پھر جبرائیل رک گئے اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ نہ چلے ۔
نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ۔۔ کیا تم مجھے اکیلا جانے کے لئے کہہ رہے ہو ؟
جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی ۔ ہمیں الله تعالی جل شانہ کے مقام معلوم سے آگے بڑھنے کا حق نہیں ۔
پس رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ۔ تم میرے ساتھ چند قدم ہی چلو ۔
پس وہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ چند قدم چلے ۔ اور قریب تھا کہ وہ جل کر راکھ ہوجاتے الله جل شانہ کے نور ، جلال اور ہیبت کی تجلی سے ۔ اور وہ چھوٹے ہوگئے اور ذب ہوئے یہاں تک کہ وہ عصفور جتنے ہوگئے
پھر انہوں نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو اشارہ کیا کہ اپنے رب کی خدمت میں سلام پیش کریں جب ملیں اور گفتگوکے مقام پر ہوں ۔
پس جب رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا اپنے رب سے وصل ہوا ۔ تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے عرض کی
التحیاتُ لله ۔۔۔ تمام زبانی ، بدنی اور مالی عبادات و برکات الله تعالی کے لئے ہیں
الله جل شانہ نے فرمایا ۔۔۔۔ سلام ہو آپ پر اے نبی اور رحمتیں الله تعالی کی اور اس کی برکتیں ۔
پس نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے پسند فرمایا کہ اس مقام پر الله کی رحمت میں الله تعالی کے صالح بندوں کا بھی حصہ ہو ۔ چنانچہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے عرض کی ۔۔۔ ہم پر سلام ہو اور الله تعالی کے نیک بندوں پر سلام ہو ۔
پھر تمام آسمانوں والوں نے یعنی فرشتوں نے کہا ۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ الله تعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی الله علیہ وسلم الله کے رسول ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں