نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

*صبر اور نماز*

يَا أَيُّهَا ۔۔ الَّذِينَ ۔۔۔ آمَنُوا ۔۔۔ اسْتَعِينُوا۔۔۔۔  بِالصَّبْرِ  اے ۔۔ وہ لوگ ۔۔ ایمان لائے ۔۔ مدد مانگو ۔۔ ساتھ صبر کے  وَالصَّلَاةِ ۔۔۔ إِنَّ ۔۔۔ اللَّهَ ۔۔۔ مَعَ ۔۔۔ الصَّابِرِينَ۔ 1️⃣5️⃣3️⃣ اور نماز ۔۔ بے شک ۔۔۔ الله تعالی ۔۔۔ ساتھ ۔۔۔ صبر کرنے والے  يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ.  1️⃣5️⃣3️⃣ اے ایمان والو۔ صبر اور نماز کے ساتھ مدد مانگو  بے شک الله تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے  اِسْتَعِینُوْا ۔ ( مدد چاہو ) ۔ اس کا مصدر استعانت ہے ۔ اور مادہ۔ "عون " ہے  ۔ اس کے معنی مدد کے ہیں ۔  الله تعالی نے مسلمانوں کو ایک بہت بلند منصب بخشا  یعنی یہ کہ وہ دنیا سے شرک اور بُت پرستی دور کریں گے اور اس گوشہ گوشہ میں توحید کا پیغام پہنچائیں گے ۔اور دنیا کی اقوام کی ہدایت اور پیشوائی کا فریضہ انجام دیں گے ۔ اس ذمہ داری کو سنبھالنے کے لئے ضروری تھا کہ مسلمانوں میں اعلی اوصاف اور اخلاق حسنہ پیدا کئے جائیں ۔  ان میں سے تین کا ذکر ہو چکا ۔ یعنی یہ کہ  مسلمان الله ...

*ذکر و شکر*

فَاذْكُرُونِي ۔۔۔ أَذْكُرْكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔ وَاشْكُرُوا پس تم میرا ذکر کرو ۔۔۔ میں ذکر کروں گا تمہارا ۔۔۔ اور شکر ادا کرو   لِي ۔۔۔ وَلَا ۔۔۔۔۔تَكْفُرُونِ۔  1️⃣5️⃣2️⃣ میرے لئے ۔۔۔ اور نہ ۔۔۔ تم کفر کرو  فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُونِ.   1️⃣5️⃣2️⃣ سو تم مجھے یاد رکھو میں تمہیں یاد رکھوں گا اور تم میرا احسان مانو اور ناشکری مت کرو  فَاذْکُرُوْنِیْ ۔ ( سو تم مجھے یاد کرو ) ۔ اس کا مادّہ ذکر ہے ۔ جس کے معنی یاد کے ہیں ۔ چنانچہ تسبیح اور وظائف کو ذکر اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ الله تعالی کی یاد کا ذریعہ ہوتے ہیں ۔  اشْکُرُوْلِیْ ۔ ( میرا احسان مانو ) ۔ شکر کے معنی قدر پہچاننا ہے ۔ جسے احسان ماننا بھی کہتے ہیں ۔ مقصد یہ ہے کہ الله تعالی کی بخشی ہوئی نعمتوں اور قوتوں کا صحیح اور عمدہ استعمال کرنا ۔ناقدری سے پرھیز کرنا ۔جسے کفرانِ نعمت بھی کہتے ہیں ۔  پہلی آیات میں اُمّت مسلمہ کی ترقی کے قاعدے اور اصول بیان کر دئیے گئے ہیں ۔ تو اب ضروری ہے کہ قرآن مجید کی دعوت قبول کرنے والوں کو ان قاعدوں کے مطابق عمل کرنے کے لئے ھدایات دی جائیں ۔...

*خانہ کعبہ اور اتمام حجت*

وَمِنْ ۔۔حَيْثُ ۔۔۔ خَرَجْتَ ۔۔۔ فَوَلِّ ۔۔۔  وَجْهَكَ اور سے ۔۔ جگہ ۔۔۔ آپ نکلے ۔۔ پس آپ پھیر لیجئے ۔۔ اپنا منہ  شَطْرَ ۔۔۔ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۔۔۔ وَإِنَّهُ ۔۔۔ لَلْحَقُّ طرف ۔۔ مسجد الحرام  ۔۔۔ اور بے شک وہ ۔۔ البتہ سچ ہے  مِن ۔۔ رَّبِّكَ ۔۔۔ وَمَا ۔۔ اللَّهُ سے ۔۔ آپ کا ربّ ۔۔ اور نہیں۔۔۔ الله تعالی  بِغَافِلٍ ۔۔ عَمَّا ۔۔۔ تَعْمَلُونَ.   1️⃣4️⃣9️⃣ بے خبر ۔۔ ان کاموں سے ۔۔ جو تم کرتے ہو  وَمِنْ ۔۔ حَيْثُ ۔۔۔ خَرَجْتَ ۔۔۔ فَوَلِّ ۔۔۔ وَجْهَكَ اور سے ۔۔۔ جہاں ۔۔ آپ نکلیں ۔۔۔ پس پھیر لیں ۔۔۔ اپنا چہرہ  شَطْرَ ۔۔۔ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۔۔۔ وَحَيْثُ ۔۔۔ مَا ۔۔ كُنتُمْ  طرف ۔۔ مسجد الحرام ۔۔۔ اور جس جگہ ۔۔ ہو۔۔۔ تم  فَوَلُّوا ۔۔ وُجُوهَكُمْ ۔۔۔ شَطْرَهُ ۔۔۔ لِئَلَّا ۔۔۔ يَكُونَ  پس تم پھیر لو ۔۔۔ اپنے چہرے ۔۔۔اس کی طرف ۔۔۔  تاکہ نہ ۔۔ ہو  لِلنَّاسِ ۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔ حُجَّةٌ ۔۔۔ إِلَّا ۔۔ الَّذِينَ لوگوں کے لئے ۔۔ تم پر ۔۔ کوئی حجت ۔۔ مگر ۔۔ وہ لوگ  ظَلَمُوا ۔۔ مِنْهُمْ ۔۔۔ فَلَا ۔۔۔ تَخْشَوْهُمْ ۔۔۔ وَاخْشَوْنِي ظل...

*آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی خصوصیات*

كَمَا ۔۔ أَرْسَلْنَا ۔۔۔ فِيكُمْ ۔۔۔ رَسُولًا ۔۔۔ مِّنكُمْ  جیسا ۔۔ ہم نے بھیجا ۔۔ تم میں ۔۔۔ رسول ۔۔۔ تم میں سے  يَتْلُوا ۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔ آيَاتِنَا ۔۔۔ وَيُزَكِّيكُمْ وہ تلاوت کرتا ہے ۔۔۔ تم پر ۔۔۔ ہماری آیات ۔۔۔ اور وہ پاک کرتا ہے تم کو  وَيُعَلِّمُكُمُ ۔۔۔ الْكِتَابَ ۔۔۔ وَالْحِكْمَةَ اور وہ سکھاتا ہے تم کو ۔۔۔ کتاب ۔۔ اور۔۔ اور حکمت کی باتیں  وَيُعَلِّمُكُم ۔۔۔ مَّا ۔۔۔ لَمْ تَكُونُوا ۔۔۔۔ تَعْلَمُونَ۔  1️⃣5️⃣1️⃣ اور وہ سکھاتا ہے تم کو ۔۔ جو ۔۔ نہیں ہو تم ۔۔۔ جانتے  كَمَا أَرْسَلْنَا فِيكُمْ رَسُولًا مِّنكُمْ يَتْلُو عَلَيْكُمْ آيَاتِنَا وَيُزَكِّيكُمْ وَيُعَلِّمُكُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُعَلِّمُكُم مَّا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ.  1️⃣5️⃣1️⃣ جیساکہ ہم نے تم میں تمہیں میں سے رسول بھیجا  جو تمہارے سامنے ہماری آیات پڑھتا ہے ۔ اور تمہیں پاک کرتا ہے اور تمہیں سکھاتا ہے کتاب اور اس کے اسرار اور تمہیں وہ باتیں سکھاتا ہے جو تم نہ جانتے تھے  اس آیت میں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی جن خصوصیات کا ذکر ہے وہ اس سے قبل آیہ نمبر  ۱۲۹...

*نیکی میں سبقت*

وَلِكُلٍّ ۔۔ وِجْهَةٌ ۔۔ هُوَ ۔۔ مُوَلِّيهَا  اور ہر ایک کے لئے ۔۔۔ ایک سمت ہے ۔۔۔ وہ ۔۔ پھرنے والا ہے اس کی طرف  فَاسْتَبِقُوا۔۔۔  الْخَيْرَاتِ ۔۔۔ أَيْنَ مَا ۔۔۔ تَكُونُوا ۔۔۔ يَأْتِ پس تم سبقت کرو ۔۔۔ نیکیاں ۔۔ جہاں کہیں ۔۔۔ تم ہو گے ۔۔۔ لے آئے گا  بِكُمُ ۔۔ اللَّهُ ۔۔۔ جَمِيعًا ۔۔۔ إِنَّ ۔۔ اللَّهَ تم کو ۔۔ الله تعالی ۔۔۔ اکٹھا ۔۔ بے شک ۔۔۔ الله تعالی  عَلَى ۔۔ كُلِّ ۔۔۔ شَيْءٍ ۔۔۔قَدِيرٌ۔  1️⃣4️⃣8️⃣ پر ۔۔ ہر ۔۔ چیز ۔۔ قادر  وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّهُ جَمِيعًا إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ.  1️⃣4️⃣8️⃣ اور ہر کسی کے لئے ایک سمت ہے جس کی طرف وہ منہ کرتا ہے ۔ سو تم نیکیوں میں سبقت کرو ۔ جہاں کہیں تم ہو گے الله اکٹھا کر لائے گا ۔بے شک الله تعالی ہر چیز پر قادر ہے ۔  خَیْرَ ات ۔ ( نیکیاں ) ۔ خیر اس کا واحد ہے ۔ صدقہ و خیرات اور ہر قسم کی نیکی کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ ہر وہ کام جو شریعت کے مطابق کیا جائے اور مقصد محض الله تعالی کو خوش کرنا ہو ۔ خیرات میں د...

*اہلِ کتاب اور پیغمبر اسلام*

الَّذِينَ ۔۔۔ آتَيْنَاهُمُ ۔۔۔ الْكِتَابَ ۔۔۔ يَعْرِفُونَهُ وہ لوگ ۔۔ دی ہم نے ان کو ۔۔ کتاب ۔۔ وہ پہچانتے ہیں اس کو  كَمَا ۔۔۔ يَعْرِفُونَ ۔۔۔ أَبْنَاءَهُمْ ۔۔۔ وَإِنَّ  جیسا کہ ۔۔۔ وہ پہچانتے ہیں ۔۔۔ اپنے بیٹوں کو۔۔ اور بے شک  فَرِيقًا ۔۔۔۔۔  مِّنْهُمْ ۔۔۔ لَيَكْتُمُونَ ۔۔۔ الْحَقَّ ایک جماعت ۔۔۔ ان میں سے ۔۔ البتہ چھپاتے ہیں ۔۔۔ سچ  وَهُمْ ۔۔۔ يَعْلَمُونَ۔  1️⃣4️⃣6️⃣ اور وہ ۔۔۔ جانتے ہیں  الْحَقُّ ۔۔۔ مِن ۔۔۔ رَّبِّكَ ۔۔۔ فَلَا سچ ۔۔ سے ۔۔۔ آپ کا ربّ ۔۔۔پس نہ  تَكُونَنَّ ۔۔۔ مِنَ ۔۔۔ الْمُمْتَرِينَ.  1️⃣4️⃣7️⃣ آپ ہوں ۔۔۔ سے ۔۔ شک کرنے والے  الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ وَإِنَّ فَرِيقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ.   1️⃣4️⃣6️⃣ جنہیں ہم نے کتاب دی وہ اسے ایسی اچھی طرح پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو ۔ اور بے شک ان میں سے ایک گروہ ہے جو حق کو جانتے بوجھتے چھپاتے ہیں ۔  الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ.  1️⃣4️⃣7️⃣ حق تمہارے ر...

*اہلِ کتاب کی ہٹ دھرمی*

وَلَئِنْ ۔۔أَتَيْتَ ۔۔۔الَّذِينَ ۔۔۔ أُوتُوا ۔۔۔ الْكِتَابَ  اور اگر ۔۔ آپ لائیں ۔۔ وہ لوگ ۔۔ جو دئیے گئے ۔۔کتاب  بِكُلِّ ۔۔۔ آيَةٍ ۔۔۔ مَّا ۔۔۔  تَبِعُوا ۔۔۔ قِبْلَتَكَ  ساری ۔۔ نشانیاں ۔۔ نہیں ۔۔ وہ پیروی کریں گے ۔۔۔ آپ کا قبلہ  وَمَا ۔۔ أَنتَ ۔۔ بِتَابِعٍ ۔۔۔ قِبْلَتَهُمْ ۔۔۔ وَمَا اور نہیں ۔۔ آپ ۔۔ پیروی کرنے والے ۔۔ اُن کا قبلہ ۔۔ اور نہیں   بَعْضُهُم ۔۔۔ بِتَابِعٍ ۔۔ قِبْلَةَ ۔۔۔ بَعْضٍ  ان کے بعض ۔۔ پیروی کرنے والے ۔۔ قبلہ ۔۔ بعض  وَلَئِنِ ۔۔۔ اتَّبَعْتَ ۔۔۔ أَهْوَاءَهُم ۔۔۔ مِّن بَعْدِ ۔۔۔ مَا  اور اگر ۔۔ پیروی کی آپ نے ۔۔ ان کی خواہشات کی ۔۔ بعد اس کے ۔۔ جو  جَاءَكَ ۔۔ مِنَ ۔۔ الْعِلْمِ  آچکا آپ کے پاس ۔۔ سے ۔۔ علم  إِنَّكَ ۔۔۔ إِذًا ۔۔۔  لَّمِنَ ۔۔۔ الظَّالِمِينَ۔  1️⃣4️⃣5️⃣ بے شک آپ ۔۔ اس وقت ۔۔ میں سے ۔۔ بے انصاف  وَلَئِنْ أَتَيْتَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ بِكُلِّ آيَةٍ مَّا تَبِعُوا قِبْلَتَكَ وَمَا أَنتَ بِتَابِعٍ قِبْلَتَهُمْ وَمَا بَعْضُهُم بِتَابِعٍ قِبْلَةَ بَعْضٍ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَ...

*خانہ کعبہ قبلہ ہو گیا*

وَحَيْثُ ۔۔ مَا كُنتُمْ ۔۔۔ فَوَلُّوا ۔۔۔ وُجُوهَكُمْ ۔۔۔ شَطْرَهُ  اور جس جگہ بھی ۔۔۔ ہو تم ۔۔۔ پس پھیر لو ۔۔۔ اپنے چہرے ۔۔۔ اس کی سمت  وَإِنَّ ۔۔۔ الَّذِينَ ۔۔۔ أُوتُوا ۔۔۔ الْكِتَابَ ۔۔۔۔ لَيَعْلَمُونَ  اور بے شک ۔۔ وہ لوگ ۔۔۔ دئیے گئے کتاب ۔۔۔ البتہ وہ جانتے ہیں  أَنَّهُ ۔۔۔ الْحَقُّ ۔۔۔ مِن ۔۔۔ رَّبِّهِمْ ۔۔۔  وَمَا  بے شک وہ ۔۔۔ سچ ۔۔۔ سے ۔۔۔ ان کا رب ۔۔۔ اور نہیں  اللَّهُ ۔۔۔ بِغَافِلٍ ۔۔۔ عَمَّا ۔۔۔ يَعْمَلُونَ الله تعالی ۔۔۔ بے خبر ۔۔ اس سے جو ۔۔۔ وہ کرتے ہیں  وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ اور جس جگہ تم ہوا کرو اسی کی طرف اپنے منہ پھیر لیا کرو  اور جنہیں کتاب دی گئی وہ خوب جانتے ہیں کہ یہی ٹھیک ہے ان کے رب کی طرف سے اور الله تعالی ان کاموں سے بے خبر نہیں جو وہ کرتے ہیں ۔  یہ بیان پہلے آچکا ہے کہ یہود و نصارٰی اپنے آپ کو دینِ ابراھیمی پر سمجھتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم ان کی اولاد میں س...

*رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی آرزو*

قَدْ ۔۔ نَرَى ۔۔۔  تَقَلُّبَ ۔۔۔ وَجْهِكَ ۔۔۔فِي ۔۔۔السَّمَاءِ  تحقیق ۔۔۔ ہم دیکھتے ہیں ۔۔ آپ کا چہرہ ۔۔۔ میں ۔۔ آسمان  فَلَنُوَلِّيَنَّكَ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ قِبْلَةً ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ تَرْضَاهَا  پس البتہ ہم ضرور بالضّرور پھیر دیں گے آپ کو ۔۔۔ قبلہ ۔۔ آپ راضی ہیں اس سے  فَوَلِّ ۔۔۔ وَجْهَكَ ۔۔۔ شَطْرَ ۔۔۔ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ پس آپ پھیر لیجئے ۔۔ اپنا چہرہ ۔۔۔ طرف ۔۔ مسجد الحرام  قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ تحقیق ہم آپ کے منہ کا آسمان کی طرف بار بار اٹھنا دیکھتے ہیں ۔ پس البتہ جس قبلہ کی طرف آپ راضی ہیں ہم آپ کو پھیر دیں گے  اب آپ اپنا منہ مسجد الحرام کی طرف پھیر لیں ۔  ترضٰھَا ۔ ( جسے آپ پسند کرتے ہیں ) ۔ رضی اس کا مادہ ہے ۔ یہاں اس سے مراد خانہ کعبہ ہے ۔ جس کی تعمیر حضرت ابراھیم علیہ السلام نے کی تھی ۔ تمام عربوں کا محبوب عبادت خانہ تھا ۔  وَجْھَکَ ۔ ( آپ کا چہرہ ) ۔لفظی معنی منہ یا چہرے کے ہیں ۔ لیکن اس میں سارا جسم بھی شامل ہوتا ہے ۔ یہاں مراد توجہ ...

*تبدیلی قبلہ کی حکمت* ۔۔۔۔۔ *ایمان ضائع نہیں جاتا*

وَمَا ۔۔ جَعَلْنَا ۔۔۔  الْقِبْلَةَ ۔۔۔ الَّتِي ۔۔۔ كُنتَ  اور نہیں ۔۔۔ ہم نے بنایا ۔۔ قبلہ ۔۔۔ وہ جو ۔۔ آپ تھے  عَلَيْهَا ۔۔۔ إِلَّا ۔۔۔ لِنَعْلَمَ ۔۔۔ مَنْ۔۔۔   يَتَّبِعُ  اس پر ۔۔۔ مگر ۔۔ تاکہ ہم جان لیں ۔۔ کون ۔۔ وہ پیروی کرتا ہے  الرَّسُولَ ۔۔۔ مِمَّن ۔۔۔ يَنقَلِبُ ۔۔۔ عَلَى ۔۔۔ عَقِبَيْهِ رسول ۔۔ اس سے جو ۔۔ پلٹ جاتا ہے ۔۔ پر ۔۔۔ اس کی ایڑیاں  وَمَا جَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِي كُنتَ عَلَيْهَا إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يَتَّبِعُ الرَّسُولَ مِمَّن يَنقَلِبُ عَلَى عَقِبَيْهِ اور ہم نے وہ قبلہ مقرر نہیں کیا تھا جس پر آپ پہلے تھے  مگر اس لئے کہ معلوم کریں کون رسول کا تابع رہے گااور کون اُلٹے پاؤں پِھر جائے گا ۔  لِنَعْلَمَ ۔ ( تاکہ معلوم کریں ) ۔ لفظ علم یہاں تمیز و شناخت کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔  رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی عادت تھی کہ جس کام کے بارے میں الله تعالی کی طرف سے کوئی حکم موجود نہ ہوتا ۔ اس میں آپ پہلے انبیاء علیھم السلام کا طریقہ اختیار کرتے ۔مثلا نماز تو فرض ہو چکی تھی ۔ لیکن قبلہ کے بارے میں کوئی واضح حکم موجو...

*میانہ رو اور اعتدال پرور اُمّت*

وَكَذَلِكَ ۔۔۔ جَعَلْنَا۔۔۔ كُمْ ۔۔ أُمَّةً ۔۔۔ وَسَطًا  اور اسی طرح ۔۔ ہم نے بنایا ۔۔ تم کو ۔۔ امت ۔۔ معتدل  لِّتَكُونُوا ۔۔۔ شُهَدَاءَ ۔۔۔ عَلَى ۔۔۔  النَّاسِ  تاکہ تم ہو ۔۔ گواہ ۔۔ پر ۔۔ لوگ  وَيَكُونَ ۔۔۔ الرَّسُولُ ۔۔۔ عَلَيْكُمْ ۔۔۔ شَهِيدًا  اور ہو ۔۔۔ رسول۔۔۔ تم پر ۔۔۔ گوہی دینے والا  وَكَذَلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّسُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا  اور اسی طرح ہم نے تم کو معتدل امت بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہی دینے والا ہو ۔  وَسَطاً ۔ ( درمیانہ ۔ متوسط ۔ معتدل ) ۔اس کا مطلب ہے امّت مسلمہ ٹھیک سیدھی راہ پر ہے ۔ جس میں کچھ ٹیڑھا پن اور افراط و تفریط نہیں ۔اسلام کی حقیقی تعلیم اعتدال پسندی ہے ۔ اور اسلام پر ٹھیک ٹھیک عمل کرنے والے میانہ رو ہیں ۔ وہ ہر قسم کی زیادتی و کمی سے دور رہ کر درمیانہ راہ اختیار کرنے پر مامور ہیں ۔ شَھِیْدٌ ۔ ( گواہ ) ۔ شاہد اور شھادت کے لفظ بھی اسی مادے سے بنے ہیں ۔ گواہ کے معنی کے علاوہ اصطلاحی طور پر یہ لفظ الله تعالی کی راہ میں جان...

*مسلمانوں کا قبلہ*

سَيَقُولُ ۔۔ السُّفَهَاءُ ۔۔۔  مِنَ ۔۔ النَّاسِ ۔۔۔مَا  جلد ہی کہیں گے وہ ۔۔۔ بے وقوف ۔۔ سے ۔۔ لوگ ۔۔ کس نے  وَلَّاهُمْ ۔۔۔ عَن ۔۔۔ قِبْلَتِهِمُ ۔۔۔الَّتِي ۔۔۔ كَانُوا پھیر دیا اُن کو ۔۔ سے ۔۔ ان کا قبلہ ۔۔ وہ جو ۔۔ تھے وہ  عَلَيْهَا ۔۔۔ قُل ۔۔۔ لِّلَّهِ ۔۔۔ الْمَشْرِقُ ۔۔۔ وَالْمَغْرِبُ ۔۔۔ يَهْدِي اس پر ۔۔ فرما دیجئے ۔۔ الله کے لئے ۔۔ مشرق ۔۔ اور مغرب ۔۔ وہ ھدایت دیتا ہے  مَن ۔۔ يَشَاءُ ۔۔إِلَى ۔۔۔ صِرَاطٍ ۔۔۔۔مُّسْتَقِيمٍ۔ 1️⃣4️⃣2️⃣ جسے ۔۔ وہ چاہتا ہے ۔۔ طرف ۔۔ راستہ ۔۔ سیدھا  سَيَقُولُ السُّفَهَاءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلَّاهُمْ عَن قِبْلَتِهِمُ الَّتِي كَانُوا عَلَيْهَا قُل لِّلَّهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ يَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ.  1️⃣4️⃣2️⃣ اب بے وقوف لوگ کہیں گے کہ مسلمانوں کو ان کے قبلے سے کس چیز نے پھیر دیا جس پر وہ تھے۔ فرما دیجئے مشرق اور مغرب الله ہی کا ہے وہ جسے چاہے سیدھی راہ پر چلائے ۔  اَلسُّفَھَآءُ مِنَ النَّاسِ ۔ ( بے وقوف لوگ ) ۔ سفھاء کا واحد سفیہ ہے ۔سفیہ کے معنی چھچھورے اور کم عقل کے ہیں ۔ اس سے مراد و...

*پارہ اوّل کے اسباق کا خلاصہ*

الحمد لله قرآن مجید کا پہلا پارہ ہم نے الله رحمان و رحیم کی مہربانی اورکرم سے سبقاً سبقاً ختم کر لیا ہے ۔ اب ایک نظر اس کے اسباق کے خلاصے پر ڈالتے ہیں ۔ تاکہ چند الفاظ میں کلام الله کا مفہوم ذہن میں آجائے ۔  سورہ بقرہ کی تمہید میں یہ بیان کیا گیا کہ اس سورۃ کا موضوع یہ ہے کہ اس میں ایسی تعلیم دی جائے جو مسلمانوں میں صحیح چال و چلن پیدا کرے ۔ وہ اپنے مذہب اور اخلاق کے پابند ہو کر دنیا وآخرت کی انتہائی کامیابیاں حاصل کریں ۔خالص مذہب اور اخلاق حسنہ سمجھانے کے لئے ضروری تھا کہ دنیا میں جس قدر قومیں اور امتیں آباد ہیں ۔ ان کے مذہب ، رسموں اور عقیدوں کےاختلاف ظاہر کئے جائیں ۔ ان کی کمزوریوں سے آگاہ کیا جائے اور پھر سیدھے راستے کی تعلیم دی جائے ۔  قرآن مجید کے پہلے پارے میں سب سے پہلے وحی اور الہام کی ضرورت بتائی گئی ۔ اور بیان کیا گیا قرآن مجید ایک الہامی کتاب ہے ۔اس کی تعلیمات جو شخص قبول کرے گا اور اس کے احکام کی تعمیل کرے گا وہ سیدھی راہ پا لے گا ۔ اور کامیاب ہو گا ۔  اس کے بعد بتایا گیا کہ قرآن مجید کی تعلیمات جب پیش کی جائیں گی تو تین قسم کے لوگ ہوں گے ۔ جو قرآن مجید کی تع...

*اپنے اعمال ہی کام آئیں گے*

تِلْكَ ۔۔   أُمَّةٌ ۔۔۔ قَدْ ۔۔۔ خَلَتْ ۔۔۔لَهَا وہ ۔۔ جماعت ۔۔ تحقیق گزر چکی ۔۔۔ اس کے لئے  مَا ۔۔ كَسَبَتْ ۔۔۔ وَلَكُم ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ مَّا ۔۔۔۔۔ ۔۔ كَسَبْتُمْ جو ۔۔۔ اس نے کمایا ۔۔ اور تمہارے لئے ۔۔ جو ۔۔ تم نے کمایا  وَلَا ۔۔۔ تُسْأَلُونَ ۔۔۔ عَمَّا ۔۔ كَانُوا ۔۔۔  يَعْمَلُونَ.   1️⃣4️⃣1️⃣ اور نہیں ۔۔۔ تم سوال کئے جاؤ گے ۔۔۔ اس کا ۔۔ تھے وہ ۔۔۔ وہ کرتے  تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ۔  1️⃣4️⃣1️⃣ وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے لئے جو انہوں نے کیا اور تمہارے لئے جو تم نے کیا اور تم سے ان کے کاموں کی کچھ پوچھ نہیں ہوگی ۔ یہ آیت پہلے بھی گزر چکی ہے ۔اور اب دوبارہ یہودیوں اور عیسائیوں کو مزید تنبیہ کرنے کے لئے لائی گئی ہے ۔ اس میں عام فہم دلیل سے ان کے عقیدوں کو رد کیا گیا ہے ۔  اہل کتاب کو اس بات پر بڑا فخر تھا کہ وہ پیغمبروں کی نسل سے ہیں اس لئے ان کے گناہوں کی پکڑ نہیں ہوگی ۔اس عقیدے کی وجہ سےوہ لوگ ہر طرح کی خلاف شرع باتوں اور گناہوں کو جائز سمجھتے تھے ۔اور روز مر...

*کتمانِ حق*

أَمْ ۔۔۔تَقُولُونَ ۔۔۔ إِنَّ ۔۔۔ إِبْرَاهِيمَ ۔۔۔وَإِسْمَاعِيلَ  کیا ۔۔ تم کہتے ہو ۔۔ بے شک ۔۔ ابراھیم ۔۔ اور اسماعیل  وَإِسْحَاقَ ۔۔۔ وَيَعْقُوبَ ۔۔۔ وَالْأَسْبَاطَ ۔۔۔كَانُوا  اور اسحاق ۔۔ اوریعقوب ۔۔۔ اور اولادیں علیھم السلام ۔۔۔ تھے وہ  هُودًا ۔۔۔ أَوْ نَصَارَى ۔۔۔ قُلْ ۔۔۔ أَ ۔۔ أَنتُمْ ۔۔ أَعْلَمُ یہودی ۔۔۔ یا نصارٰی ۔۔ کہہ دو ۔۔ کیا ۔۔ تم ۔۔ زیادہ جانتے ہو  أَمِ ۔۔ اللَّهُ ۔۔۔  وَمَنْ ۔۔۔ أَظْلَمُ ۔۔۔ مِمَّن یا ۔۔ الله تعالی ۔۔۔ اور کون ۔۔ بڑا ظالم ۔۔ اس شخص سے  كَتَمَ ۔۔۔ شَهَادَةً ۔۔۔ عِندَهُ ۔۔۔ مِنَ ۔۔۔اللَّهِ چھپائی اس نے ۔۔۔ گواہی ۔۔ اس کے پاس ۔۔ سے ۔۔ الله تعالی  وَمَا ۔۔ اللَّهُ ۔۔۔ بِغَافِلٍ ۔۔۔ عَمَّا ۔۔۔تَعْمَلُونَ۔   1️⃣4️⃣0️⃣ اور نہیں ۔۔۔ الله تعالی ۔۔ بے خبر ۔۔ اس سے جو ۔۔ تم کرتے ہو  أَمْ تَقُولُونَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطَ كَانُوا هُودًا أَوْ نَصَارَى قُلْ أَأَنتُمْ أَعْلَمُ أَمِ اللَّهُ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَهَادَةً عِندَهُ مِنَ اللَّهِ وَمَا اللَّهُ بِغَاف...

*ملتِ ابراھیمی*

وَقَالُوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  كُونُوا ۔۔۔هُودًا۔۔۔  أَوْ نَصَارَى  اور کہا انہوں نے ۔۔۔ہوجاؤ ۔۔ یہودی ۔۔ یا عیسائی  تَهْتَدُوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    قُلْ ۔۔۔۔۔۔۔ بَلْ ۔۔۔ مِلَّةَ ۔۔۔إِبْرَاهِيمَ  تم ھدایت پاؤ گے۔۔ کہہ دو ۔۔ بلکہ ۔۔ملّت ۔۔۔ ابراھیم علیہ السلام  حَنِيفًا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    وَمَا  ۔۔۔ كَانَ ۔۔۔ مِنَ ۔۔۔الْمُشْرِكِينَ۔  1️⃣3️⃣5️⃣ ایک ہی طرف ۔۔۔ اور نہیں ۔۔ تھے وہ ۔۔۔ سے ۔۔ مشرک  وَقَالُوا كُونُوا هُودًا أَوْ نَصَارَى تَهْتَدُوا قُلْ بَلْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ.  1️⃣3️⃣5️⃣ اور وہ کہتے ہیں یہودی یا نصرانی ہو جاؤ تو تم ھدایت پالو گے ۔فرما دیجئے کہ ہرگز نہیں بلکہ ہم نے ابراھیم علیہ السلام کی راہ اختیار کی جو ایک راہ اختیار کرنے والے تھے  اور شرک کرنے والوں میں سے نہ تھے  مِلَّةَ اِبْرَاھِیْمَ ۔ ( ابراھیم علیہ السلام ) ۔ اس سے مراد وہ خالص قواعد وضوابط اور قوانین ہیں ۔ جو حضرت ابراھیم علیہ السلام نے جاری کئے ۔ اور ایک جماعت ان اصولوں پر جمع ہو گئی ۔  حَنِیْفًا ۔ ( یک طرف...

الله کا رنگ. سورۃ بقرہ ۔ آیت : 138,139

ا لله کا رنگ   صِبْغَةَ ۔۔۔ اللَّهِ ۔۔۔۔۔۔۔  وَمَنْ ۔۔۔ أَحْسَنُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔   مِنَ  رنگ ۔۔ الله تعالی ۔۔ اورکون ۔۔۔ زیادہ اچھا ہے ۔۔ سے  اللَّهِ ۔۔۔۔۔۔۔   صِبْغَةً ۔۔۔ وَنَحْنُ ۔۔۔ لَهُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   عَابِدُونَ۔ 1️⃣3️⃣8️⃣ الله تعالی ۔۔۔ رنگ ۔۔ اور ہم ۔۔۔ اس کے لئے ۔۔۔  عبادت گزار ہیں  قُلْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   أَتُحَاجُّونَنَا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   فِي ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   اللَّهِ  فرما دیجئے  ۔۔۔ کیا تم جھگڑا کرتے ہوں ہم سے ۔۔۔ میں ۔۔۔ الله تعالی  وَهُوَ ۔۔۔۔۔۔۔۔   رَبُّنَا ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ وَرَبُّكُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ وَلَنَا  اور وہ ۔۔۔ ہمارا رب ۔۔۔ اور تمہارا رب ۔۔ اور ہمارے لئے  أَعْمَالُنَا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔      وَلَكُمْ ۔۔۔۔۔۔ ۔ أَعْمَالُكُمْ  ہمارے اعمال ۔۔۔ اور تمہارے لئے ۔۔۔ تمہارے اعمال  وَنَحْنُ ۔۔   لَهُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔    مُخْلِصُونَ. 1️⃣3️⃣9️⃣ اور ہم ۔۔۔ اس کے لئے ۔۔۔ خالص  صِبْغَةَ اللَّهِ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّهِ صِبْغَةً وَنَحْنُ لَهُ عَابِدُونَ.  1️⃣3️⃣8️⃣ ہم نے الله تع...

*الله کافی ہے*

فَإِنْ ۔۔۔۔۔۔۔۔  آمَنُوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   بِمِثْلِ ۔۔۔ مَا ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔آمَنتُم  پس اگر ۔۔۔ وہ ایمان لائیں ۔۔۔ جس طرح ۔۔۔ جو ۔۔ ایمان لائے تم  بِهِ ۔۔۔۔۔۔۔۔   فَقَدِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اهْتَدَوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔ وَّإِن ۔۔۔۔۔۔   تَوَلَّوْا اس پر ۔۔۔ پس تحقیق ۔۔۔ ہدایت پائی انہوں نے ۔۔۔ اور اگر ۔۔ وہ پھر گئے   فَإِنَّمَا ۔۔۔۔۔۔۔    هُمْ ۔۔۔ فِي ۔۔۔ شِقَاقٍ  پس بے شک ۔۔۔ وہ ۔۔ میں ۔۔۔ ضد  فَ ۔۔۔۔۔۔۔   سَيَكْفِي ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  كَ ۔۔۔  هُمُ  پس ۔۔۔ عنقریب وہ کافی ہے ۔۔ آپ ۔۔ وہ  اللَّهُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔     وَهُوَ ۔۔ السَّمِيعُ ۔۔۔۔الْعَلِيمُ۔ 1️⃣3️⃣7️⃣ الله تعالی ۔۔۔ اور وہ ۔۔۔ سننے والا ۔۔۔ جاننے والا  فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ  فَسَيَكْفِیكَهُمُ اللَّهُ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ.  1️⃣3️⃣7️⃣ پس اگر وہ بھی اس طرح ایمان لائیں جس طرح تم ایمان لائے تو انہوں نے بھی ھدایت پائی  اور اگر پھر جائیں تو وہی ضد پر ہیں پ...

*تمام نبیوں پر ایمان*

قُولُوا۔۔۔۔۔۔۔۔     آمَنَّا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔    بِاللَّهِ ۔۔۔۔۔۔۔      وَمَا ۔۔۔ أُنزِلَ  تم کہہ دو ۔۔۔ ہم ایمان لائے ۔۔۔ الله تعالی پر ۔۔ اور جو ۔۔۔ اُتارا گیا  إِلَيْنَا ۔۔۔  وَمَا ۔۔۔۔۔۔۔   أُنزِلَ ۔۔۔ إِلَى ۔۔۔   إِبْرَاهِيمَ  ہم پر ۔۔۔ اور جو ۔۔ اتارا گیا ۔۔۔ طرف ۔۔ ابراھیم  وَإِسْمَاعِيلَ ۔۔۔۔۔۔۔۔    وَإِسْحَاقَ ۔۔۔   وَيَعْقُوبَ ۔۔۔   وَالْأَسْبَاطِ  اور اسماعیل ۔۔۔ اور اسحاق ۔۔۔ اور یعقوب ۔۔۔ اور اولاد علیھم السلام  وَمَا ۔۔۔۔۔۔  أُوتِيَ ۔۔۔  مُوسَى ۔۔۔۔  وَعِيسَى ۔۔۔   وَمَا ۔۔۔    أُوتِیَ  اور جو ۔۔۔ دیا گیا ۔۔ موسی ۔۔  اور عیسی ۔۔۔ اور جو ۔۔ دیا گیا النَّبِيُّونَ ۔۔ مِن ۔۔۔ رَّبِّهِمْ ۔۔۔ لَا نُفَرِّقُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   بَيْنَ ۔۔۔ أَحَدٍ  پیغمبر ۔  سے ۔۔ ان کا رب ۔۔ نہیں ہم فرق کرتے ۔۔  بیچ ۔۔ کسی ایک  مِّنْهُمْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   وَنَحْنُ ۔۔۔۔۔۔۔۔    لَهُ ۔۔۔ مُسْلِمُونَ۔  1️⃣3️⃣6️⃣ ان میں سے ۔۔ اور ہم ۔۔۔ ...

*اپنے عمل ہی کام آئیں گے*

تِلْكَ ۔۔ أُمَّةٌ ۔۔۔ قَدْ ۔۔۔ خَلَتْ  وہ ۔۔۔ جماعت ۔۔۔ تحقیق ۔۔ گزر چکی  لَهَا۔۔۔  مَا ۔۔ كَسَبَتْ ۔۔۔ وَلَكُم  ان کے لئے ۔۔۔ جو ۔۔۔ انہوں نے کمایا ۔۔۔ اور تمہارے لئے  مَّا ۔۔۔ كَسَبْتُمْ ۔۔۔ وَلَا ۔۔۔ تُسْأَلُونَ  جو ۔۔ تم نے کمایا ۔۔ اور نہیں ۔۔۔ تم سے سوال کیا جائے گا  عَمَّا ۔۔۔ كَانُوا ۔۔۔يَعْمَلُونَ۔  1️⃣3️⃣4️⃣ ان سے جو ۔۔۔ تھے وہ ۔۔۔ عمل کرتے  تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ.    1️⃣3️⃣4️⃣ وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی اُن کے لئے جو انہوں نے کیا اور تمہارے لئے جو تم نے کیا اور تم سے اُن کے کاموں کے متعلق نہیں پوچھا جائے گا ۔  تِلْکَ اُمَّةٌ۔ ( یہ ایک جماعت ) ۔ اس سے مراد بنی اسرائیل کے بزرگ ہیں ۔ جن کے نام وہ لیتے اور ان کی پیروی کا دعوٰی کرتے تھے ۔ حالانکہ ان کا یہ دعوی غلط تھا ۔ ان گمراہ بد نصیب انسانوں کو الله تعالی کے جلیل القدر انبیاء سے نام کے سوا دور کی نسبت بھی نہ تھی ۔  یہودیوں کو اس بات پر بڑا فخر تھا کہ وہ نبیوں کی نسل سے ہیں...

*حضرت یعقوب علیہ السلام کی وصیت*

أَمْ ۔۔۔كُنتُمْ ۔۔۔شُهَدَاءَ ۔۔۔ إِذْ ۔۔حَضَرَ  کیا ۔۔ تھے تم ۔۔۔ جب ۔۔۔   حاضر ہوئی  يَعْقُوبَ ۔۔۔ الْمَوْتُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ إِذْ قَالَ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ لِبَنِيهِ  یعقوب علیہ السلام ۔۔۔ موت ۔۔ جب کہا اس نے ۔۔ اپنے بیٹوں سے  مَا ۔۔۔ تَعْبُدُونَ ۔۔۔۔۔ ۔۔ مِن بَعْدِي ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ قَالُوا  کس کی ۔۔ تم عبادت کرو گے ۔۔ میرے بعد ۔۔۔ کہا انہوں نے   نَعْبُدُ ۔۔۔۔۔۔ ۔ إِلَهَكَ ۔۔۔ وَإِلَهَ ۔۔۔۔۔۔ ۔ آبَائِكَ  ہم عبادت کریں گے ۔۔۔ تیرا معبود ۔۔ اور معبود ۔۔۔ تیرا باپ  إِبْرَاهِيمَ ۔۔ وَإِسْمَاعِيلَ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ وَإِسْحَاقَ ۔۔۔ ۔ إِلَهًا ابراھیم ۔۔۔ اسماعیل ۔۔۔ اور اسحاق علیھم السلام ۔۔۔ معبود  وَاحِدًا ۔۔۔ وَنَحْنُ ۔۔۔ لَهُ ۔۔۔مُسْلِمُونَ۔  1️⃣3️⃣3️⃣ ایک ۔۔۔ اور ہم ۔۔۔ اس کے لئے ۔۔۔ فرمانبردار  أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَهَكَ وَإِلَهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ.  1️⃣3️⃣3️⃣ کیا تم موجو...

*حضرت ابراھیم علیہ السلام کی وصیت*

إِذْ ۔۔ قَالَ ۔۔۔۔۔۔۔  لَهُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رَبُّهُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ أَسْلِمْ جب ۔۔ کہااس نے ۔۔۔ اس سے ۔۔ اس کا رب ۔۔۔ فرمانبردار ہو   قَالَ ۔۔۔ أَسْلَمْتُ ۔۔۔ لِرَبِّ ۔۔۔۔الْعَالَمِينَ۔  1️⃣3️⃣1️⃣ اس نے کہا ۔۔۔ میں فرمانبردار ہوا ۔۔۔ رب کے لئے ۔۔۔ تمام جہان  وَوَصَّى ۔۔۔ بِهَا ۔۔۔إِبْرَاهِيمُ۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔ بَنِيهِ اور وصیت کی ۔۔۔ اس کی ۔۔۔ ابراھیم ۔۔۔ اس کے بیٹے  وَيَعْقُوبُ ۔۔۔يَا بَنِيَّ ۔۔۔إِنَّ ۔۔۔اللَّهَ اور یعقوب ۔۔ اے میرے بیٹو ۔۔۔ بے شک ۔۔۔ الله تاعالی   اصْطَفَى ۔۔۔لَكُمُ ۔۔۔الدِّينَ ۔۔۔فَلَا تَمُوتُنَّ چُن لیا ۔۔۔ تمہارے لئے ۔۔۔ دین ۔۔۔ پس  ہرگز نہ تم مرنا  إِلَّا ۔۔۔وَأَنتُم ۔۔۔مُّسْلِمُونَ.  1️⃣3️⃣2️⃣ مگر ۔۔ اور ہوتم ۔۔۔ مسلمان  إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ.  1️⃣3️⃣1️⃣ یاد کرو جب اسے اس کے رب نے کہا حکم برداری کر تو بولا میں تمام عالم کے رب کا حکم بردار ہوں ۔  وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُن...

*دینِ ابراھیمی*

وَمَن ۔۔ يَرْغَبُ عَن ۔۔۔۔ ۔۔۔ مِّلَّةِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔إِبْرَاهِيمَ  اور کون ۔۔۔ بے رغبت ہوتا ہے ۔۔۔ مذہب ۔۔۔ ابراھیم علیہ السلام  إِلَّا ۔۔۔۔۔۔ مَن ۔۔۔۔۔۔۔۔ سَفِهَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  نَفْسَهُ  مگر ۔۔۔ وہ شخص ۔۔۔ بے وقوف بنایا ۔۔  اپنے نفس کو  وَلَقَدِ ۔۔۔۔۔۔  اصْطَفَيْنَاهُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   فِي الدُّنْيَا۔۔۔۔۔۔۔۔۔   وَإِنَّهُ  اور البتہ تحقیق ۔۔ چُن لیا ہم نے اس کو ۔۔ دنیا میں ۔۔۔ اور بے شک وہ  فِي ۔۔۔ الْآخِرَةِ ۔۔۔ لَمِنَ ۔۔۔الصَّالِحِينَ۔ 1️⃣3️⃣0️⃣ میں ۔۔۔ آخرت ۔۔۔ البتہ ہے ۔۔۔ نیکو کار  وَمَن يَرْغَبُ عَن مِّلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَن سَفِهَ نَفْسَهُ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ.   1️⃣3️⃣0️⃣ اور کون ہے جو ابراھیم علیہ السلام کے مذہب سے پھرے سوائے اس کے جس نے اپنے آپ کو احمق بنایا  اور بے شک ہم نے اسے دنیا میں منتخب کیا اور آخرت میں وہ نیکوکاروں سے ہے ۔  یَرْغَبُ عَنْ ۔ ( پھرے ) لفظ رغبت سے بنا ہے ۔ جس کے معنی ہیں مائل اور متوجہ ہونا ۔ جب اس کے ساتھ عَن  آئے...

*ہدایت و اصلاح کے دو سلسلے ۔ کتاب الله اور رجال الله*

الله تبارک و تعالی نے انسانوں کی ہدایت و اصلاح کے لئے ہمیشہ ہر زمانے میں دو سلسلے جاری رکھے ۔ ایک تو آسمانی کتابوں کا دوسرا ان کتابوں کی تعلیم دینے کے لئے رسولوں کا ۔ جس طرح صرف کتاب نازل کرنے کو کافی نہیں سمجھا اسی طرح صرف رسول بھیجنے پر اکتفا نہیں فرمایا بلکہ دونوں سلسلے برابر جاری رکھے ۔ اور علم کا ایک بڑا دروازہ کھول دیا کہ انسان کی صحیح تعلیم و تربیت کے لئے نہ تو صرف کتاب کافی ہے اور نہ ہی صرف انسان ۔  چنانچہ ایک طرف تو آسمانی ھدایات اور قوانین الہی کی ضرورت ہے تو دوسری طرف ایک مربّی اور معلم رہنماء کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ انسان کا اصل معلم و استاد ایک انسان ہی ہو سکتا ہے کوئی کتاب نہیں ۔ البتہ کتاب تعلیم و تربیت میں مددگار ضرور ہو سکتی ہے ۔  پورے قرآن مجید کا خلاصہ سورۃ فاتحہ ہے اور سورۃ فاتحہ کا خلاصہ صراطِ مستقیم کی ہدایت ہے اور صراط مستقیم کا پتہ دینے کے لئے بجائے اس کے کہ صراط القرآن  یا صراط الرسول ۔۔۔ یا صراط السنّہ فرما دیا جاتا کچھ ھدایت یافتہ انسانوں کا پتہ بتا دیا گیا کہ اُن سے صراط مستقیم کی راہنمائی لی جائے ۔  ارشاد باری تعالی ہے ۔  صِرَاطَ الَّذِ...

*آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کی چار خصوصیات*

رَبَّنَا ۔۔ وَابْعَثْ ۔۔ فِيهِمْ ۔۔۔ رَسُولًا ۔۔۔مِّنْهُمْ اے ہمارے ربّ ۔۔۔ اور بھیج ۔۔ ان میں ۔۔۔ ایک رسول ۔۔۔ ان میں سے  يَتْلُو ۔۔۔عَلَيْهِمْ ۔۔۔۔۔۔۔آيَاتِكَ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔وَيُعَلِّمُهُمُ وہ پڑھے ۔۔۔ ان پر ۔۔۔ تیری آئیتیں ۔۔۔ اور وہ سکھائے انہیں  الْكِتَابَ ۔۔۔وَالْحِكْمَةَ ۔۔۔وَيُزَكِّيهِمْ کتاب ۔۔۔ اور دانائی ۔۔۔ اور وہ پاک کرے انہیں   إِنَّكَ ۔۔۔أَنتَ ۔۔۔الْعَزِيزُ ۔۔۔الْحَكِيمُ۔  1️⃣2️⃣9️⃣ بے شک تو ۔۔۔ تو ۔۔ زبردست ۔۔ بڑی حکمت والا ہے  رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ.  1️⃣2️⃣9️⃣ اے ہمارے رب ان میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیج کہ ان پر تیری آیتیں پڑھے اور انہیں کتاب سکھادے اور حکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے بیشک تو ہی بہت زبردست بڑی حکمت والا ہے ۔ مِنْھُمْ ۔ ( ان ہی میں سے ) ۔ حضرت ابراھیم اور اسماعیل علیھما السلام مل کر دُعا کر رہے ہیں کہ ہم دونوں کی نسل سے اپنی فرمانبردار امّت پیدا کر ۔اور یہ بھی کہ انہی میں سے ایک رسو...

*امّت مسلمہ کے لئے دعا*

وَإِذْ ۔۔ يَرْفَعُ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ إِبْرَاهِيمُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  الْقَوَاعِدَ  اور جب ۔۔۔ وہ بلند کرتے تھے ۔۔ ابراھیم علیہ السلام ۔۔۔ بنیادیں  مِنَ ۔۔ الْبَيْتِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وَإِسْمَاعِيلُ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رَبَّنَا  سے ۔۔۔ گھر ۔۔۔ اور اسماعیل علیہ السلام ۔۔۔ اے ہمارے ربّ  تَقَبَّلْ ۔۔۔ مِنَّا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ إِنَّكَ  تو قبول کر ۔۔۔ ہم سے ۔۔۔ بے شک تو  أَنتَ ۔۔۔ السَّمِيعُ ۔۔۔۔الْعَلِيمُ۔  1️⃣2️⃣7️⃣ تو ۔۔۔ سننے والا ۔۔۔ جاننے والا  رَبَّنَا ۔۔۔  وَاجْعَلْنَا ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ مُسْلِمَيْنِ ۔۔۔۔۔۔ لَكَ  اے رب ہمارے ۔۔۔ اور ہم کو بنا ۔۔۔ دو مسلمان ۔۔۔ اپنے لئے  وَمِن ۔۔۔ذُرِّيَّتِنَا ۔۔۔ أُمَّةً ۔۔۔۔۔۔ مُّسْلِمَةً ۔۔۔۔۔۔۔۔ لَّكَ اور ہماری اولاد ۔۔۔  امت ۔۔۔ مسلمان ۔۔۔ اپنے لئے    وَأَرِنَا ۔۔۔۔۔ ۔ مَنَاسِكَنَا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ وَتُبْ ۔۔۔۔۔۔۔ عَلَيْنَا  اور سکھا ہم کو ۔۔۔ ہمارے حج کے طریقے ۔۔۔ اور تو متوجہ ہو ۔۔۔ ہم پر  إِنَّكَ ۔۔۔ أَنتَ ۔۔۔ التَّوَّابُ ۔۔۔۔الرَّحِيمُ.  1️⃣2️⃣8️⃣ بے شک تو ۔۔۔ تو ۔۔۔ بڑا توبہ قبول کرنے والا ۔۔ مہربان ہے...

*مکّہ ---- امن والا شہر*

وَإِذْ ۔۔ قَالَ ۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔ إِبْرَاهِيمُ ۔۔۔۔۔ رَبِّ ۔۔۔۔۔اجْعَلْ  اور جب ۔۔۔ کہا ۔۔ ابراھیم  علیہ السلام نے ۔۔  ربّ ۔۔۔ تو بنا  هَذَا ۔۔بَلَدًا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ آمِنًا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ وَارْزُقْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔أَهْلَهُ  یہ ۔۔ شہر ۔۔۔امن والا ۔۔۔ اور تو رزق دے ۔۔۔ اس میں رہنے والے  مِنَ ۔۔ الثَّمَرَاتِ ۔۔۔ مَنْ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ آمَنَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مِنْهُم  سے ۔۔۔ پھل ۔۔ جو شخص ۔۔۔۔  ایمان لایا ۔۔۔۔۔ ان میں سے  بِاللَّهِ ۔۔۔ وَالْيَوْمِ ۔۔۔۔ ۔۔ الْآخِرِ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔ قَالَ ۔۔۔۔۔ ۔۔وَمَن  الله تعالی پر ۔۔۔ اور آخرت کے دن پر ۔۔۔ فرمایا ۔۔۔ اور جو شخص  كَفَرَ ۔۔۔۔۔ ۔۔ فَأُمَتِّعُهُ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔ قَلِيلًا ۔۔۔ ثُمَّ  کفر کیا ۔۔۔ پس میں نفع پہنچاؤں گا اس کو ۔۔۔ تھوڑا ۔۔ پھر  أَضْطَرُّهُ ۔۔۔۔ ۔۔ إِلَى ۔۔۔ عَذَابِ ۔۔۔ النَّارِ  میں مجبور کروں گا اُس کو ۔۔۔ طرف ۔۔۔ عذاب ۔۔۔ آگ  وَبِئْسَ ۔۔۔الْمَصِيرُ۔   1️⃣2️⃣6️⃣ اور بُرا ہے ۔۔۔ لوٹ کر جانے کی جگہ  وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ أَهْلَهُ مِنَ الث...