عبادت

اِیَّاکَ   ۔                  نَعْبُدُ
صرف تیری ۔ ہم عبادت کرتے ہیں 
اِیَّاکَ نَعْبُدُ 
ہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں ۔ 

ہم الله تعالی کی چار صفات پڑھ چکے ہیں ۔ وہ تمام جہانوں کا رب ہے ۔  اُسی کی مدد سے زمین وآسمان کی ہر چیز ترقی پاتی ہے ۔ وہی ہر ایک کی ضرورتوں کو پورا کرنے والا ہے ۔ وہ بے حد مہربان ہے ۔ اپنی رحمت سے ہر شخص کی ضرورتیں پوری کرتا ہے ۔ ہر قسم کی مشکلات دور کرتا ہے ۔ وہ رحیم بھی ہے ۔ جو شخص اُس کا حکم مانے اور اُس کے بتائے ہوئے قانون کے مطابق عمل کرے وہ اُسے اچھا بدلہ دیتا ہے ۔  وہ بدلہ کی گھڑی کا بھی مالک ہے ۔ اس دنیا میں ہمارے کاموں کے نتیجے پیدا کرتا ہے ۔ اور اُن کا بدلہ دیتا ہے ۔ اور قیامت کے دن بھی ہمارے اعمال کا ٹھیک ٹھیک بدلہ دے گا ۔ 
انسان پر تین حال گزرتے ہیں ۔ ماضی ، حال اور مستقبل ۔ اور ہر حال میں وہ الله رب العزت کا محتاج ہے ۔ الله تعالی نے ماضی میں جب وہ کچھ نہ تھا اسے پیدا کیا ۔ تمام کائنات سے بہترین شکل وصورت عطا کی ۔ عقل اور سمجھ دی ۔ اُسے اشرف المخلوقات بنایا ۔ اور حال میں اُس کی پرورش اور تربیت کا سلسلہ جاری ہے ۔  پھر خبردار کیا کہ مستقبل میں بھی انسان الله تعالی ہی کا محتاج ہے ۔ کیونکہ قیامت کے دن اُس کے سوا کوئی مدد گار نہ ہو گا ۔ تو جب ہر حال  میں الله جلَّ شانہ ہی کارساز ہے ۔تو بندوں کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ صُبح وشام ، سوتے جاگتے ، اُٹھتے بیٹھتے صرف اُسی ایک الله کی اطاعت اور بندگی میں مصروف رہیں ۔ ہر وقت اسی کو پکاریں ۔ مصیبت کی گھڑی میں اسی سے فریاد کریں ۔ اور آرام اور سکون کے وقت اسی کا شکر ادا کریں ۔ تمام جھوٹے معبودوں سے ہٹ کر صرف اسی کی عبادت کریں ۔ 
عبادت کے معنی بندگی ، اطاعت اور فرمانبرداری کے ہیں ۔ اور اس سے مراد نہایت درجے کی عاجزی اور انتہائی درجے کی انکساری ہے ۔ جو کسی کی تعظیم کے لئے عمل میں آئے ۔ گویا ہر حرکت کرتے وقت انسان الله تعالی کی عبادت میں لگا رہے ۔ اسلام نے عبادت سے صرف پرستش اور بندگی مراد نہیں لی ۔ بلکہ عبادت میں مکمل اطاعت اور فرمانبرداری کو شامل کیا ۔ مقصد یہ ہے کہ انسان ہر کام الله تعالی کے حکم کے مطابق کرے ۔ اور کوئی بات اسکی مرضی کے خلاف نہ کرے ۔ 
اِیَّاکَ ۔۔۔ صرف اور صرف تیری 
نَعْبُدُ ۔۔۔۔۔ ہم عبادت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔ 
ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ اس میں کسی اور کو شریک نہ کریں گے۔   
ماخذ ۔۔۔ 
درسِ قرآن   ۔۔۔ مرتّبہ درسِ قرآن بورڈ 
معارف القرآن ۔۔۔مفتی  محمد شفیع صاحب رحمہ الله تعالی 

کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں