔۔ مِّن ۔۔۔ رَّبِّهِمْ
یہی لوگ ۔۔ ان پر ۔۔ عنائیتیں ۔۔ سے ۔۔۔ ان کا رب 
وَرَحْمَةٌ ۔۔۔ وَأُولَئِكَ ۔۔۔ هُمُ ۔۔۔الْمُهْتَدُونَ.  1️⃣5️⃣7️⃣
اور رحمت ۔۔۔۔اور یہی لوگ ۔۔۔ وہ ۔۔۔ ھدایت یافتہ 

أُولَئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ۔  1️⃣5️⃣7️⃣

ایسے ہی لوگوں پر ان کے رب کی عنائیتیں ہیں اور مہربانی ہے اور یہی لوگ سیدھی راہ پر ہیں ۔

صَلواتٌ ۔ ( عنائیتیں ) ۔ اس کا واحد صلٰوۃ ہے ۔ نماز کے علاوہ یہ لفظ دعا اور رحمت و برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ 
مُھْتَدُوْنَ ۔ ( سیدھی راہ پر ) ۔ اھتداء کے معنی ہیں راہ معلوم کرنا اس پر چلنا قائم رہنا ۔ یہاں تک کہ منزل مل جائے ۔ 
اس آیت میں ان لوگوں کو خوشخبری سنانے کا حکم ہے جنہوں نے الله تعالی کے احکام کو مانا اور ان پر عمل کیا ۔ 
پہلی آیات میں بتایا گیا کہ مسلمانوں کے ایمان کی پختگی اور ان کی اطاعت وفرمانبرداری کا امتحان لینے کے لئے ان کی آزمائشیں ہوا کریں گی ۔۔ انہیں طرح طرح کی مصیبتیں اور تکلیفیں پہنچیں گی ۔ دشمن کی مخالفت کا خوف ہو گا ۔سچ بولنے پر اہلغرض کی طرف سے اذیت پہنچے گی ۔مخالفین کا دباؤ ہو گا ۔قحط ، فاقہ ، جان و مال کا نقصان اور کھانے پینے کی چیزوں کی کمی کی تکالیف جھیلنا پڑیں گی ۔
ان مصائب کی وجہ سے انسان لالچ ، حرص اور طمع میں آکر حق سے بھٹک سکتا ہے ۔ اس لئے جو لوگ ان مخالفتوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے الله تعالی کا نام اور الله کے دین کو بلند کرنے کا مقصد نہ چھوڑیں گے بلکہ ثابت قدمی اور استقلال کے ساتھ اس پر ڈٹے رہیں گے وہ صابروں میں شامل ہوں گے ۔ ایسے لوگ یہی کہیں گے کہ ہم اور ہماری ہر چیز الله جل شانہ کے لئے ہے ۔اور انجام کار اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۔ اگر الله تعالی کی راہ میں جد وجہد کرتے ہوئے ہمیں یا ہماری چیزوں کو نقصان پہنچے گا تو الله تعالی ہمیں اس کا بہتر سے بہتر بدلہ دینے پر قادر ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ ان باتوں کا صلہ ضرور عطا فرمائے گا ۔ 
اس آیت میں بتایا گیا کہ ایسے صبر کرنے والوں کا اجر بہت بڑا ہے ۔ دنیا اور آخرت میں ان پر ہماری خاص عنائیتیں ہوں گی ۔ ہم اپنی خاص نعمتیں ان پر بھیجیں گے ۔ اور ہماری مہربانی ان پر جاری رہے گی ۔ اس لئے انہیں حق کے مخالفوں کے خوف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئیے ۔ بلکہ ان آزمائشوں پر پورا اترنا چاہئیے ۔
یہ بھی بتایا گیا کہ آزمائشوں پر صبر کرنے والے سیدھی راہ پر ہیں ۔اور وہ الله تعالی تک کا میابی سے پہنچ جائیں گے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں