دینِ خالص

جب بچہ پہلی کلاس میں ہوتا ہے تو اس کو ابتدائی تعلیم دی جاتی ہے ۔ جوں جوں بڑا ہوتا ہے مختلف مضامین سیکھتا ہے ۔ تو کیا خیال ہے وہ فرقہ واریت کا شکار ہوجاتا ہے ؟ 
دین سیکھا کس نے ہے ؟ الله کی کتاب کو پڑھنے والے کتنے ہیں اور اس کو سمجھنے والے کتنے ۔ یہ سب باتیں ہیں کہ دین کا علم عام ہے ۔۔ ہر ایک جانتا ہے ۔۔ بہت کم جانتے ہیں علم دین کو ۔۔۔ اتنا آسان نہیں جاننا ۔۔ اور جو جان لیتا ہے وہ پھر جان دیتا ہی ہے ۔ فرقہ کبھی نہیں بناتا ۔۔۔ دین حق پر جو ہوتے ہیں جوڑنے والے ہوتے ہیں ۔ 
الله تعالی کا ہر خطاب انسان سے ہے ۔۔۔ انسان کو اس کی اوقات بتانے اور اس کو سمجھانے کے لئے کہ اس کی زندگی کا مقصد کیا ہے ؟ 
دین کا فہم چند حقائق میں نہیں بلکہ کُل حقائق ہی دین کے گرد گھومتے ہیں ۔۔۔ انسان کو پہچان ملتی ہی دین سے ہے ۔ انسان کی پہچان بنتی ہی دین سے ہے ۔ اپنے دامن کی پہچان ہو ، ماضی کی پہچان ہو ، حال کی پہچان ہو یا مستقبل کی ساری کی ساری دین حق سے جُڑی ہے ۔ پر یہاں سمجھتا کون ہے یا سمجھنا چاہتا کون ہے ۔ 
فریب نظر ، فریب خیال و فکر ۔۔۔۔  پہلے اشیاء میں ملاوٹ ہوتی تھی اب تو نیت ، خیال اور سوچ بھی خالص ملنی مشکل ہوتی جا رہی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

آیت الحجاب

 آیۃ الحجاب سورۂ احزاب کی آیت نمبر 53 آیتِ حجاب کہلاتی ہے۔  اس کا آغاز  ﴿يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُيُوْتَ النّ...

پسندیدہ تحریریں