*ہاروت اور ماروت*

وَمَا ۔۔۔۔۔۔۔ أُنزِلَ ۔۔۔ عَلَى ۔۔۔۔۔۔ الْمَلَكَيْنِ 
اور جو ۔۔۔ اتارا گیا ۔۔۔ پر ۔۔۔ دو فرشتے 
بِبَابِلَ ۔۔۔۔۔۔ هَارُوتَ ۔۔۔۔۔۔وَمَارُوتَ
بابل میں ۔۔۔ ھاروت ۔۔۔ اور ماروت 

وَمَا أُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ

( اور اس علم کے پیچھے ہو لئے ) جو دو فرشتوں پر اترا بابل شہر میں ہاروت اور ماروت پر ۔ 
 
اَلْمَلَکَیْن  ( دو فرشتے ) ۔ یہ دو فرشتے جن کے نام ہاروت اور ماروت ہیں اصل میں فرشتے تھے ۔ کیونکہ الله تعالی نے انہیں ایک خاص غرض کے لئے بھیجا تھا کہ وہ جا کر لوگوں کو سفلی عملیات اور جادو جیسی حرکتوں سے روکیں ۔ ان فرشتوں کو انسانوں میں رہنا تھا اس لئے ان کی شکل و صورت رنگ روپ ، عادتیں اور جذبات انسانوں جیسے ہی تھے ۔ 
بَابَل ( بابل ) ۔ عراق عرب کا قدیم نام ہے ۔ اس زمانے میں ملک کے دار الخلافہ کا نام بھی بابل تھا ۔ یہ شہر موجودہ بغداد سے کوئی ساٹھ میل جنوب کی طرف دریائے فرات کے کنارے واقع ہے ۔  یہ شہر بہت بڑا ، انتہائی خوشحال اور ترقی یافتہ تھا ۔ دجلہ اور فرات دو مشہور دریا اس کے علاقے کو سیراب کرتے تھے ۔ یہ ملک خاص اس طور پر بھی مشہور تھا کہ یہاں جادو منتر اور سفلی عملیات کا بہت چرچا تھا 
یہودی ایک تو اس جادو کے علم کی پیروی کرتے تھے ۔ جو سلیمان علیہ السلام کے زمانے میں خبیث النفس اور شریروں نے جاری کر رکھا تھا اور دوسرے اس علم کی بھی پیروی کرتے تھے جو ملک بابل میں دو فرشتوں کو دیا گیا تھا ۔ ان فرشتوں کو یہ علم صرف اس لئے دیا گیا تھا کہ وہ لوگوں کے حالات کی اصلاح اور درستی کریں ۔ اور انہیں اس علم کے برے پہلوؤں سے واقف کریں ۔ لیکن یہودی یہ علم بُرے فائدے اٹھانے کی خاطر سیکھتے اور سکھاتے تھے ۔ 
سحر ( جادو ) ۔ یہ لفظ اسی آیت کے ابتدائی حصے میں آیا ہے ۔ عربی زبان میں سحر دھوکے کو کہتے ہیں ۔ یعنی ایسی بات جس سے انسان کی نگاہ دھوکا کھا جائے ۔ حقیقت کچھ اور ہو ۔ اور ظاہر کچھ اور ہو ۔ 
معجزہ اور سحر میں دوسری باتوں کے علاوہ بڑا فرق یہ ہے کہ معجزہ میں ماہئیت بدل جاتی ہے ۔ لیکن سحر یعنی جادو میں حقیقت نہیں بدلتی ۔ صرف نظر دھوکا کھا جاتی ہے ۔ 
اسلام نے جادو کو حرام قرار دیا ہے ۔ وجہ ظاہر ہے کہ جادوگر مشرکانہ جملے استعمال کرتے ہیں ۔ ناجائز ذرائع اختیار کرتے ہیں ۔ اور جادو بُرے کاموں کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ بھلا کوئی نبی اور الله کے فرشتے ایسے کام کیونکر کر سکتے ہیں 


کوئی تبصرے نہیں:

حالیہ اشاعتیں

مقوقس شاہ مصر کے نام نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا خط

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..قسط 202 2.. "مقوقس" _ شاہ ِ مصر کے نام خط.. نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گرامی ...

پسندیدہ تحریریں